نابالغوں کے ڈیجیٹل جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے: چیف جسٹس آف انڈیا
نئی دہلی ، 5/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نیپال کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ نیپالی چیف جسٹس بشومبھر پرساد شرسٹھا نے انہیں مدعو کیا ہے۔ نیپال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اس کی وجہ سے نابالغوں کے ساتھ بین الاقوامی ڈیجیٹل جرائم میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے نوعمروں کے انصاف کے نظام کو بین الاقوامی تعاون بڑھانا ہو گا۔ نابالغوں کے انصاف کی نوعیت اور معاشرے کے طول و عرض سے اس کے تعلق کو سمجھنا ضروری ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ نوعمروں کے انصاف پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں قانونی تنازعات میں پھنسے بچوں کی کمزوریوں اور ضروریات کو سمجھنا ہوگا۔
نابالغوں کے انصاف کی نوعیت اور معاشرے کے طول و عرض کے ساتھ اس کے تعلق کو سمجھنا ضروری ہے۔نوجوان دیگر سائبر جرائم میں ملوث ہو رہے ہیں جن میں ہیکنگ، سائبر بلنگ، آن لائن فراڈ اور ڈیجیٹل ہراساں کرنا شامل ہیں۔ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی سکیورٹی اور آسان رسائی کی وجہ سے نوجوان غیر قانونی سرگرمیوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔پروگرام میں انہوں نے کہا، نوعمروں سے متعلق ڈیجیٹل جرائم کو بین الاقوامی تعاون بڑھا کر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
ہندوستان اور نیپال کے نوعمروں کے انصاف کے نظام کا تجزیہ کرتے ہوئے، جسٹس چندرچوڑ نے کہاکہ روک تھام، مداخلت اور بازآبادکاری کی حکمت عملیوں کے ساتھ، ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جو زیادہ جامع ہو۔ اس میں ہمیں ہر بچے کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا پورا موقع فراہم کرنا چاہیے۔ نوجوانوں کا انصاف کا نظام نوجوانوں کی مجموعی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔