مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)
نئی دہلی 17 فروری (ایس او نیوز) ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس طرح کی اسکیامنگ کے لئے اب "پِگ بُوچرنگ" (pigs / خنزیروں کو ذبح کرنا ) کی اصطلاح میں استعمال کی جاتی ہے ۔
'ٹینیبل' کمپنی نے 'پگ بُوچرنگ اسکینڈل' کے پیچیدہ اور الجھے ہوئے طریقہ کار پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا ہے کہ اس طرح کے فریب کار (اسکیامرز) 'بِٹ کوائن'، 'ایتھیریم'، 'لائٹ کوائن'، اور 'اسپاٹ گولڈ' میں سرمایہ کاری کے بہانے سے کسی قسم کا شک و شبہ نہ کرنے والے اپنے شکار کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہوتے ہیں ۔
"پِگ بوچرنگ" کی اصطلاح مالیاتی گھوٹالے کی ایک قسم کے لئے استعمال کی جاتی ہے جس نے اسکیامرز کو آسانی کے ساتھ لاکھوں ڈالر چوری کرنے کے قابل بنایا ہے ۔ یہ جو "خنزیروں کے قصاب" (پگ بوچرس) ہوتے ہیں وہ واٹس ایپ، ٹنڈر، ٹیلی گرام، انسٹاگرام، جیسے سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس کےعلاوہ ڈھیر سارے میسیجنگ اور ڈیٹنگ ایپلی کیشنز پر جعلی اکاؤنٹس کا نیٹ ورک چلاتے ہیں ۔
"خنزیروں کے قصاب" کی اصطلاح میں "خنزیر" کا لفظ اس شخص کی طرف اشارہ کرتا ہے جسے ان ' قصابوں' کے ذریعہ نشانہ بنا کر لوٹا جاتا ہے ۔ اس فراڈ میں دھوکے باز اپنے شکار کو یا تو لمبی رومانی باتوں کے ذریعے بانس پر چڑھاتے ہیں یا پھر انہیں یہ باور کراتے ہیں سرمایہ کاری کے مواقع سے بہت زیادہ مالی فائدہ ہوگا ۔
'ٹینیبل' کے سینئر ریسرچ انجینئر، ستنام نارنگ نے کہا:"رومانس اور دوستی کی آڑ میں کام کرتے ہوئے، 'سوروں کو ذبح کرنے' کا گھوٹالا دھوکہ بازوں کے لیے بہت زیادہ منافع بخش کاروبار ثابت ہوا ہے، جس سے وہ دنیا بھر میں لوگوں کو اپنے جال میں پھانستے ہیں اوربڑی بڑی رقمیں اڑنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔"
انکشافی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھوکہ دہی کرنے والے جعلی کریپٹو کرنسی سرمایہ کاری کا استعمال کرتے ہوئے اپنے شکار کو بڑی رقم کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کرتے ہیں اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے موٹی موٹی رقم کے ساتھ غائب ہوجاتے ہیں ۔
اس قسم کی اسکیامنگ پر تحقیق کرنے والے نارنگ نے اپنی براہ راست رپوٹ میں اندازہ لگایا ہے کہ گزشتہ سال اس طرز پر کی گئی دھوکہ دہی سے مجموعی طور پر تقریباً 13 ملین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے ، تاہم، اس کا خیال ہے کہ یہ اعداد و شمار ایک 'محتاط تخمینہ' ہے اور حقیقت اس سے کچھ مختلف بھی ہو سکتی ہے ۔
اس رپورٹ کے مطابق اس وقت ہندوستان میں کریپٹو کرنسی فراڈ سے متعلق 2.4 بلین امریکی ڈالر مالیت کے معاملات زیر تفتیش ہیں ۔
اگرچہ ہندوستانی حکومت نے ابھی تک کریپٹو کرنسی کے سلسلے میں کسی بھی طرح کی پابندیوں کو لاگو نہیں کیا ہے، لیکن مرکزی حکومت نے کریپٹو کرنسیوں کو ضابطے کے تحت لانے کے لیے قانون سازی کا ارادہ ظاہر کیا ہے ۔
رپورٹ کہا گیا ہے کہ امسال فروری 2024 میں، یو ایس فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے جن اعداد و شمار کا انکشاف کیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی صارفین نے 2023 میں ان گھوٹالوں کی وجہ سے 10 بلین امریکی ڈالر کے نقصان کی اطلاع دی ہے، جو کہ سال 2022 کے 8.8 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے ۔
سرمایہ کاری کے گھپلوں سے ہونے والے نقصانات پچھلے تین سالوں میں مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں، جو 2021 میں 1.7 بلین امریکی ڈالر، 2022 میں 3.8 بلین امریکی ڈالر سے 2023 میں 4.6 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئے ۔
اس طرح کی اسکیامنگ پر تحقیق کرنے والے ستنام نارنگ نے ان افراد کے ساتھ مشغول یا ملوث ہونے کے خلاف مشورہ دیا ہے جو کریپٹو کرنسیوں اور دیگر فائنانشیل انسٹرومنٹس میں کامیاب سرمایہ کاری کے بارے میں سبز باغ دکھاتے ہیں یا جو مشکوک مقاصد کے لیے جائز تبادلے سے کریپٹو کرنسی کی خریداری کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
لہِٰذا اس رپورٹ کا نتیجہ بتاتا ہے بڑی کمائی اور بھاری مالی منفعت کے نام پر لالچ میں آنے اور ایسے دھوکے بازوں کے ہتھے چڑھنے سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ کریپٹو کرنسیز سرمایہ کاری کے چکر سے دور رہا جائے ، ورنہ ان 'پِگ بُوچرس' کے ہاتھوں اپنی جمع پونجی سے ہاتھ دھونا یقینی ہے ۔