کرناٹک کے بی جے پی ایم پی اننت کمار ہیگڈے نے پھر کھڑا کیا تنازعہ، کہا؛ آئین کو تبدیل کرنے کے لئے بی جے پی کو چاہئے 400 سیٹیں
بھٹکل11/ مارچ (ایس او نیوز) آئے دن ایک نہ ایک تنازعہ کھڑا کرنے کے لئے مشہور کرناٹک کے کینرا حلقہ کے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڑے نے اب پھر ایک مرتبہ دستور میں ترمیم لانے کا موضوع چھیڑا ہے اور بیان دیا ہے کہ آئین کو تبدیل کرنے کے لئے ان کی پارٹی یعنی بی جے پی کو آئندہ انتخابات میں 400 لوک سبھا سیٹیں حاصل کرنی ہوں گی۔ انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی کہ چند ہفتوں میں منعقد ہونے جا رہے پارلیمانی انتخاب میں بی جے پی کو دو تہائی اکثریت سے جیت دلائیں تاکہ دستوری ترمیم کا مقصد پورا ہو سکے ۔
ضلع اُترکنڑا کے سداپور میں منعقدہ بی جے پی کے ایک اجلاس میں بولتے ہوئے اننت کمار ہیگڑے نے کہا کہ :"دستور میں ترمیم لانے، اس میں کی گئی توڑ مروڑ کو درست کرنے اور کانگریس کی طرف سے کیے گئے غیر ضروری اضافے کو ہٹانے کے لئے بی جے پی کو دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے ۔ اس کے علاوہ بی جے پی کو ملک کی 20 سے زیادہ ریاستوں میں بر سر اقتدارپر آنا بھی ضروی ہے ۔"
ہیگڈے نے کہا کہ بی جے پی کا موجودہ نعرہ اب یہی ہے کہ "اب کی بار، 400 پار" اور اس کے کے پیچھے "ارادہ" بھی یہی ہے کہ 400 سیٹیں حاصل کرکے دستور میں ترمیم کی جاسکے۔
اننت کمار نے کانگریس پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے دستور میں زبردستی غیر ضروری چیزوں کا اضافہ کیا ہے اور ہندو سماج کو دبانے کے مقصد سے دستور کو بنیادی طور پر توڑ مروڑ دیا ہے ۔ اگر اسے بدلنا ہے تو یہ کام موجودہ حالت (فی الحال پارٹی کی جو اکثریت) میں ممکن نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2019 میں بھی اننت کمار ہیگڑے نے ملک کے آئین کو بدلنے کے تعلق سے اسی قسم کا بیان دیتے ہوئے تنازعہ کھڑا کیا تھا ۔ اس پر چاروں جانب سے ناراضی سامنے آئیں پھر خود بی جے پی کی جانب سے اس بیان کے ساتھ اپنی لا تعلقی ظاہر کی گئی جس کے بعد اننت کمار نے یہ کہتے ہوئے معذرت چاہی تھی کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔
اس مرتبہ بھی ایک طرف اس موضوع پر کانگریس نے بی جے پی رکن پارلیمان کو آڑے ہاتھوں لیا ہے تو دوسری طرف بی جے پی کی کرناٹکا یونٹ نے اپنے آپ کو اس بیان سے دور رکھتے ہوئے x ( پرانا نام ٹویٹ) پر لکھا :"آئین کے بارے میں جن خیالات کا اظہار ہیگڑے نے کیا ہے وہ ان کے اپنے ذاتی نظریات ہیں اور یہ پارٹی کے نظریات کی عکاسی نہیں کرتے ۔ بی جے پی ملک کے آئین کو برقرار رکھنے کے لئے اپنے اٹل عزم کی توثیق کرتی ہے ، اس بیان کے تعلق سے ہیگڑے سے وضاحت طلب کی جائے گی ۔"
ادھر کانگریسی لیڈر اور ریاستی وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وزیر اعظم نریندرا مودی، ہیگڑے کے بیان کی توثیق نہیں کرتے تو پھر اننت کمار ہیگڑے کو پارلیمانی رکنیت کے لئے نااہل قرار دے کر انہیں پارٹی سے نکال دینا چاہیے ۔ یہ رکن پارلیمان کا ذاتی بیان نہیں ہے ، بی جے پی کا خفیہ ایجنڈا ہے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈروں کی توثیق کے بغیر وہ اس طرح کا بیان دے نہیں سکتے ۔
نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ بی جے پی جو آئین کی مخالفت والے نظریات رکھتی ہیں ، وہ مسٹر ہیگڑے کے اس بیان سے ثابت ہو رہے ہیں ۔