بھٹکل، 6 مئی (ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے جسٹس ناگموہن داس کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں شیڈولڈ کاسٹ (ایس سی) اور ان کے ذیلی طبقات سے متعلق ایک جامع سروے کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد ان طبقات کی درست معلومات اکٹھا کر کے ریزرویشن کوٹے کے تعین میں شفافیت لانا ہے۔
اس سروے کے دوران صرف ایس سی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد سے ان کے راشن کارڈ، شناختی کارڈ، آدھار کارڈ، ذات سرٹیفکیٹ جیسے دستاویزی ثبوت حاصل کیے جا رہے ہیں۔ دیگر طبقات، خصوصاً غیر ایس سی شہریوں سے کسی قسم کی دستاویزی معلومات طلب نہیں کی جا رہی ہیں۔
بھٹکل میں جب سرکاری عملہ مسلم محلوں میں معلومات حاصل کرنے پہنچا، تو بعض شہریوں میں یہ خدشات پیدا ہوئے کہ آیا انہیں اپنی تفصیلات یا دستاویزات فراہم کرنی چاہییں یا نہیں۔ اس سلسلے میں متعلقہ افسران اور سرکاری سرکیولر سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ سروے پورے ریاستی دائرے میں کیا جا رہا ہے اور سرکاری اہلکاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہر محلہ، گاؤں اور علاقہ کا دورہ کریں تاکہ ایس سی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی شناخت کی جا سکے۔
حکام نے وضاحت کی ہے کہ اگر سروے ٹیم مسلم محلوں میں پہنچے، تو مقامی افراد محض یہ اطلاع دیں کہ وہ شیڈولڈ کاسٹ کے زمرے میں شامل نہیں ہیں، اور گھر میں رہنے والے افراد کی تعداد زبانی طور پر بتا دیں۔ کسی بھی طرح کے دستاویزات پیش کرنے یا اضافی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کے ذمہ داران نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سروے عملے کے ساتھ تعاون کریں اور صرف وہی معلومات فراہم کریں جو ضروری ہیں۔ غیر ضروری خدشات میں مبتلا ہونے یا وہاٹس ایپ پر وائرل مسیجس پر توجہ نہ دیں۔