مرڈیشور سمندر میں غرق ہوکر ایک طالب علم سمیت دو جاں بحق؛ ساگر سمر کیمپ کے طلبہ پکنک کے لئے پہنچے تھے بھٹکل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 5th May 2024, 7:19 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 5/مئی (ایس او نیوز)  سیاحت کے لئے مشہور مرڈیشور سمندر میں غرق ہوکر ایک 22 سالہ  نوجوان اور ایک 13 سالہ لڑکا  جاں بحق ہوگئے۔واردات اتوار شام قریب ساڑھے پانچ  بجے پیش آئی۔

مرنے والوں کی شناخت بھٹکل قدوائی روڈ کے رہنے والے مرحوم مولانا قبال برماور ندوی کے فرزند  مولوی اسماعیل برماور  اور ضلع ہاویری کے  ہیریکرور کا رہنے والا 13 سالہ لڑکا محمد خلیل ابن  ٹی ندیم کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ پتہ چلا ہے کہ خلیل کی والدہ ہیریکرور پولس تھانہ  میں پولس سب انسپکٹر (پی ایس آئی)   ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ساگر مدرسہ میں سمر کیمپ   کے  18 طلبہ اتوار صبح پکنک منانے  بھٹکل پہنچے تھے، انہیں بھٹکل جامعہ اسلامیہ  کی سیر کرانے کے بعد سبھی نے جامعہ میں ہی دوپہر کاکھانا کھا کر سمندر کی  ہوا کھانے  کے لئے مرڈیشور سمندر  نکلے تھے۔ مرڈیشورسمندر میں سیر کے لئے پہنچے بعض   طلبہ سمندر کنارے ہی  موجوں سے لطف اندوز ہورہے تھے کہ اچانک  چار لوگ سمندر کی اونچی اُٹھتی لہروں کی زد میں آٓگئے۔

ساحل کنارے پر موجود بھٹکل  کے  ایک  شخص نے بتایا کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ سمندر کنارے ہی موجود تھا، اس نے دیکھا کہ چارلوگ سمندر میں  ڈوب رہے ہیں ، فوری طور پر انہیں بچانے کی کوشش کی گئی اور ایک بائک بوٹ کو ان کی مدد کے لئے روانہ کیا گیا۔ بائک بوٹ کی مدد سے  دو لڑکوں  کو بچاکر کنارے لایا گیا، یہ دو لڑکے  بے ہوشی کی حالت میں تھے لیکن پمپنگ کرتے ہی انہیں ہوش آگیا اور وہ کھڑے ہوگئے۔ اس دوران  دیکھتے ہی دیکھتے  دیگر دو لوگ جو سمندر کی اونچی اُٹھتی لہروں کی زد میں آکر بری طرح   پھنس گئے تھے، چند ہی لمحوں میں  ان  کے سر نظرآنابھی  بند ہوگیا، جس کے بعد اسپیڈ بوٹ کو  ان کی  مدد کے لئے روانہ کیا گیا  اور  دونوں  کو   سمندر سے باہر نکال کر کنارے لایا گیا،   انہیں کنارے لانے کے بعد پمپنگ  کی  گئی اور پانی کو باہر نکالا گیا پھر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ مگراسپتال پہنچنے سے  پہلے ہی دونوں خالق حقیقی کی آواز پر لبیک کہہ چکے تھے۔ انا للہ و اناالیہ راجعون

اطلاع ملتے ہی   مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے صدر عنایت اللہ شا ہ بندری سمیت بھٹکل کے کئی افراد بالخصوص امتیاز اُدیاور، محمد نصیف خلیفہ، مصطفیٰ عسکری، ارشاد صدیقہ وغیرہ   مرڈیشور آر این ایس اسپتال پہنچ گئے اور کاغذی کاروائیوں کو مکمل کرنے میں   تعاون کیا۔بعد میں  دونوں نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھٹکل سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا۔ پتہ چلا ہے کہ    مولوی اسماعیل برماور کا شمار ماہر تیراک میں ہوتا تھا۔

ہیریکرور میں موجود لڑکے کے والدین کو حادثے کی اطلاع دی گئی ہے، اور وہ بھٹکل کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔

مرڈیشور پولس تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کے چوروں کی کہانی - کیا کہتا ہے کنڑا روزنامہ کراولی منجاو !

کاروار سے شائع ہونے والا ضلع اُترکنڑا کا معروف کنڑا روزنامہ   کراولی منجاو  نے اپنے سرسی رپورٹر راجو کانسور کی ایک رپورٹ کو اپنے فرنٹ صفحہ پر شائع کیا ہے جس میں بھٹکل کے عادی چوروں کی کہانی بیان کی گئی ہے ۔ 

کاروار: یکم جولائی سے ہوگا آئی پی سی اور سی آر پی سی کی جگہ نئے قانون کا نفاذ

ملک میں آزادی کے بعد سے اب تک تعزیرات ہند (انڈین پینل کوڈ)، فوجداری قانون (کریمنل پروسیجر کوڈ) اور قانون شہادت (ایویڈنس ایکٹ) کے تحت جو مقدمات درج ہوتے تھے ،اب ان کی جگہ یکم جولائی سے 'بھارتیہ نیائے سنہیتے'، 'بھارتیہ ناگرک سرکھشا سنہیتے' اور 'بھارتیہ ساکشیہ سنہیتے' جیسے نئے قوانین ...

بھٹکل کے بینگرے میں کمپاونڈ تعمیر کرنے کا تنازعہ - پنچایت نائب صدر پر حملہ

بھٹکل تعلقہ کے بینگرے گرام میں سڑک سے متصل کمپاونڈ کی دیوار تعمیر کرنے کے خلاف گاوں والوں کی طرف سے اعتراض اور شکایت موصول ہونے پر جائزہ لینے کے لئے  پہنچے پنچایت نائب صدر اور کانگریس لیڈر گوندنائک پر دو بھائیوں نے حملہ کردیا۔ واردات جمعہ کی شام کو پیش آئی۔

بھٹکل میں پینے کے پانی کے لئے آئے ہوئے فنڈ کا کیسے ہورہا ہے استعمال ؟ تعمیر شدہ ٹینک میں کیوں نہیں چڑھ رہا ہے پانی ؟

گزشتہ ایک دہائی کے دوران مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت کروڑوں روپیوں  کا فنڈ موصول ہونے کے باوجود بھٹکل تعلقہ میں پینے کے پانی قلت کی وجہ سے عوام سخت دشواریوں کا سامنا کر رہے ہیں ۔

بھٹکل کڈوین کٹہ ندی میں غرق ہوکر دو لوگوں کی موت؛ گذشتہ تیس دنوں میں پیش آئی غرق ہوکر ہلاک ہونے کی تیسری واردات

بھٹکل کڈوین کٹہ ندی میں غرق ہوکر  ایک خاتون اور ایک لڑکا ہلاک ہوگیا جن کی شناخت  پاروتی شنکر نائک (39) اورسورج پانڈو نائک (17)  کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ پاروتی نائک کا شوہر  شنکر نائک بھٹکل میونسپالٹی  کا ورکر  بتایا گیا ہے۔