بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

Source: S.O. News Service | Published on 2nd April 2024, 11:14 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل ،2/ اپریل (ایس او نیوز) شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے اور یہ سلسلہ پرانے زمانے سے چلا آ رہا ہے ۔
    
بھٹکل میں یہ ہفتہ واری، سنڈے یا سنتے مارکیٹ  پہلے قدیم بس اسٹینڈ کے پاس مچھلی مارکیٹ سے متصل  اُس جگہ پر لگتی تھی جہاں اِس وقت مرغی اور ترکاری کی باضابطہ دکانیں موجود ہیں ۔ پھر شہر جیسے جیسے پھیلتا گیا اور آبادی بڑھتی گئی یہ مارکیٹ بہت چھوٹی پڑ گئی تو سرکاری ہاسپٹل کے قریب میدان میں سنڈے مارکیٹ کو منتقل کیا گیا ۔ وہاں پر کسانوں اور کاروباریوں کو پختہ شیڈس بنا کر دئے گئے تا کہ وہ اطمینان سے اپنا بیوپار کر سکیں اور عوام بھی یکسوئی سے خریداری کر سکیں ۔ 
    
لیکن اب بھٹکل کی یہ سنڈے مارکیٹ قریبی دیہاتوں اور قصبوں سے آنے والے کسانوں کے بجائے بڑے بیوپاریوں کا اڈہ بن کر رہ گئی ہے جو سنیچر کی شام سے ہی مارکیٹ کے شیڈس اور کھلے احاطے پر اپنا قبضہ جما لیتے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ صبح سویرے قریبی دیہاتوں سے آنے والے کسان اپنا مال فروخت کرنے کے لئے مارکیٹ سے باہر سڑک کو اپنا ٹھکانہ بنانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ گاوں گاوں پھرنے والے جو بیوپاری ہوتے ہیں ان کی موٹر گاڑیاں بھی سڑک پر لگی رہتی ہیں اور کچھ بیوپاری تو موٹر گاڑیوں کو دکانوں کے طور پر استعمال کرتے ہوئے سڑک پر اپنا کاروبار چلاتے ہیں۔


    
ایسی حالت میں ایک طرف عوام کو خریداری کے لئے مارکیٹ تک جانے آنے میں تکلیف ہوتی ہے تو دوسری طرف اسی سڑک پر موجود سرکاری اسپتال تک جانے کا راستہ بھی بند ہو جاتا ہے ۔ دو پہیہ گاڑیوں تک کی آمد و رفت میں دشواری ہوتی ہے ۔ اسپتال جانے والوں کو شمس الدین سرکل سے ساگر روڈ کا راستہ اپنانا پڑتا ہے ۔ جبکہ اندرونی سڑک پر مرغیوں کی گاڑیاں، سوکھی مچھلی اور دوسرے چھوٹے موٹے بیوپاریوں کی دکانوں کا سلسلہ اتنا لمبا ہوتا ہے وہ انجمن کالج کراس سے آگے نکلتا ہوا نیشنل ہائی وے کے کنارے تک پہنچ جاتا ہے ۔ اس وجہ سے نیشنل ہائی وے کی ٹریفک بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے ۔ 
    
سنڈے مارکیٹ کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے عوام مطالبہ کر رہے ہیں کہ پولیس اور دیگر بلدیہ کے افسران کو اس مسئلہ پر فوری توجہ دینی چاہیے اور سنڈے مارکیٹ کے بیوپاریوں اور کسانوں کو مارکیٹ کمپاونڈ کے اندر ہی محدود رکھنے کا انتظام کرنا چاہیے ۔ یا پھر اس مارکیٹ کو یہاں سے ہٹا کر کسی دوسرے وسیع میدان میں منتقل کرنا چاہیے جہاں بڑے پیمانے پر کسانوں اور بیوپاریوں کے لئے کاروبار کرنے کا موقع رہے اور وہاں ضروری بنیادی سہولتیں بھی فراہم ہوں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل انجمن کی پانچ نئی اسکول بسوں کا افتتاح

نجمن حامئی مسلمین  بھٹکل کے    تعلیمی اداروں کے لئے آج جمعرات کو 5 نئی اسکول بسوں کا افتتاح  عمل میں آیا، اس موقع پر  انجمن کے صدر  یونس قاضیا، جنرل سکریٹری  اسحاق شاہ بندری ، سابق جنرل سکریٹری صدیق اسماعیل سمیت کئی دیگر  عہدیداران واراکین انتظامیہ موجود تھے۔

انکولہ چٹان کھسکنے کا معاملہ: فوت شدہ خاتون کی آخری رسومات میں تعاون کرنے والے مینگلور کے صحافیوں کی ڈی سی نے کی تہنیت

دکشن کنڑا ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن نے انکولہ کے شیرور میں چٹان کھسکنے کے بعد ملبے کے اندر دب کر ہلاک ہونے والی خاتون کی آخری رسومات انجام دینے میں تعاون کرنے والے مینگلورو کے صحافیوں کی انسانیت نوازی کو سراہا اور ان کی تہنیت کی

ہوناور کے شراوتی کنارے بسنے والوں کے لئے جاری ہوا الرٹ؛ لنگن مکی میں بڑھ گئی پانی کی سطح

ہوناور میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں لنگن مکّی آبی ذخیرے میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کی طرف بڑھنے لگی ہے جس کی وجہ سے شراوتی ندی کے دونوں کناروں پر بسنے والوں کے چوکنا رہنےکا پہلا الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔

انکولہ : ایک ڈرائیور اور لاری کی تلاش کا جائزہ لینے پہنچ گئے کیرالہ ایم پی - خبر گیری میں ناکام رہے کینرا ایم پی

شیرور میں پہاڑی کھسکنے کے بعد جہاں کئی لوگوں کی جان گئی وہیں پر کیرالہ کے ایک ٹرک اور اس کے ڈرائیور ارجن کی گم شدگی بھی ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے اور اس کی تلاشی مہم کا جائزہ لینے کے لئے پہلے تو کیرالہ کے ایک رکن اسمبلی جائے وقوع پر پہنچ گئے ، پھر اس کے بعد کوزی کوڈ ضلع کے رکن ...

کیا یہ مسلمانوں کی سماجی و معاشی بائیکاٹ کی ایک سازش ہے؟ ۔۔۔۔۔۔از: سہیل انجم

کیا کانوڑ یاترا کے بہانے مسلمانوں کے سماجی و معاشی بائیکاٹ کی تیاری چل رہی ہے اور کیا وہ وقت دور نہیں جب تمام قسم کی دکانوں اور مکانوں پر مذہبی شناخت ظاہر کرنا ضروری ہو جائے گا؟ یہ سوال یوں ہی نہیں پیدا ہو رہا ہے بلکہ اس کی ٹھوس وجہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کانوڑ یاترا کے روٹ پر ...

پیپر لیک سے ابھرے سوال، جوابدہی کس کی ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

پیپر لیک معاملہ میں ہر روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں ۔ اس کے تار یوپی، بہار، ہریانہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور دہلی سے جڑنے کی خبر ہے ۔ عجیب بات ہے کہ نیٹ پیپر لیک میں جن ریاستوں کے نام سامنے آئے دہلی کو چھوڑ کر ان سب میں ڈبل انجن کی سرکار ہے ۔ جس ایجنسی کے پاس امتحانات کرانے کی ذمہ ...

نیشنل ہائی وے کنارے کچروں کے ڈھیر نے بھٹکل کی خوبصورتی کوکیا داغدار؛ لوگ ناک پر انگلی دبائے گزرنے پر مجبور

بھٹکل تعلقہ کے ہیبلے پنچایت حدود کے حنیف آباد کراس کے قریب شہر کی خوبصورت فورلین قومی شاہراہ کنارے کچروں کا اتنا زیادہ ڈھیر جمع ہے کہ بائک اور آٹو پر گذرنے والے لوگوں کا ہاتھ اس علاقے میں پہنچتے ہی خودبخود ناک پر پہنچ جاتا ہے اور بڑی سواریوں والے اس بدبودار علاقے سے جلد از جلد ...

کیا وزیر اعظم سے ہم تیسری میعاد میں خیر کی اُمید رکھ سکتے ہیں؟ ........... از : ناظم الدین فاروقی

18ویں لوک سبھا الیکشن 24 کے نتائج پر ملک کی ڈیڑھ بلین آبادی اور ساری دنیا کی ازبان و چشم لگی تھیں ۔4 جون کے نتائج حکمران اتحاد اور اپوزیشن INDIA کے لئے امید افزاں رہے ۔ کانگریس اور اس کے اتحادی جماعتوں نے اس انتخابات میں یہ ثابت کر دیا کہ اس ملک میں بادشاہ گر جمہورہیں عوام کی فکر و ...

کاروار: بی جے پی کے کاگیری نے لہرایا شاندار جیت کا پرچم - کانگریس کی گارنٹیوں کے باوجود ووٹرس نے چھوڑا ہاتھ کا ساتھ  

اتر کنڑا سیٹ پر لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی امیدورا وشویشورا ہیگڑے کاگیری کی شاندار جیت یہ بتاتی ہے کہ ان کی پارٹی کے سیٹنگ ایم پی اننت کمار اور سیٹنگ رکن اسمبلی شیو رام ہیبار کی بے رخی دکھانے اور انتخابی تشہیر میں کسی قسم کی دلچسپی نہ لینے کے باوجود یہاں ووٹروں کے ایک بڑے حصے ...