افتتاح کی راہ تک رہی ہے بھٹکل  مِنی ودھان سودھا کی عمارت 

Source: S.O. News Service | Published on 25th October 2020, 12:14 AM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل 24؍اکتوبر (ایس او نیوز)بھٹکل میں مِنی ودھان سودھا کی تعمیر کا خواب تو کئی دہائیوں سے دیکھا جارہا تھا اور اس کے تعمیری منصوبے پر عمل در آمد میں بہت زیادہ وقت گزرتا گیا ، لیکن اب جبکہ 10 کروڑ روپے کی لاگت سے یہ خوبصورت عمارت تعمیر ہوچکی ہے مگر  اس کے افتتاح اور دفاتر کی منتقلی کا عمل  یونہی رکا پڑا ہے۔

خیال رہے کہ 1994میں جب ڈاکٹر چترنجن رکن اسمبلی بنے تھے تو انہوں نے بھٹکل میں منی ودھان سودھا  کی تعمیر کے لئے 3کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کروایا تھا۔ مگر دودہائیوں تک عمل نہیں ہوا۔ پھر جب منکال وئیدیا ایم ایل اے بنے تو انہوں نے اس منصوبے پر دوبارہ دھیان دیا اور 10کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کروالیا۔ اُس وقت کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس کا سنگ بنیاد رکھا۔  2017میں تعمیری کام شروع ہوا جس کی تکمیل طے شدہ مدت سے پہلے ہی فرور ی2020  میں ہوگئی۔

لیکن گزشتہ 9 مہینے قبل  تیار کھڑی ہوئی یہ عمارت  ریوینیو ڈپارٹمنٹ کی تحویل میں دئے جانے کے باوجود اب تک  افتتاح کی تاریخ اور اس کے بعد یہاں شروع ہونے والی سرکاری دفاتر کی سرگرمیوں اور عوامی چہل پہل کی راہ تک رہی ہے۔

اس تاخیر کی  وجہ یہ بتائی جارہی  ہے کہ عمارت کی چھت پر شیٹس کا شیڈ بنانے اور سرکاری دفاتر کے لئے ضروری ساز وسامان خریدنے کے لئے جوتقریباً3کروڑ روپے کا فنڈ درکار ہے ، اس کی منظوری ابھی تک حکومت کی طرف سے نہیں ملی ہے۔ ضلع ڈی سی ڈاکٹر ہریش کمار نے بتایا کہ دفاتر کے لئے ضروری سازوسامان خرید نا ہے اور اس کے لئے سرکاری فنڈ جاری نہ ہونے کی وجہ سے  دفاتر کی منتقلی کاکام رکا ہوا ہے ۔ فنڈ جاری ہوتے ہی سرکاری دفاتر کوسازوسامان سے آراستہ کرنے کے بعد ہی افتتاح کیا جائے گا۔

رکن اسمبلی سنیل نائک نے بتایا کہ اس عمارت کا سول ورک  پورا ہوچکا ہے  دفاتر کا سازوسامان آنا باقی ہے۔ اس کے لئے چیف منسٹر فنڈ سے 3.45 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کیا گیا ہے ۔ فنڈ جاری ہوتے ہی ساز وسامان خریدا جائے گااور انتخابی ضابطہ اخلاق کی میعاد ختم ہونے کے  بعد ریوینیو وزیر اور ضلع انچارج وزیر کے ہاتھوں عمار ت کا افتتاح عمل میں آ ئے گا۔

افتتاح کے لئے تیارچار مرحلوں پر مبنی اس منی ودھان سودھا میں پارکنگ لاٹ، گراؤنڈ فلور، فرسٹ فلور اور سیکنڈ فلور موجود ہے جس کا مجموعی رقبہ 3960اسکوائر فٹ ہے۔نچلے منزلے پر ای وی ایم، اسٹرانگ روم، ریکارڈ روم وغیرہ ہیں ۔ پہلے منزلے پر سب رجسٹرار ، سروے ، خزانہ، جیسے محکمہ جاتی دفاتر ر ہیں گے۔ دوسرے منزلے پر تحصیلدار دفتر، کورٹ ہال، وغیرہ ہونگے ۔ تیسرے منزلے پر ایم ایل اے کا دفتر اور اسسٹنٹ کمشنر کا دفتر موجود رہے گا۔

منی ودھان سودھا کی یہ عمارت چونکہ شہر بھٹکل کے قلب میں نیشنل ہائی وے کے پاس واقع  ہے ، اور بس اسٹانڈ ، ہفتہ واری مارکیٹ ،ٹورسٹ بنگلو،سرکاری تعلقہ  اسپتال  وغیرہ بہت ہی قریب ہیں اس لئے عوام کو سرکاری کام سے یہاں آنے جانے میں بہت ہی آسانی ہوگی۔لیکن تحصیلدار کا دفتر دوسرے منزلے پر اور ا ے سی  کا دفتر اورایم ایل اے کا دفتر  تیسرے منزلے پر رکھا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...