بھٹکل 24؍اکتوبر (ایس او نیوز)بھٹکل میں مِنی ودھان سودھا کی تعمیر کا خواب تو کئی دہائیوں سے دیکھا جارہا تھا اور اس کے تعمیری منصوبے پر عمل در آمد میں بہت زیادہ وقت گزرتا گیا ، لیکن اب جبکہ 10 کروڑ روپے کی لاگت سے یہ خوبصورت عمارت تعمیر ہوچکی ہے مگر اس کے افتتاح اور دفاتر کی منتقلی کا عمل یونہی رکا پڑا ہے۔
خیال رہے کہ 1994میں جب ڈاکٹر چترنجن رکن اسمبلی بنے تھے تو انہوں نے بھٹکل میں منی ودھان سودھا کی تعمیر کے لئے 3کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کروایا تھا۔ مگر دودہائیوں تک عمل نہیں ہوا۔ پھر جب منکال وئیدیا ایم ایل اے بنے تو انہوں نے اس منصوبے پر دوبارہ دھیان دیا اور 10کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کروالیا۔ اُس وقت کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس کا سنگ بنیاد رکھا۔ 2017میں تعمیری کام شروع ہوا جس کی تکمیل طے شدہ مدت سے پہلے ہی فرور ی2020 میں ہوگئی۔
لیکن گزشتہ 9 مہینے قبل تیار کھڑی ہوئی یہ عمارت ریوینیو ڈپارٹمنٹ کی تحویل میں دئے جانے کے باوجود اب تک افتتاح کی تاریخ اور اس کے بعد یہاں شروع ہونے والی سرکاری دفاتر کی سرگرمیوں اور عوامی چہل پہل کی راہ تک رہی ہے۔
اس تاخیر کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ عمارت کی چھت پر شیٹس کا شیڈ بنانے اور سرکاری دفاتر کے لئے ضروری ساز وسامان خریدنے کے لئے جوتقریباً3کروڑ روپے کا فنڈ درکار ہے ، اس کی منظوری ابھی تک حکومت کی طرف سے نہیں ملی ہے۔ ضلع ڈی سی ڈاکٹر ہریش کمار نے بتایا کہ دفاتر کے لئے ضروری سازوسامان خرید نا ہے اور اس کے لئے سرکاری فنڈ جاری نہ ہونے کی وجہ سے دفاتر کی منتقلی کاکام رکا ہوا ہے ۔ فنڈ جاری ہوتے ہی سرکاری دفاتر کوسازوسامان سے آراستہ کرنے کے بعد ہی افتتاح کیا جائے گا۔
رکن اسمبلی سنیل نائک نے بتایا کہ اس عمارت کا سول ورک پورا ہوچکا ہے دفاتر کا سازوسامان آنا باقی ہے۔ اس کے لئے چیف منسٹر فنڈ سے 3.45 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کیا گیا ہے ۔ فنڈ جاری ہوتے ہی ساز وسامان خریدا جائے گااور انتخابی ضابطہ اخلاق کی میعاد ختم ہونے کے بعد ریوینیو وزیر اور ضلع انچارج وزیر کے ہاتھوں عمار ت کا افتتاح عمل میں آ ئے گا۔
افتتاح کے لئے تیارچار مرحلوں پر مبنی اس منی ودھان سودھا میں پارکنگ لاٹ، گراؤنڈ فلور، فرسٹ فلور اور سیکنڈ فلور موجود ہے جس کا مجموعی رقبہ 3960اسکوائر فٹ ہے۔نچلے منزلے پر ای وی ایم، اسٹرانگ روم، ریکارڈ روم وغیرہ ہیں ۔ پہلے منزلے پر سب رجسٹرار ، سروے ، خزانہ، جیسے محکمہ جاتی دفاتر ر ہیں گے۔ دوسرے منزلے پر تحصیلدار دفتر، کورٹ ہال، وغیرہ ہونگے ۔ تیسرے منزلے پر ایم ایل اے کا دفتر اور اسسٹنٹ کمشنر کا دفتر موجود رہے گا۔
منی ودھان سودھا کی یہ عمارت چونکہ شہر بھٹکل کے قلب میں نیشنل ہائی وے کے پاس واقع ہے ، اور بس اسٹانڈ ، ہفتہ واری مارکیٹ ،ٹورسٹ بنگلو،سرکاری تعلقہ اسپتال وغیرہ بہت ہی قریب ہیں اس لئے عوام کو سرکاری کام سے یہاں آنے جانے میں بہت ہی آسانی ہوگی۔لیکن تحصیلدار کا دفتر دوسرے منزلے پر اور ا ے سی کا دفتر اورایم ایل اے کا دفتر تیسرے منزلے پر رکھا گیا ہے۔