اپوزیشن اتحاد کا وزیراعظم چہرہ کون ہوگا؟ ششی تھرور نے بتایا
نئی دہلی، 5/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) اپوزیشن کے اتحاد پرمسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ساتھ ہی وزیر اعظم کے چہرے کو لے کر اس اتحاد میں سیاست بھی جاری ہے۔اس دوران کانگریس لیڈر ششی تھرور نے واضح کیا کہ اپوزیشن پارٹیاں جو ایک ساتھ یا ایک دوسرے کے خلاف مہم چلا رہی ہیں وہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ایک ساتھ آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی مخلوط حکومت میں عوام کو ایسا وزیراعظم ملے گا جو سب کو یکساں نظر سے دیکھے اور دوسروں کی سنے۔
تھرور نے ایک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مخلوط حکومت سے ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی معیشت ایسی (اتحادی) حکومتوں کے تحت واحد پارٹی حکومتوں کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔یہ تبدیلی کا انتخاب ہے اور بی جے پی نے تقریر پر اپنی گرفت کھو دی ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے رکن تھرور نے بھی ایودھیا میں رام مندر پران پرتشتھا تقریب میں شرکت نہ کرنے کے پارٹی کے فیصلے کا دفاع کیا۔
انہوں نے کہا کہ دعوت نامے کو ٹھکرانا درست ہے؛ کیونکہ یہ ایک سیاسی تقریب تھی جس کا اہتمام وزیر اعظم مودی کی تعریف کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ اگر ہم نے ایسا کیا ہوتا تو یہ ایک غلطی ہوتی۔ انہوں نے کہا اگر خالصتاً سیاسی فیصلے کے طور پر دیکھا جائے تو یہ درست فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ مخلوط حکومت ایک جماعتی حکومت سے بہت مختلف طریقے سے کام کرتی ہے۔
انہوں نے کہا، مودی کے انداز، ان کی شخصیت اور بی جے پی کے طرز حکمرانی کو دیکھتے ہوئے، مجھے لگتا ہے کہ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ یہ (اپوزیشن مخلوط حکومت) گزشتہ 10 سال کی اس حکومت سے بہت مختلف ہوگی۔ مخلوط حکومتوں کے ساتھ ہندوستان کے لوگوں کا ریکارڈ اور تجربہ کافی اچھا رہا ہے۔ تھرور نے کہا،اتحادی حکومت کا ایک فائدہ یہ ہوگا کہ جو بھی وزیر اعظم بنے گا اس میں آمرانہ رجحانات نہیں ہوں گے،اسے دوسروں کو ذہن میں رکھنا ہوگا۔ سچ کہوں تو یہ پارلیمانی نظام حکومت کا ایک بہترین سیاسی اصول ہے۔ اس وقت ہم کئی ممالک میں صدر کے ماتحت پارلیمانی نظام چلتے دیکھ رہے ہیں جو کہ بہت برا ہے۔
انہوں نے کہا، اگر اپوزیشن کی مخلوط حکومت بنتی ہے تو طویل عرصے کے بعد پہلی بار ہمیں ایک ایسا وزیر اعظم ملے گا جو سب کو یکساں طور پر دیکھے، دوسروں کی بات سنے، ان کے خیالات کو سنے اور ایک اچھا مینیجر ہو۔ میرے خیال میں مخلوط حکومت سے ڈرنے کی کوئی بات نہیں۔ میں نے جن ووٹرز سے بات کی ان میں سے زیادہ تر یہ سوچ رہے تھے کہ میں جس امیدوار کو ووٹ دے رہا ہوں، وہ کن اقدار کی نمائندگی کرتا ہے، اگر وہ جیت گیا تو دہلی میں کس کی حکومت بنے گی اور وہ حکومت کیسے چلے گی۔