اُترکنڑا میں جنتا دل ایس کی حالت نہ گھر کی نہ گھاٹ کی ! کمارا سوامی بن کر رہ گئے بغیر فوج کے کمانڈر !

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 17th November 2023, 12:49 AM | ساحلی خبریں | اداریہ |

بھٹکل 16 / نومبر (ایس او نیوز) ایسا لگتا ہے کہ جنتا دل ایس نے بی جے پی کے ساتھ شراکت کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے ریاستی سطح پر ایک طرف کمارا سوامی بغیر فوج کے کمانڈر بن کر رہ گئے ہیں تو دوسری طرف ضلعی سطح پر کارکنان نہ ہونے کی وجہ سے پارٹی کے نام پر محض چند لیڈران ہی اپنا دربار چلا رہے ہیں جسے دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ پوری پارٹی نہ گھر کی نہ گھاٹ کی ہو کر رہ گئی ہے ۔

    ضلع شمالی کینرا کی بات کریں تو ہلیال اور کمٹہ تعلقہ کو اگر چھوڑ دیا جائے تو دوسرے تمام حلقوں میں اسمبلی الیکشن کے دوران جے ڈی ایس امیدواروں کی ضمانت ضبط ہونے کا مطلب یہی ہے کہ دوسرے کسی بھی حلقے میں  جے ڈی ایس کسی گنتی میں ہی نہیں ہے ۔   

    اب ریاستی سطح پر جے ڈی ایس میں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں اس سے محسوس ہوتا ہے کہ ضلع شمالی کینرا کی سطح پر جنتا دل ایس سے وابستہ لیڈران ہی اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ اب یہاں جنتا دل ایس کو باقی رکھنا یا اسے مستحکم کرنا ممکن نہیں رہا ۔ جس کی ایک مثال ششی بھوشن ہیگڑے کی ہے جنہوں نے جنتا دل سے نکل کر بی جے پی میں پناہ لی ہے ۔ 

    وسنت اسنوٹیکر کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ اسمبلی الیکشن کا ماحول گرم ہونے کے ساتھ وہ بھی بی جے پی کیمپ چلے جانے کے لئے تیار بیٹھے تھے مگر اس وقت کی بی جے پی ایم ایل اے روپالی نائک نے ان کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی جس سے ناراض ہو کر اسنوٹیکر نے روپالی نائک کو شکست دینے کے لئے کانگریس کے حق میں مہم چلائی تھی ۔ اب وسنت اسنوٹیکر کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد بی جے پی میں شامل ہو چکی ہے اور اسنوٹیکر کی گرفت کمزور پڑ چکی ہے ۔ کمٹہ  میں سورج نائک اورہلیال کے گھوٹنیکر نے اسمبلی الیکشن میں جنتا دل کا جو ہاتھ تھاما تھا ان کے لئے اب انتہائی مشکل موڑ آ گیا ہے ۔ بی جے پی کی مخالفت میں الیکشن لڑنے کے کچھ مہینوں بعد ہی اسی پارٹی کے ساتھ ضم ہوجانے کی نوبت ان کے لئے غیر متوقع ثابت ہوئی ہے ۔ گھوٹنیکر کے بارے میں یہ بات بھی معلوم ہوئی ہے کہ وہ بی جے پی میں شامل ہونا چاہیں تو بھی سنیل ہیگڑے اس میں رکاوٹ بنیں گے ۔

    ادھر بھٹکل کے جے ڈی ایس لیڈر عنایت اللہ شاہ بندری کے تعلق سے بھی کئی مرتبہ  سگنل مل چکا ہے  کہ وہ جنتا دل سے الگ ہونےکے بعد  مناسب موقع دیکھ کر کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کے لئے پر تول رہے ہیں ۔ 

    پارلیمانی الیکشن کے موقع پر ضلع شمالی کینرا میں جے ڈی ایس کی جانب سے اپنا امیدوار میدان میں اتارنے کی بات خواب میں بھی سوچنے لائق نہیں ہے کیونکہ جس پارٹی نے چھ میں سے چار حلقوں میں ضمانت گنوائی ہو، اس کا امیدوار پارلیمانی سیٹ جیتنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ 

    لہٰذا سیاسی گلیاروں کا جائزہ لینے والے یہی کہتے ہیں کہ جے ڈی ایس میں اب پارٹی کارکنان نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی ۔ بس چند لیڈران ہیں جن کی شناخت تو جے ڈی ایس ہے مگر ووٹروں پر ان کی کوئی گرفت نہیں ہے اور وہ برائے نام جے ڈی ایس کا پرچم سنبھالے بیٹھے ہیں ، مگر یہ سلسلہ بھی کتنے دن باقی رہے گا یہ کہنا بھی ممکن نہیں ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

انتخابی سیاست میں خواتین کی حصہ داری کم کیوں ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک کی پانچ ریاستوں کی ہواؤں میں انتخابی رنگ گھلا ہے ۔ ان میں نئی حکومت کو لے کر فیصلہ ہونا ہے ۔ کھیتوں میں جس طرح فصل پک رہی ہے ۔ سیاستداں اسی طرح ووٹوں کی فصل پکا رہے ہیں ۔ زندگی کی جدوجہد میں لگے جس عام آدمی کی کسی کو فکر نہیں تھی ۔ الیکشن آتے ہی اس کے سوکھے ساون میں بہار آنے کا ...

کیا کینرا پارلیمانی سیٹ پر جیتنے کی ذمہ داری دیشپانڈے نبھائیں گے ؟ کیا ضلع انچارج وزیر کا قلمدان تبدیل ہوگا !

پارلیمانی الیکشن قریب آنے کے ساتھ کانگریس پارٹی کی ریاستی سیاست میں بھی ہلچل اور تبدیلیوں کی ہوا چلنے لگی ہے ۔ ایک طرف نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے بیچ اندرونی طور پر رسہ کشی جاری ہے تو دوسری طرف پارٹی کے اراکین اسمبلی وقتاً فوقتاً کوئی نہ کوئی ...

کانگریس بدلے گی کیا راجستھان کی روایت ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک کی جن پانچ ریاستوں میں انتخابات ہو رہے ہیں راجستھان ان میں سے ایک ہے ۔ یہاں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان اقتدار کی ادلا بدلی ہوتی رہی ہے ۔ اس مرتبہ راجستھان میں دونوں جماعتوں کی دھڑکن بڑھی ہوئی ہیں ۔ ایک کی اقتدار جانے کے ڈر سے اور دوسری کی اقتدار میں واپسی ہوگی یا نہیں اس ...

غزہ: پروپیگنڈے سے پرے کچھ اور بھی ہے! ۔۔۔۔۔۔۔ از: اعظم شہاب

غزہ و اسرائیل جنگ کی وہی خبریں ہم تک پہنچ رہی ہیں جو سامراجی میڈیا ہم تک پہنچانا چاہتا ہے۔ یہ خبریں عام طورپر اسرائیلی فوج کی بمباریوں اور غزہ میں جان و مال کی تباہیوں پرمبنی ہوتی ہیں۔ چونکہ جنگ جیتنے کا ایک اصول فریقِ مخالف کو اعصابی طور پر کمزور کرنا بھی ہوتا ہے، اس لیے اس طرح ...