ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں
بھٹکل 23/اپریل(ایس او نیوز) ملک میں لوک سبھا کے دوسرے مرحلہ کے انتخابات جمعہ 26 اپریل کو ہونے والے ہیں، جس میں پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار مودی حکومت سے ناراض اور ملک میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے اپنے گھر پہنچ چکے ہیں اور جمعرات کو مزید ہزاروں لوگوں کے کیرالہ پہنچنے کی توقع ہے۔
بتاتے چلیں کہ جمہوریت، سیکیولرزم اور امن و سلامتی پر یقین رکھنے والے تمام شہری ان انتخابات کو ایک جنگ کی صورت میں دیکھ رہے ہیں جسے ہر حال میں جیتنا ضروری ہے ورنہ فاشزم کا گھناونا اور ظلم و استبداد والا ایسا دور شروع ہوگا کہ اگلے پچاس سالوں میں بھی اس سے پیچھا چھڑانا ممکن نہیں ہو سکے گا۔
یہ ایک جانی مانی حقیقت ہے کہ اگر فسطائی قوت اکثریت کے ساتھ برسر اقتدار آتی ہے تو اس کا سب سے بڑا اور پہلا نشانہ یہاں کے مسلمان بنیں گے۔ اسی خطرناک پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے کیرالہ مسلم کلچرل سینٹر(کے ایم سی سی) والوں نے چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے اپنے لوگوں کو خلیجی ممالک سے ووٹنگ کے لئے ہندوستان واپس لانے کا انتظام کیا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ افراد ملک میں جمہوریت کی بقا کےلئے فسطائی طاقتوں کے خلاف ووٹ کر سکیں اور انہیں اقتدار سے دور رکھنے میں کامیابی مل سکے۔ ووٹنگ کے لئے چارٹرڈ طیاروں میں ہندوستان لوٹنے والے مسلم مسافروں کو کے ایم سی سی کے ذمہ داران کی جانب سے بعض لوگوں کو نصف کرایہ اور بعض کو مفت سفر کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے اور سیکڑوں تعداد میں لوگ اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
کے ایم سی سی کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ گلف کے مختلف شہروں میں ایک درجن سے زائد چارٹرڈ طیاروں کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ بعض ایرلائن والوں سے بات چیت کرکےووٹنگ کے لئے کیرالہ جانے والوں کے لئے ایر ٹکٹنگ میں خصوصی رعایت حاصل کی گئی ہے۔ کے ایم سی سی کے ذمہ داروں کے مطابق گلف میں ملازمت کرنے والوں کو چھٹیاں ملنی مشکل ہیں مگر اکثر لوگ جمعرات اور جمعہ دو دن کی تعطیل لے کر کیرالہ پہنچ رہے ہیں، ووٹنگ کرکے اُسی رات اکثر لوگ واپس اپنے کاموں پر لوٹیں گے۔
کے ایم سی سی کے ایک نمائندے نے اپنی مہم کی کوششوں کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اپنے وسیع نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے ہم کیرالہ کے ہزاروں لوگوں کو ووٹنگ کےلئے کیرالہ جانے کےلئے مائل کررہے ہیں۔ صرف جدہ میں ہی کے ایم سی سی کے 25,000 ممبران ہیں، جبکہ ریاض دمام و دیگر شہروں میں مقیم ممبران کی تعداد پندرہ لاکھ سے زائد ہے۔ اس نمائندے کے مطابق ہمارا مقصد 15 لاکھ ووٹرز تک اپنے پیغام کو پہنچانا ہے اور انہیں ووٹنگ میں حصہ لینے کے لئے مائل کرنا ہے۔ اس نمائندے کے مطابق جمعرات کو بھی ہزاروں لوگ کیرالہ پہنچنے والے ہیں۔
اس قابل تقلید اقدام پر ملک کے عوام کیرالہ والوں کو تحسین کی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں، اس تعلق سے سوشیل میڈیا پر ایک وڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس کو دیکھتے ہوئے بھٹکل اور اتر کنڑا کے عوام کی نگاہیں گلف میں موجود بھٹکلی جماعتوں پر اُٹھ رہی ہیں۔ سوشیل میڈیا پر عوام اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے گلف میں موجود مسلم جماعتوں اورتنظیموں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بھی اس طرز پر اپنے اپنے ممبران کو ایک دو دن کے لئے ووٹنگ کرنے انڈیا روانہ کریں۔
بتاتے چلیں کہ بھٹکل سمیت اُترکنڑا کے ہزاروں لوگ گلف کے مختلف شہروں میں برسر روزگارہیں اور اُترکنڑا میں انتخابات تیسرے مرحلہ یعنی 7 مئی کو ہونے والے ہیں۔ اس بار کے انتخابات کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے عوام بھٹکل مسلم خلیج کاونسل، کینرا مسلم خلیج کاونسل اور گلف کی دیگر جماعتوں کی طرف دیکھ رہی ہیں کہ اگر یہ جماعتیں کے ایم سی سی کے طرز پر اس کام کا بیڑا اٹھائیں تو ملک اور قوم و ملت کی ایک بڑی خدمت ہوگی اور یقیناً اس کے دور رس مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
عوام امیدلگارہے ہیں کہ خلیج میں مقیم سماجی رہنما اور خدمت گار وقت کے اس اہم ترین تقاضے کو پورا کرنے کے لئے فوری طور پر حکمت عملی تیار کریں گے اور گلف میں مقیم زیادہ سے زیادہ افراد کو اپنا ووٹ استعمال کرنے کے لئے ملک میں واپس لانے کا انتظام کریں گے۔