او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس میں تنازع کشمیر، اسلاموفوبیا کے خلاف قراردا د منظور
دبئی ،30؍نومبر(ایس او نیوز۳ایجنسی) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزراء خارجہ کونسل اجلاس میں تنازع جموں و کشمیر اور اسلاموفوبیا کے خلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں -دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق نیامے میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 47ویں اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی پہلی قرارداد میں تنازع کشمیر کی مضبوط حمایت کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے-او آئی سی نے بھارت کے5/ اگست2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو یکسر مسترد کردیا اور قرارداد کے ذریعہ بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹی فکیٹ کے اجرا کے ساتھ دیگر یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات منسوخ کرے-ان اقدامات میں جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر2020 جموں و کشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹی فکیٹ رولز2020 جموں و کشمیر لینگویج بل 2020اور زمین کی ملکیت سے متعلق قوانین میں ترامیم شامل ہیں -دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ او آئی سی کے57ممالک نے آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متنازع خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے حوالے سے کوئی بھی قدم اٹھانے سے باز رہے-او آئی سی نے قرارداد میں بھارت کے5/ اگست2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے اس سے یہ اقدامات منسوخ کرنے، غیر کشمیریوں کو جاری کئے گئے تمام ڈومیسائل سرٹیفکیٹس منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے- ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قرارداد میں بھارتی فورسز کے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالیوں، جعلی انکاؤنٹرز اور نام نہاد آپریشنز میں ماورائے عدالت قتل سمیت ریاستی دہشت گردی کے دیگر واقعات کی شدید مذمت کی گئی ہے-انہوں نے کہا کہ قرارداد میں معصوم شہریوں کے خلاف پیلٹ گنز کے استعمال، کشمیری خواتین کو ہراساں کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت مسلسل کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو ملٹری کریک ڈاؤن بڑھانے کے لئے استعمال کر رہا ہے-قرارداد میں زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں صورتحال کی نگرانی کرے- قراردادکے مطابق نمائندہ خصوصی بھارتی کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مسلسل نگرانی کریں اور سکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو آگاہ کریں، جبکہ سکریٹری جنرل او آئی سی، انسانی حقوق کمیشن اور جموں و کشمیر پر رابطہ گروپ معاملے پر بھارت سے بات کرے اور رپورٹ پیش کرے-
او آئی سی کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں دنیا کے مختلف حصوں میں اسلاموفوبیا کے واقعات کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد بھی منظور کرلی گئی-قرارداد میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا، ساتھ ہی قرآن پاک کی بے حرمتی اور گستاخانہ خاکوں کے حالیہ واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس سے دنیا کے ایک ارب80کروڑ سے زائد مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے-قرارداد میں ہر سال15مارچ کو ”اسلاموفوبیا کے تدارک کے عالمی دن“ کے طور پر منانے کا بھی فیصلہ کیا گیا-