بھٹکل کی سڑکوں پر آوارہ گردی کرنے والے جانور اور نام نہاد گو رکشھکوں کی خاموشی (وسنت دیواڑیگا کی خصوصی رپورٹ)
بھٹکل :25/اکتوبر(ایس او نیوز) گذشتہ چار پانچ سالوں سے شہرمیں جانوروں اور کتوں کی آوارہ گردی میں حددرجہ اضافہ ہواہے، مگران پر قابو پانے کی طرف کسی کا دھیان نہیں جارہا ہے ، ایک طرف ان جانوروں کی کوئی حفاظت کرنےو الا نہیں ہے ۔مگر دوسری طرف جب ان جانوروں کوکوئی لے جاتا ہے تو نام نہاد محافظ پیدا ہوجاتے ہیں، دیکھا جائے تو آوارہ جانوروں کا معاملہ پولس کے لئے بھی سردرد بن گیا ہے۔
کسی اورجگہ سے لاکر شہر میں چھوڑے گئے لاوارث ڈیل ڈول کے جانور سڑک اور سڑک کےکنارے خالی جگہوں پرہی ڈیرا ڈالے رہتی ہیں۔ ان جانوروں سے ٹکرا کرسواریاں حادثوں کی شکار ہو رہی ہیں، بس اسٹانڈ، ہوٹلوں کے سامنے اور دیگر جگہوں پر بڑے بڑے جانوروں سے راہ گیر بھی گذرنے میں خوف محسوس کرتے ہیں۔ مصیبت یہ ہے کہ جانور اپنے ٹھکانے کو لوٹے بغیر جہاں تہاں آرام کرنے اور گھومنے کے عادی ہوگئے ہیں۔ لاوارث جانوروں کو پکڑ کر ان کے مالکان کا پتہ چلانا بھٹکل بلدیہ اور پولس کے لئے دقت بھرا کام ہے۔ سڑک کنارے کا کچرا کتوں اورجانوروں کے لئے غذا بن رہاہے۔ لیکن عوام سوال اُٹھارہے ہیں کہ اپنے آپ کو گئو رکھشک کہنے والے غنڈے ان جانوروں کی حفاظت کرنے میں آگے کیوں نہیں آرہے ہیں ؟ عوام پوچھ رہے ہیں کہ ان جانوروں کی حفاظٹ کے لئے کیا وہ لوگ آواز بلند کررہے ہیں؟ لوگوں کا کہنا ہے کہ گئو رکھشک کے نام نہاد لیڈرس ان جانوروں کو لے کر خاموش ہیں۔
بھٹکل بلدیہ نے ایک دومرتبہ آوارہ جانوروں کو پکڑ کر باندھنا شروع کیا تھا لیکن ان کی پرورش کے لئے کوئی راہ نہیں سوجھی تو اس کی فکر سے آزاد ہوکر سال گذرگیا ۔ اب جب کہ دن رات آوارہ گھومنے والے جانوروں کا کوئی وارث ہی نہیں ہے تو پھر چوروں کی منہ مانگی برات پوری ہورہی ہے، ادھر کچھ مہینوں سے چور ان آوارہ جانوروں پر گہری نظر رکھے ہوئے نگرانی کررہے ہیں۔ حال ہی میں ایک الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ آوارہ جانوروں کو رات کے اوقات میں باقاعدہ پکڑ کر سواریوں پر لاد کرلے جایا جارہا ہے۔اور کچھ لوگ شہر ، گلی محلوں کے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جانورسپلائی کی وڈیوز کی تلاشی میں ہیں لیکن بے چاروں کو جانوروں کا کوئی وارث نہیں مل پارہاہے اور نہ کوئی اس کے متعلق شکایت درج کرنے والا ہے۔ شہری پولس تھانہ ایس آئی کوڈگونٹی نے جانوروں کی چوری کے متعلق بتایا کہ اگر کوئی جانوروں کی چوری کے متعلق کوئی شکایت لے کر آتاہے تو اس کو نہ صرف درج کیا جائے گا بلکہ تفتیش کے ذریعے چوروں تک بھی پہنچا جائے گا۔ عوام کا کہنا ہے کہ جانوروں کی آوارہ گردی سے عورتوں اور بچوں کو بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے ، اس تعلق سے متعلقہ محکمہ کا مناسب اقدام ضروری ہے۔
شہر کےلوگوں کا کہنا ہے کہ جانوروں کے متعلق ہنگامہ برپا کرنے والے نام نہاد گئو رکھشکوںاور اُن کے اداروں کو آگے آکر ضروری قدم اٹھانا چاہئے اور ان کے ٹھکانے وغیرہ کا انتظام کرتے ہوئے جانوروں کی حفاظت کا کرنا چاہئے۔ آوارہ جانوروں کی نگرانی کےمتعلق عوامی سطح پر یہ سنا گیا کہ بھٹکل بلدیہ کی انتظامیہ کے لئے بھی ضروری ہے کہ وہ آوارہ جانوروں پر قد غن لگانے کے لئے بہتر قانونی انتظامات کرے۔
اس سلسلے میں بی جے پی لیڈر گوندنائک سے پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کہ دنیا میں تمام جانوروں اور پرندوں کو جینے کا حق ہے، دن نکلنے سے پہلے ہی کچھ لوگ پیسہ کمانے کے لئے راستوں پر پائی جانے والے جانوروں کو چوری کرکے لے جاتے ہیں جو ایک جرم ہے ، اس سلسلے میں پولس کو ضروری اقدامات کرنے چاہئے ، اور پالتو جانوروں کو سڑکوں پر چھوڑنے کے متعلق مالکان کو بھی چوکنا رہنا چاہئے۔