تیسرے مرحلے کے لیے انتخابی مہم تھم گئی، 10 اہم سیٹوں پرملک کی نظریں
نئی دہلی ، 5/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی مہم آج شام 5 بجے کے بعد ختم ہو گئی ہے ۔ تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ 7 مئی کو ہوگی۔ 7 مئی کو 10 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کل 94 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ان میں آسام سے 4، بہار سے 5، چھتیس گڑھ سے 7، گوا سے 2، گجرات سے 26، کرناٹک سے 14، مدھیہ پردیش سے 8، مہاراشٹرا سے 11، اتر پردیش سے 10، بنگال سے 4 اور دادرا اور نگر حویلی شامل ہیں۔ دمن اور دیو میں دو دو سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔
تیسرے مرحلے میں تقریباً 10 سیٹیں ہیں جہاں ہائی پروفائل امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے گونا میں بھی 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی، جہاں بی جے پی کے ٹکٹ پر جیوترادتیہ سندھیا میدان میں ہیں۔ وہ 2019 کے انتخابات میں کانگریس امیدوار کے طور پر ہار گئے تھے۔ آگرہ لوک سبھا سیٹ پر بھی 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی، جہاں سے مودی حکومت میں وزیر ایس پی سنگھ بگھیل بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
مودی حکومت میں وزیر پرہلاد جوشی دھارواڑ سے الیکشن لڑ رہے ہیں جہاں 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ مین پوری میں بھی 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی، جہاں سے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو میدان میں ہیں۔ ادھیر رنجن چودھری بنگال کی بہرام پور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ادھیر رنجن چودھری بنگال کانگریس کے صدر بھی ہیں۔ یہاں 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ پلوی ڈیمپو جنوبی گوا لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔ وہ تیسرے مرحلے کی سب سے امیر امیدوار ہیں۔
آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے صدر بدرالدین اجمل آسام کی دھوبری سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ 2009 سے اس سیٹ پر الیکشن جیت رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان بی جے پی کے ٹکٹ پر مدھیہ پردیش کی ودیشا لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ شیوراج سنگھ چوہان اس سیٹ سے پانچ بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ کانگریس کے ٹکٹ پر مدھیہ پردیش کی راج گڑھ سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے مہاراشٹر کی بارامتی لوک سبھا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ یہاں یہ پوار بمقابلہ پوار کے درمیان لڑائی ہے، کیونکہ اجیت پوار کی بیوی ان کے خلاف میدان میں ہے۔
پاکستان کے سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری حسین نے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر راہول گاندھی کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے راہول کا موازنہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے کیا۔ بی جے پی نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا۔ خود وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان راہول گاندھی کے لیے دعا کر رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان بھی بھارت میں کانگریس کی کمزور حکومت چاہتا ہے۔ تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم کے دوران یہ مسئلہ بہت اٹھایا گیا۔
امیت شاہ نے تلنگانہ میں مسلمانوں کے لیے ریزرویشن ختم کرنے کی بات کی تھی۔ اس بیان پر بھی کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ اس ویڈیو کو ایڈٹ کرکے ایسا ظاہر کیا گیا کہ جیسے امیت شاہ ایس سی-ایس ٹی اور او بی سی کے لیے ریزرویشن ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ تاہم پولیس اس معاملے میں متحرک ہوگئی اور بتایا کہ یہ ڈیپ فیک ویڈیو ہے۔ اس معاملے میں دہلی پولیس نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو بھی سمن بھیجا ہے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی رائے بریلی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ یعنی وہ رائے بریلی سے الیکشن لڑیں گے۔ اس سے پہلے راہل امیٹھی سے ایم پی تھے۔ وہ 2019 میں الیکشن ہار گئے۔ اب ان کے رائے بریلی جانے پر بی جے پی الزام لگا رہی ہے کہ وہ ہارنے کے بعد امیٹھی چھوڑ کر رائے بریلی بھاگ رہی ہے۔