'نیوز 18 انڈیا' نے نابالغ عُبید کو بنایا بغدادی، بھارتی سفارت خانے میں درج ہوئی شکایت
نئی دہلی 23/مئی (ایس او نیوز/ ٹو سرکلس ڈاٹ نیٹ) 'نیوز 18 انڈیا' نیوز چینل جو 'نیٹ ورک 18' میڈیا گروپ کا ایک چینل ہے، جس نے اپنے ایک پروگرام میں آئی ایس آئی ایس (ISIS) کے بانی ابوبکر امام بغدادی کے بچپن کو دکھانے کے لئے 17 سال کے عبید شمشاد ویڈیو کا استعمال کیا ہے.
'نیوز 18 انڈیا' چینل اور ویب سائیٹ پر 'حادثہ' نام کے پروگرام میں 'خصوصی رپورٹ: کس طرح لیکچرر سے ISIS کا سرغنہ بن گیا یہ نوجوان' کے نام سے یہ ویڈیو کہانی 31 مارچ کو ٹی وی چینل اور 1 اپریل کو اپنے ویب سائیٹ پر نشر کیا تھا.
نیوز میں دکھائے گئے بچے کی ویڈیو 'نیوز 18 انڈیا' نے اس کے اسکول کے ایک پروجیکٹ کے طور پر بنائی گئی ڈاکیومنٹری سے لیا گیا ہے، جو کہ یو ٹیوب پر مئی 2015 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا. دکھائے گئے ویڈیو میں عبید کی عمر 15 سال تھی.
اس پروگرام کے اینکر دگوجے سنگھ ڈرامائی انداز میں ابو بکر امام بغدادی کے زندگی کا ہر راز کا پردہ فاش کرنے کا دعوی کرتے ہیں. تقریبا 17 منٹ کے اس پروگرام میں 12 منٹ 39 سیکنڈ پر بچے کی ویڈیو فوٹیج دکھائی جاتی ہے، جس کے ساتھ یہ مکالمے سنائی دیتے ہیں۔
"بغدادی کے جاننے والے لوگوں کے مطابق وہ شریف عام سا نظر آنے والا، پرسکون رہنے والا، لڑائی جھگڑے سے دور رہنے والا ایک اسلامی اسکالر تھا. ذرائع کے مطابق سال 2004 تک وہ عراق کے دارالحکومت بغداد کے ٹوپچي علاقے کے ایک چھوٹی سی مسجد کے ایک کمرے میں رہا کرتا تھا "
سعودی عرب کے جدا میں 'انٹرنیشنل انڈین اسکول' کے 10 ویں کلاس میں تعلیم حاصل کرنے والا عبید اس وقت اپنے اسکول میں امتحان دے رہا تھا، جب 'نیوز 18 انڈیا' کا یہ پروگرام نشر ہوا.
عبید بتاتا ہے، "جب وہ امتحان دے کر اسکول سے باہر نکلا تو اس کے فون پراس تعلق سے ہندوستان سے کئی مسیجس اور کالس تھے . ان کے دوست اور رشتہ دار پریشان تھے اور اس کے بارے میں جاننا چاہتے تھے. پہلے تو مجھے لگا کہ لوگ اپریل فول بنا رہے ہیں، لیکن جب خود پروگرام دیکھا تو میں سکتے میں آ گیا. اگلے دن اسکول میں بچے مجھے بغدادی-بغدادی کہہ کر چڑھا رہے تھے. اس لئے میں ذہنی طور پر پریشان ہوا، مجھے پتہ ہی نہیں چل رہا تھا کہ آخر میری غلطی کیا تھی. "
عبید کے والد محمد شمشاد نے 4 اپریل کو 'نیوز 18 انڈیا' چینل کے پروگرام میں دہشت گرد ابو بکر امام بغدادی کے بچپن کو دکھانے کے لئے اپنے نابالغ بیٹے کو دکھانے کے خلاف انڈین ایمباسی میں تحریری شکایت درج کرائی ہے.
محمد شمشاد بھارت میں اتر پردیش کے رہنے والے ہیں. وہ تقریبا 20 سال سے سعودی عرب میں رہ رہے ہیں. وہ اپنے بچے کے اس امیج کو لے کر انتہائی پریشان ہیں.
وہ بتاتے ہیں، "آخر انہیں کسی بھی بچے کی ویڈیو بغدادی جیسے دہشت گرد سے جوڑنے کی ضرورت ہی کیا تھی. 'نیوز 18 انڈیا' کی اس حرکت کی وجہ سے ہمارا خاندان کتنا پریشان ہو رہا ہے. کیا انہیں اس بات کا ذرا سا بھی اندازہ ہے؟ ہمارے دوست اور رشتہ دار مسلسل فون کر رہے ہیں. میں اُن کو صفائی دے دے کر پریشان ہو گیا ہوں. "
محمد شمشاد یہ تشویش ظاہر کرتے ہیں کہ اگر وہ مسلمان نہ ہوتے تو اس بارے میں اتنا پریشان نہ ہوتے. وہ چاہتے ہیں کہ چینل معافی نامہ چلائے، جس سے کہ معاملہ بالکل صاف ہو جائے، تاکہ مستقبل میں ان کے بیٹے کو کوئی پریشانی نہ ہو.
اس صورت میں رپورٹر نے 'نیوز 18 انڈیا' سے رابطہ کیا، لیکن اب تک 'نیوز 18 انڈیا' سے کوئی بھی تبصرہ حاصل نہیں ہو سکا ہے. اس چینل کے بڑے افسران اور ایڈیٹر اس معاملے میں بات کرنے سے بچتے ہیں.
دہلی میں رہنے والے اور کبھی خود بھی اسی اسکول میں پڑھنے والے داؤد عارف نے جب یہ ویڈیو دیکھا تو فوری طور پر 2 اپریل کو ہی انہوں نے 'نیوز 18 انڈیا' کو میل کر کے یہ ویڈیو ہٹانے اور ایک معافی نامہ چلانے کی گزارش کی، جس کا چینل نے اب تک کوئی بھی جواب نہیں دیا ہے.
داؤد کہتے ہیں کہ، "بھارتی میڈیا اپنے بدترین دور سے گزر رہا ہے، جس طرح سے 'نیوز 18 انڈیا' نے ایک معصوم نابالغ بچے کو بغدادی جیسے آتنکی سے جوڑا ہے، یہ پورے دنیا میں بھارتی میڈیا کے دماغی دیوالیہ پن کو ظاہر کرتا ہے. میڈیا کا طالب علم ہونے کی وجہ سے میرے لئے یہ انتہائی شرم کا معاملہ ہے. "
جدا میں واقع بھارتی سفارت خانے نے شکایت درج ہونے کی تصدیق کی ہے. سفارت خانے کے ایک افسر نے بتایا کہ، "کونسلیٹ اس معاملے کو لے کر سنجیدہ ہے اور اس کے اوپر کام ہو رہا ہے. قانون کے مطابق جو بھی کاروائی ہوگی وہ ضرور کریں گے. "
سفارت خانے کے اہلکار معین اختر بتاتے ہیں کہ بچے کی شکایت کو وزارت خارجہ، حکومت ہند کو فارورڈ کی جاچکی ہے.
وزارت خارجہ کے تحت اکسٹرنل پبلسٹی اینڈ پبلک ڈپلومیسی ڈویژن کے ایک افسر نے شکایتی خط کی وصولی کی تصدیق تو کرتے ہیں، لیکن وزارت اس معاملے میں کیا قدم اٹھا رہا ہے، اس بات پر وہ خاموش ہو جاتے ہیں.