ہندوستان میں اسلامی فوبیا کی لہر تشویش ناک؛ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرنے او آئی سی کا مطالبہ
جدہ، 20؍اپریل (ایس او نیوز؍پی ٹی آئی) اسلامی تنظیم تعاون (او آئی سی ) نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ مسلم اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کرے اور ملک میں اسلامو فوبیا کے واقعات کو فوری بند کرے۔
او آئی سی کے مستقل انسانی حقوق کمیشن نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی میڈیا مسلمانوں کی منفی شبیہ بنارہا ہے ، اس کے نتیجہ میں ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ امتیاز میں اضافہ ہورہا ہے اور انہیں مظالم کا شکار بنایا جارہا ہے۔
او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن نے حکومت ہند سے پر زور مطالبہ کیا کہ ہندوستان میں جاری اسلامو فوبیا کی لہر کو فوری بند کرے اور مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، اگرچہ کہ دفتر خارجہ کی جانب سے 57 ممالک پر مشتمل او آئی سی کے بیان پر کوئی فوری ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے، تاہم ترجمان نے کہا کہ او آئی سی کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی کے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے انعقاد کے بعد سے ہندوستانی میڈیا میں مسلسل یہ مہم چلائی جارہی ہے کہ تبلیغی جماعت کے سبب کورونا وائرس کےوباء میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ ہندوستانی میڈیا میں نئی نئی اصطلاحات استعمال کی جارہی ہیں، مثلاً کہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں نے کورونا جہاد کا راستہ اختیار کیا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے ہندوستان کے ان واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملک میں اب یہ بھی مہم چلائی جارہی ہے کہ مسلمانوں کے چھوٹے چھوٹے کاروبار کرنے والوں کا بائیکاٹ کیا جائے، دہلی کے بعض مقامات پر ایک ہندو محلّہ میں سبزی فروخت کرنے والے کی شناخت کرنے کے لیے اس سے آدھار کارڈ بھی طلب کیا گیا ۔اسلا موفوبیا کے کئی واقعات مختلف شہروں میں دیکھے گئے ۔
ہیومن رائٹس واچ اور امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی جانب سے بھی مسلمانوں کے خلاف برتے جانے والے امتیازی رویہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اب تنظیم اسلامی تعاون نے بھی ان واقعات کا نوٹ لیتے ہوئے ہندوستانی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔