لوک سبھا انتخابات پر پڑسکتا ہےگرمی اور لو کا اثر
نئی دہلی ، 5/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) مئی کے مہینے کی آمد کے ساتھ ہی شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں گرمی کا بڑھتا ہوا اثر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے کئی حصوں میں ووٹنگ کے ابھی پانچ مراحل باقی ہیں اور بڑھتی ہوئی گرمی کا اثر لوک سبھا انتخابات پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم مہا پاترا نے خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ملک میں گرمی کی لہروں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اور رواں سال مئی کے دوران ملک کی 15 ریاستوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
گرمی کی لہر کے دن اوسط سے زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ یہ وہ ریاستیں ہیں جہاں لوک سبھا کی ووٹنگ کے پانچ مراحل باقی ہیں اور وہ 7 مئی سے 1 جون 2024 کے درمیان مکمل ہوں گے۔ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم مہاپاترا نے کہا، ہندوستان کا محکمہ موسمیات موسمی سطح پر پیشین گوئیاں جاری کرتا ہے اور موسمیاتی پیش گوئی کے نظام کا استعمال کرتے ہوئے، ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ مئی میں درجہ حرارت کیسا رہے گا۔ سمندر، زمین اور فضا میں مشاہدات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا، مئی کے مہینے میں 8 سے 11 دن تک ہیٹ ویو دیکھی جا سکتی ہے جیسے مغربی کنارے، گجرات، راجستھان، مغربی مدھیہ پردیش وغیرہ۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، بہار، دہلی، پنجاب کے کچھ حصے جہاں عام طور پر 3-4 دن ہیٹ ویو رہتی ہے، وہاں آپ مئی میں 5 سے 7 دن تک ہیٹ ویو دیکھ سکتے ہیں۔
انتخابات پر ہیٹ ویو کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مہا پاترا نے کہا، انتخابات کی تیاری کے لیے، ہم نے آب و ہوا کے بارے میں معلومات دی تھیں اور ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ کس دن ہیٹ ویو کہاں ہو سکتی ہے۔ ہم ہر روز موسم کی نگرانی کریں گے۔
اگلے پانچ دنوں میں الیکشن کمیشن کو معلومات دی جا رہی ہیں اور اس کے پیش نظر وہ اپنی طرف سے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ انتخابی سرگرمیوں میں سرگرم لوگوں پر گرمی کی لہر کا زیادہ اثر پڑ سکتا ہے۔ شمال مشرقی ہندوستان میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ ہیٹ اسٹروک کا امکان بڑھ گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے عام لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہیٹ ویو سے بچنے کے لیے گھروں سے کم ہی نکلیں۔ انہوں نے کہا، اگر بالکل ضروری ہو تو چھتری لے کر باہر نکلیں، ڈھیلے کپڑے پہنیں، زیادہ سے زیادہ پانی پییں۔