بھٹکل کے ممتاز لیڈر عنایت اللہ شاہ بندری نے جے ڈی ایس کو کہاخیرباد؛ کیا ہے ان کا اگلا منصوبہ ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 27th September 2023, 7:46 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس | اداریہ |

بھٹکل 27/ ستمبر (ایس او نیوز):لوک سبھا انتخابات سے قبل کرناٹک میں بی جے پی اور جے ڈی ایس اتحاد پر مہر لگنے کی خبروں کے بعد 28 سال سے بھی زائد عرصہ سے جنتاپریوار کا حصہ بنے رہنے والے بھٹکل کے معروف لیڈرعنایت اللہ شابندری نے جے ڈی ایس کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ عنایت اللہ شاہ بندری نے بتایا کہ بی جے پی سے اتحاد کرنے کے بعد میرا جے ڈی ایس میں بنے رہنے کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے، میرے لئے میری قوم اول ہے اور پارٹی سکینڈری ہے، اس لئے میں نے جے ڈی ایس سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ عنایت اللہ شاہ بندری نے بتایا کہ صرف وہ اکیلے ہی نہیں، بلکہ ضلع کے زیادہ تر جےڈی ایس لیڈران اور  اراکین بھی اب پارٹی سے مستعفیٰ ہونے والے ہیں یہاں تک کہ یکم اکتوبر کو کلبرگی میں جے ڈی ایس کی ایک  میٹنگ بلائی گئی ہے جس میں شمالی کرناٹک کے آٹھ اضلاع کے جے ڈی ایس لیڈران شامل ہورہے ہیں اور وہ خود  بھی اس میٹنگ میں شرکت کرنے والے ہیں، توقع ہے کہ سبھی آٹھ اضلاع کے جے  ڈی ایس کے اہم لیڈران ایک ساتھ پارٹی سے باہر نکلیں گے۔

کافی سالوں سے عنایت اللہ شاہ بندری سے کہا جارہا تھا کہ وہ جے ڈی ایس کو چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوجائیں، مگرعنایت اللہ شاہ بندری جے ڈی ایس اوردیوے گوڈا کو چھوڑنے پر راضی نہیں تھے۔ یہاں تک کہ حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھی ان کا یہی کہنا تھا کہ جے ڈی ایس اور بی جے پی کا اتحاد ممکن ہی نہیں ہے، ان کو دیوے گوڈا اور ان کے فرزند کماراسوامی کی باتوں پر پورا یقین تھا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ کبھی ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ مگر آنے والے لوک سبھا انتخابات میں باپ اور بیٹے کے بی جے پی  کے ساتھ اتحاد کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی عنایت اللہ شاہ بندری سمیت جے  ڈی ایس کے تقریباً سبھی سیکولر لیڈران جے ڈی ایس سے باہر نکلنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک وڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس میں عنایت اللہ شاہ بندری ریاست کے وزیراعلیٰ سدرامیا سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھے گئے تھے، اس تعلق سے عنایت اللہ شاہ بندری سے پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے سدرامیا سے ملاقات کی تو سدرامیا کا پہلا سوال یہی تھا کہ آیا انہوں نے جے ڈی ایس کو استعفیٰ دیا یا نہیں، جب عنایت اللہ نے بتایا کہ وہ بہت جلد استعفیٰ دینے والے ہیں تو سدرامیا نے فوراً کانگریس میں شامل ہونے کی دعوت دی، سدرامیا نے اس موقع پر عنایت اللہ کا شکریہ بھی ادا کیا کہ حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں وہ الیکشن میں کھڑے نہیں ہوئے۔ انہوں نے بھٹکل تنظیم اور بھٹکل کے مسلمانوں کا بھی شکریہ ادا کیا کہ سبھی نے متحد ہوکر کانگریس اُمیدوار کی جیت کو یقینی بنایا۔

ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے عنایت اللہ شاہ بندری نے بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وہ اکیلے نہیں ضلع کے تمام جے ڈی ایس رہنماوں کو باہر نکلنا چاہئے اس کے لئے وہ اپنے طور پربھی کوشش کررہے ہیں اورتوقع ہے کہ سیکولر ذہنیت رکھنے والے سبھی لوگ جے ڈی ایس سے باہر نکلیں گے۔ یہ پوچھے جانے پرکہ جے ڈی ایس سے باہر نکلنے کے بعد ان کا اگلا قدم کیا ہوگا انہوں نے بتایا کہ اس تعلق سے بات چیت جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جے ڈی ایس کو چھوڑنے کے بعد ہم بی جے پی میں تو شامل نہیں ہوسکتے، پھر کہاں شامل ہونا ہے اور کیسے شامل ہونا ہے، اس پر بہت جلد فیصلہ لیا جائے گا۔

اصل میں جے  ڈی ایس سے باہر نکلنے والے لیڈران اس اُلجھن کا شکار ہیں کہ اگر وہ کانگریس میں شامل ہوتے ہیں تو کانگریس میں ان کی حیثیت کیا رہے گی۔ پتہ چلا ہے کہ اس تعلق سے یہ لوگ کانگریس کے مسلم رہنما ضمیر احمد خان سے مل کر حتمی فیصلہ لیں گے۔ یاد رہے کہ ضمیر احمد خان بھی جے ڈی ایس سے ہی پانچ چھ سال پہلے باہر نکل کر کانگریس میں شامل ہوئے تھے، وہ اب کرناٹک کی کانگریس حکومت میں کابینی وزیر ہیں۔ یہاں تک کہ سدرامیا بھی ١٥/١٦ سال پہلے جنتادل سے نکل کر ہی کانگریس میں شامل ہوئے تھے جو، اب ریاست کے وزیراعلیٰ ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ ضمیر احمد خان اُن دیگر لیڈران کے بھی رابطے میں ہیں جو ابھی بھی جے ڈی ایس میں بنے ہیں اور جےڈی ایس کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کے بعد اُلجھن کا شکار ہیں۔ ایسے میں ریاست کے ڈپٹی وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بھی جے ڈی ایس سے باہر نکلنے والوں کو کانگریس میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ کانگریس میں تمام جے ڈی ایس لیڈران کا استقبال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز جب وزیر منکال ویدیا کے دفتر کا بھٹکل میں افتتاح ہوا تھا تو اس موقع پر عنایت اللہ شابندری بھی افتتاحی تقریب میں موجود تھے اورانہوں نے منکال وئیدیا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اُن کے کاموں کی سراہنا کی تھی، پتہ چلا ہے کہ اس دوران منکال وئیدیا سمیت ڈسٹرکٹ کانگریس صدر سائی گاونکر نے عنایت اللہ شابندری کو کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی مگر عنایت اللہ شاہ بندری نے بتایا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں اپنے فیصلہ کا اعلان کریں گے۔

Prominent Bhatkal leader Inayatullah Shahbandri resigns from JDS amid BJP alliance, Sparks speculation on next move
 

ایک نظر اس پر بھی

 بھٹکل : زرعی زمین کے دستاویزات کو آدھار کارڈ کے ساتھ لنک کرنے کا کام جلد پورا کرنے اسسٹنٹ کمشنر کی ہدایت

بھٹکل تحصیلدار دفتر سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں زرعی زمین کے مالکان سے اپیل کی گئی ہے کہ سرکاری حکم کے مطابق زرعی زمین کے دستاویزات کو مالکان کے آدھار کارڈ سے جوڑنے کا کام جلد پورا کیا جائے ۔

بھٹکل: مرڈیشور سمندر میں کشتی اُلٹ گئی؛ ایک کی موت، چار کو بچالیا گیا

تعلقہ کے مرڈیشور سمندر میں مچھلیوں کا شکار کرنے کے دوران اونچی اُٹھتی لہروں کی زد میں آکر ایک کشتی  کے اُلٹ جانے سے ایک شخص کی موت واقع ہوگئی، جبکہ کنارے پر موجود دیگر ماہی گیروں کی مدد سے بقیہ چار کو بچالیا گیا۔ جن میں سے دو کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ مہلوک کی شناخت ...

کاروار : گھر بدلنے پر بھی اب دستیاب رہے گی 'گروہہ جیوتی' مفت بجلی اسکیم 

ریاست میں کانگریسی حکومت کی طرف سے جاری کی گئی پانچ اسکیموں میں سے ایک 'گروہہ جیوتی' اسکیم کا فائدہ اٹھانے والوں کو اپنا گھر بدلنے کی صورت میں یہ اسکیم دستیاب رہے گی کیونکہ بجلی سپلائی کمپنیوں نے اب پرانے بجلی میٹر کے آر آر نمبر کو ڈی - لنک کرکے نئے آر آر نمبر کے ساتھ رجسٹر کرنے ...

بھٹکل میں گنیش تہوار منانے کے دوران لڑکا سمندرمیں غرق ہوتے ہوتے بچا؛ کوسٹ گارڈ کی پہنچی مدد

بھٹکل میں گنیش تہوار منانے کے دوران ایک 14 سالہ لڑکا سمندر میں بہہ گیا تھا مگر فوری طور پر کوسٹ گارڈ کی مدد پہنچنے کی وجہ سے وہ بال بال بچ گیا۔ لڑکے کی شناخت بندر کے رہنے والے سمرتھ شری دھر کھاروی کی حیثیت سےکی گئی ہے۔

بھٹکل کے شرالی میں بائک کی ٹکر سے راہ گیر شدید زخمی

  تعلقہ کے  شرالی چیک پوسٹ کے قریب راہ چلتے ایک شخص سے تیز رفتار بائک کی ٹکر سے راہ گیر شدید زخمی ہوگیا، جس کی حالت کافی نازک بتائی گئی ہے۔ زخمی شخص کی شناخت شرالی  گوڈی ہتّل کے رہنے والے  سید عبدالحمید ابن  سید محمود (45) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔

بھٹکل ایجوکیشن ٹرسٹ کے تین تعلیمی اداروں میں 'روبوٹیکس لیباریٹریس' کا افتتاح

بھٹکل ایجوکیشن ٹرسٹ کے ماتحت جاری تین تعلیمی اداروں ودیانجلی پبلک اسکول، ودیا بھارتی انگلش میڈیم اسکول اور سری گروسُدھیندرا نیو انگلش پی یوکالج میں   روبوٹیکس لیباریٹریس تعمیر کی گئی ہیں،ان  تینوں لیباریٹریس کا  5 ستمبر بروز جمعرات کو باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔

جنگ آزادی میں مسلمانوں کی قربانیاں ...... آز: معصوم مرادآبادی

آج ہم اپنی آزادی کی 78 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔15/اگست 1947میں ہماراملک انگریزسامراج کے ہاتھوں سے آزاد ہوا تھا۔ یہ آزادی ایک طویل اور صبر آزماجدوجہد کا نتیجہ تھی، جس میں تمام فرقوں اور طبقوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا، سوائے ان لوگوں کے جو انگریزوں کے ذہنی غلام تھے اور آج بھی ہیں۔ ...

شراوتی ندی کا پانی بینگلورو کو سپلائی کرنے کا منصوبہ - ملناڈ اور ساحلی علاقے کے لئے پیدا ہوگامسئلہ - عوام کی طرف سے ہو رہی ہے مخالفت

ایسا لگتا ہے کہ ریاستی حکومت نے بڑی خاموشی کے ساتھ شراوتی ندی کا پانی بینگلورو کی طرف موڑنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے جس کے چلتے ملناڈ اور ساحلی علاقے کے لوگوں کے لئے گرمی کے موسم میں پانی کی قلت کے سنگین مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں ۔

کاروار : بہت پہلے خستہ ہو چکا تھا کالی ندی پر بنا ہوا پُل - افسران، سیاست دان اور ٹھیکیدار کمپنی کے رول پر اٹھ رہے ہیں سوال

اتر کنڑا میں کاروار اور سداشیوگڑھ کے بیچ کالی ندی پر بنا ہوا تقریباً چالیس سال پرانا پُل تین دن پہلے منہدم  ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ، نیشنل ہائی وے اتھاریٹی اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کی چوکسی اور کارکردگی پر کچھ سوال اٹھنے لگے ہیں ۔ 

ساحلی کرناٹکا میں بارش اور اسکولوں میں چھٹیاں؛ کیا اسکولوں میں گرمیوں کے بجائے مانسون کی چھٹیاں ہونا بہتر ہے ؟

پچھلے کچھ برسوں سے ریاست میں موسم تبدیل ہو رہا ہے اور اسی کے ساتھ طغیانی، پہاڑیوں کے کھسکنے جیسے معاملات نے مانسون کے موسم میں پیش آنے والی قدرتی آفات میں اضافہ کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے اسکولی بچوں کو گرمیوں کے موسم دی جانے والی چھٹیاں رد کرکے مانسون کے موسم میں چھٹیاں دینا زیادہ ...

انکولہ : ایک ڈرائیور اور لاری کی تلاش کا جائزہ لینے پہنچ گئے کیرالہ ایم پی - خبر گیری میں ناکام رہے کینرا ایم پی

شیرور میں پہاڑی کھسکنے کے بعد جہاں کئی لوگوں کی جان گئی وہیں پر کیرالہ کے ایک ٹرک اور اس کے ڈرائیور ارجن کی گم شدگی بھی ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے اور اس کی تلاشی مہم کا جائزہ لینے کے لئے پہلے تو کیرالہ کے ایک رکن اسمبلی جائے وقوع پر پہنچ گئے ، پھر اس کے بعد کوزی کوڈ ضلع کے رکن ...

کیا یہ مسلمانوں کی سماجی و معاشی بائیکاٹ کی ایک سازش ہے؟ ۔۔۔۔۔۔از: سہیل انجم

کیا کانوڑ یاترا کے بہانے مسلمانوں کے سماجی و معاشی بائیکاٹ کی تیاری چل رہی ہے اور کیا وہ وقت دور نہیں جب تمام قسم کی دکانوں اور مکانوں پر مذہبی شناخت ظاہر کرنا ضروری ہو جائے گا؟ یہ سوال یوں ہی نہیں پیدا ہو رہا ہے بلکہ اس کی ٹھوس وجہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کانوڑ یاترا کے روٹ پر ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

اُترکنڑا میں جنتا دل ایس کی حالت نہ گھر کی نہ گھاٹ کی ! کمارا سوامی بن کر رہ گئے بغیر فوج کے کمانڈر !

ایسا لگتا ہے کہ جنتا دل ایس نے بی جے پی کے ساتھ شراکت کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے ریاستی سطح پر ایک طرف کمارا سوامی بغیر فوج کے کمانڈر بن کر رہ گئے ہیں تو دوسری طرف ضلعی سطح پر کارکنان نہ ہونے کی وجہ سے پارٹی کے نام پر محض چند لیڈران ہی اپنا دربار چلا رہے ہیں جسے دیکھ کر کہا جا سکتا ہے ...

انتخابی سیاست میں خواتین کی حصہ داری کم کیوں ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک کی پانچ ریاستوں کی ہواؤں میں انتخابی رنگ گھلا ہے ۔ ان میں نئی حکومت کو لے کر فیصلہ ہونا ہے ۔ کھیتوں میں جس طرح فصل پک رہی ہے ۔ سیاستداں اسی طرح ووٹوں کی فصل پکا رہے ہیں ۔ زندگی کی جدوجہد میں لگے جس عام آدمی کی کسی کو فکر نہیں تھی ۔ الیکشن آتے ہی اس کے سوکھے ساون میں بہار آنے کا ...

کیا کینرا پارلیمانی سیٹ پر جیتنے کی ذمہ داری دیشپانڈے نبھائیں گے ؟ کیا ضلع انچارج وزیر کا قلمدان تبدیل ہوگا !

پارلیمانی الیکشن قریب آنے کے ساتھ کانگریس پارٹی کی ریاستی سیاست میں بھی ہلچل اور تبدیلیوں کی ہوا چلنے لگی ہے ۔ ایک طرف نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے بیچ اندرونی طور پر رسہ کشی جاری ہے تو دوسری طرف پارٹی کے اراکین اسمبلی وقتاً فوقتاً کوئی نہ کوئی ...

کانگریس بدلے گی کیا راجستھان کی روایت ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک کی جن پانچ ریاستوں میں انتخابات ہو رہے ہیں راجستھان ان میں سے ایک ہے ۔ یہاں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان اقتدار کی ادلا بدلی ہوتی رہی ہے ۔ اس مرتبہ راجستھان میں دونوں جماعتوں کی دھڑکن بڑھی ہوئی ہیں ۔ ایک کی اقتدار جانے کے ڈر سے اور دوسری کی اقتدار میں واپسی ہوگی یا نہیں اس ...

غزہ: پروپیگنڈے سے پرے کچھ اور بھی ہے! ۔۔۔۔۔۔۔ از: اعظم شہاب

غزہ و اسرائیل جنگ کی وہی خبریں ہم تک پہنچ رہی ہیں جو سامراجی میڈیا ہم تک پہنچانا چاہتا ہے۔ یہ خبریں عام طورپر اسرائیلی فوج کی بمباریوں اور غزہ میں جان و مال کی تباہیوں پرمبنی ہوتی ہیں۔ چونکہ جنگ جیتنے کا ایک اصول فریقِ مخالف کو اعصابی طور پر کمزور کرنا بھی ہوتا ہے، اس لیے اس طرح ...