فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

Source: S.O. News Service | Published on 25th April 2024, 5:54 PM | ملکی خبریں |

بھوپال، 25/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا، ’’آج مدھیہ پردیش کے مورینہ جا رہے وزیر اعظم مودی سے ہمارے کچھ سوالات ہیں۔ مورینہ میں فوجی بھرتی کے حوالہ سے بی جے پی کے بڑے بڑے دعووں کا کیا ہوا۔ مدھیہ پردیش کے گاؤں میں اب بھی پانی اور صاف صفائی جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان کیوں ہے؟ مورینہ ہندوستان کی بجلی چوری کی راجدھانی کیوں بن گیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ جب 2018 میں اس وقت کی وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے مورینہ کا دورہ کیا تھا تو انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ایک یا دو سال کے اندر وہاں ایک فوجی اسکول قائم کیا جائے گا، لیکن یہ وعدہ وفا نہ ہو سکا۔

کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ فوج میں بھرتی کی اگنی پتھ اسکیم کے ذریعے مودی حکومت نے مسلح افواج کی پاکیزگی اور بھنڈ مورینہ کے ہزاروں قابل نوجوانوں کے مستقبل کو برباد کر دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا، ’’نرملا سیتارمن کے جوشیلے وعدوں کا کیا ہوا؟ ان لوگوں نے مدھیہ پردیش کے نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیوں کیا؟‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ نرملا سیتا رمن کے پرجوش وعدوں کا کیا ہوا؟ انہوں نے مدھیہ پردیش کے نوجوانوں کو کیوں دھوکہ دیا؟

رمیش نے الزام لگایا، "سوچھ بھارت مشن، جو مودی حکومت کے اہم پروگراموں میں سے ایک ہے، مدھیہ پردیش کے دیہی حصوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ناکام رہا ہے۔ 2020 کی ایک رپورٹ کے مطابق، 4.5 لاکھ بیت الخلاء غائب پائے گئے، اور 540 روپے پانی اور صفائی کے محکمے کا دعویٰ ہے کہ 99.6 فیصد گھرانوں میں پانی کی سہولت موجود تھی لیکن زمینی حقیقت بالکل مختلف ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا سوچھ بھارت اور ہر گھر پانی کے بڑے بڑے وعدے محض جملے تھے؟

کانگریس جنرل سکریٹری کے مطابق مورینہ ضلع کو ملک کا واحد ضلع ہونے کا منفی امتیاز حاصل ہے جہاں مخصوص قسم کے برقی تاروں اور برقی ہیٹر پر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ ان کے مطابق کلکٹر آفس کو یہ سخت قدم اٹھانے پر مجبور کیا گیا کیونکہ لوگ ان تاروں اور ہیٹر کے پرزوں کو بجلی چوری کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، "ہر ماہ مورینہ کو 110 کروڑ روپے کی بجلی فراہم کی جاتی ہے لیکن پاور کمپنی کو صرف 38 کروڑ روپے ادا کیے جاتے ہیں، اس میں سے 28 کروڑ روپے صنعتوں سے وصول کیے جاتے ہیں، یعنی مورینہ میں 85 فیصد سے زیادہ بجلی چوری ہو رہی ہے۔

رمیش نے سوال کیا، "تقریباً دو دہائیوں تک اقتدار میں رہنے کے بعد، بی جے پی مورینا کے لوگوں کو بجلی کے جائز کنکشن کیوں فراہم کرنے میں ناکام ہے؟"

ایک نظر اس پر بھی

تین ماہ میں 22کروڑ سے زائد وہاٹس ایپ اکاؤنٹس معطل

اگر آپ بھی واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں تو آپ کے لیے بڑی خبر ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ صرف تین ماہ میں واٹس ایپ نے ہندوستان میں 22 کروڑ سے زائد اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ہے۔ واٹس ایپ نے یہ کارروائی پالیسی کی خلاف ورزی پر کی ہے۔ یہ تعداد گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں دوگنی ...

مودی نے اپنی فیملی کا خیال کہاں رکھا؟ شرد پوار نے پی ایم مودی کے تبصرہ پر کیا جوابی حملہ

وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ 2 مئی کو ایک انٹرویو دیا تھا جس میں کہا تھا کہ ’’این سی پی میں ٹوٹ ہماری وجہ سے نہیں ہوئی۔ پارٹی کی قیادت کے سوال پر پوار کے گھر میں جھگڑا ہو گیا۔‘‘ ساتھ ہی پی ایم مودی نے یہ سوال بھی اٹھایا تھا کہ اس عمر میں وہ (شرد پوار) فیملی کا خیال نہیں رکھ سکتے، ...

راہول کو شہزادہ کہنے پر پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر کیا طنز؛ کہا راہول عوام کے مسائل جاننے کے لئے ہزاروں کلو میٹر کا کیا ہےسفر؛ مگر وہ شہنشاہ والی زندگی گزارتے ہیں،نہیں سمجھ سکتے عوام کے

 کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز گجرات کے بناس کانٹھا میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے راہل گاندھی کو شہزادہ کہنے پر وزیر اعظم مودی پر نشانہ لگایا اور کہا کہ وہ خود شہنشاہ والی زندگی گزارتے ہیں۔

پرجول ریونّا سیکس اسکینڈل: متاثرہ خواتین کے لیے فکر مند راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ سدارمیا کو لکھا خط

پرجول ریونّا سیکس اسکینڈل نے کرناٹک کی سیاست زوردار ہلچل پیدا کر دی ہے۔ کئی خواتین سے جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا کر رہے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریونّا کی مشکلات دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ اب اس معاملے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کرناٹک کے وزیر ...

سپریم کورٹ نے حکومت سے طلب کیا جی ایس ٹی نوٹس اور گرفتاریوں کا ڈیٹا

سپریم کورٹ نے مرکز سے اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی دفعات کے تحت جاری کردہ نوٹس اور گرفتاریوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ اس کے ساتھ، عدالت نے کہا کہ وہ قانون کی تشریح کر سکتی ہے اور شہریوں کو آزادی سے محروم کرنے والے کسی بھی ظلم سے بچانے کے لیے مناسب رہنما اصول دے سکتی ہے۔