
کاروار، 13 / مئی (ایس او نیوز) ہندوستان اور پاکستان کے بیچ چل رہے تنازعے اور جنگی صورتحال کے پیش نظر کسی بھی پاکستانی کو ہندوستان میں داخلے کی اجازت نہیں ہے ۔ اس دوران کاروار کی تجارتی بندرگاہ میں پہنچنے والے ایک جہاز پر موجود پاکستانی اہلکار کو سیکیورٹی ایجنسیوں اور پولیس نے جہاز سے باہر نکلنے سے روک دیا گیا اور جہاز کے کپتان کو اس کا موبائل ضبط کرنے کی ہدایات دی گئیں ۔
بتایا جاتا ہے کہ عراق سے بیٹومین (پیٹرولیم کی صفائی سے نکلا ہوا جیسا مادہ - تار) سے بھرا ہوا ایک جہاز کاروار کی تجارتی بندرگاہ میں داخل ہوا تو اس جہاز پر موجود عملے میں 12 ہندوستانیوں اور دو شام کے شہریوں کے علاوہ ایک پاکستانی شخص بھی شامل رہنے کی خبر ملنے پر پولیس، کوسٹل سیکیورٹی فورس اور آئی بی کے افسران نے ایم ٹی آر اوشیئن نامی اس جہاز پر پہنچ کر اس کا معائنہ کیا ۔ پاکستانی شہری سے متعلقہ تمام تفصیلات کی جانچ کی اور اسے جہاز سے قدم باہر نہ نکالنے اور اپنے آپ کو جہاز تک محدود رکھنے کی ہدایت دینے کے علاوہ جہاز کے کپتان کو کاروار کے حدود میں رہنے تک پاکستانی شخص کا موبائل فون ضبط کرنے اور فون استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم سنایا ۔
معلوم ہوا ہے کہ کاروار کی تجارتی بندرگاہ میں کوئی بھی جہاز داخل ہونے سے پہلے ہی جہاز کے ایجنٹ کو اس پر موجود عملے کی تمام تفصیلات کوسٹل سیکیورٹی فورس اور امیگریشن افسران کو فراہم کرنا ضروری ہوتا ہے ۔ اس کی ایک نقل بندرگاہ کے افسران کو فراہم کی جاتی ہے ۔ کسی بھی جہاز میں غیر ملکی باشندے موجود رہنے کی صورت میں ان کی تفصیلات ریاستی اور مرکزی انٹلیجنس ایجنسیوں کو فراہم کی جاتی ہے ۔