دبئی سے مینگلور جانے کے لئے350 سے زائد درخواستیں موصول،کن کن کو کریں روانہ ؟ ذمہ داران کے سامنے اہم سوال
بھٹکل 31/مئی (ایس او نیوز) چارٹرڈ فلائٹ پر دبئی میں پھنسے بھٹکل اور اطراف کے لوگوں کو مینگلور روانہ کرنے کے تعلق سے سینکڑوں لوگوں کے رابطہ کرنے پر دبئی میں موجود بھٹکل کے ذمہ داران سوچ میں پڑ گئے ہیں کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ دبئی لاک ڈاون میں پھنسے ہیں تو اُنہیں انڈیا روانہ کرنے کے لئے کس طرح کے اقدامات کئے جائیں۔
یاد رہے کہ کورونا لاک ڈاون میں دبئی اور عرب امارات کے مختلف شہروں میں پھنسے بھٹکل اور آس پاس کے علاقوں کو واپس انڈیا روانہ کرنے کے لئے دبئی کے معروف بزنس مین جناب عتیق الرحمن مُنیری نے ایک چارٹرڈ فلائٹ بُک کرکے بھٹکل واپس جانے والوں کو رابطہ کرنے کہا تھا جس کی رپورٹ ساحل آن لائن پر کل سنیچر رات کو پوسٹ کی گئی تھی، اور دبئی میں مقیم بھٹکل کے بعض ذمہ داران کے موبائل نمبرس سمیت ایک ای میل پتہ بھی دیا گیا تھا، اس تعلق سے پتہ چلا ہے کہ 350 سے زائد ای میل درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور لوگوں نے بتایا ہے کہ وہ دبئی میں لاک ڈاون کی وجہ سے بہت زیادہ پریشان ہیں اور واپس انڈیا جانا چاہتے ہیں۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے جناب عتیق الرحمن مُنیری نے بتایا کہ 350 سے زائد لوگوں نے ای میل کے ذریعے درخواستیں روانہ کی ہیں، ساتھ ساتھ دئے گئے موبائل نمبرات پربھی سو سے زائد لوگوں نے وہاٹس ایپ پر اپنے نام اور تفصیلات روانہ کی ہیں، سینکڑوں لوگوں نے کالس کرکے اپنے نام درج کرائے ہیں۔ مُنیری نے بتایا کہ اُنہیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ یہاں پریشان کن صورتحال سے دوچار ہیں اور کسی بھی حال میں واپس انڈیا جانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بھٹکل ، مرڈیشور، منکی اور دیگر قریبی علاقوں کے ساتھ ساتھ ہوناور، کمٹہ، انکولہ، کاروار، کنداپور، اُڈپی، مینگلور یہاں تک کہ رائچور، ہاسن، میسور اور دیگر بہت سارے علاقوں کے لوگ بھی فون کررہے ہیں ، کئی لوگ رو رو کر التجا کررہے ہیں کہ کسی بھی حال میں انہیں انڈیا روانہ کرنے میں مدد کریں، اتنی زیادہ تعداد میں لوگوں کی جانب سے درخواستیں موصول ہونے کے بعد اب آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جارہاہے کہ کیا کریں۔ وہاٹس ایپ کے ذریعےبھی بہت ساری درخواستیں موصول ہوئی ہیں، اُن کی بھی تفصیلات دیکھنی ہیں۔
جناب عتیق نے بتایا کہ ہم لوگ اب ناموں اور تفصیلات کو چھانٹ رہے ہیں کہ بہت زیادہ پریشان حال لوگ کون ہیں اُن کو اولین ترجیح دیں۔ بہت ساری حاملہ خواتین کی طرف سے بھی درخواستیں آئی ہیں۔
عتیق نے بتایا کہ ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ یہاں پریشان ہوں گے۔چونکہ فلائٹ میں صرف 175 لوگ ہی سما سکتے ہیں، اب سوچا جارہا ہے کہ کیا ایک اور فلائٹ چارٹرڈ کرکے روانہ کرنے کا منصوبہ بنایا جائے یا پریشان حال لوگوں کی مدد کیسے کی جائے۔
جناب عتیق الرحمن نے بتایا کہ ہماری فلائٹ 11 جون کو راس الخیمہ ائرپورٹ سے مینگلور کے لئے نکلے گی، اگر اس دوران سرکار کی طرف سے ائرلائن والوں کو فلائٹ سروس شروع کرنے کی اجازت ملتی ہے تو بہت سارے لوگوں کے مسائل حل ہوں گے، اگر 11/جون کے بعد بھی فلائٹ سروس شروع نہیں ہوتی ہے تو پھر ہم مزید چارٹرڈ فلائٹ بُک کرکے بھی لوگوں کی پریشانیوں کو دورکرنے ہرممکن کوشش کرنے کے تعلق سے سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم یہ کام صرف اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے کررہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ پریشان حال لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں، اس کے لئے عوام الناس سے بھی درخواست ہے کہ ہمارے لئے دُعا کریں کہ ہم عوام کی پریشانیوں کو حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں اور لوگوں کو صحیح سلامت اُن کی منزل مقصود تک پہنچاسکیں۔
عتیق الرحمن مُنیری نے بتایا کہ ہمیں بھٹکل سے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم کی جانب سے مکمل تعاون حاصل ہے، قائد قوم جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن صاحب بھی دبئی میں سرکاری کاموں کو خوش اسلوبی سے نپٹانے کے لئے ہر ممکن تعاون دے رہے ہیں، اسی طرح دبئی میں مقیم بھٹکل کے دیگر ذمہ داران بھی اپنی طرف سے ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کے لئے سامنے آرہے ہیں، اگر لوگوں کی طرف سے ہمیں ایسا ہی بہترین تعاون ملتا ہے تو ہم چاہیں گے کہ پریشان حال لوگوں کے مسائل کو حل کرنے ہرممکن قدم اُٹھائیں۔
اس سے پہلے شائع رپورٹ: