قطر :12؍نومبر (ایس او نیوز) بڑی مسرت کی بات ہے کہ حلقہء ادب اسلامی۔قطر نے 8 نومبر 2018م کی شب اپنا سالانہ نعتیہ اجلاس ومشاعرہ ادار ہ ادب اسلامی ہند کے کل ہند صدر ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی کی صدارت میں منعقد کیا، موصوف محترم، حلقے کی خصوصی دعوت پر دوحہ قطر تشریف لائے ہوے تھے، اجلاس میں ڈاکٹر رضوان رفیقی فلاحی بطورِ مہمانِ خصوصی شریک رہے، سالانہ اجلاس کی مناسبت سے سٹیج پر صدرِ حلقہ عامر شکیب بھی موجود تھے۔
اجلاس کا آغاز برادر شمس الرحمن صدیقی کی خوبصورت تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی ترجمانی بھی پیش کی گئی، اس کے بعد نائب صدرِ حلقہ محترم مظفر نایاب صاحب نے شرکاء اجلاس کے استقبال اور مہمانوں کے تعارف کی رسم انجام دی، حسب روایت اجلاس کا پہلا حصہ نثر پر مشتمل رہا، جس کی نظامت اشتیاق عالم فلاحی نے کی، نثری حصہ میں دو تحریریں پیش ہویں، ایک تحریر ڈاکٹر عطاء الرحمن صدیقی صاحب نے دوحہ قطر کے معروف بزرگ شاعر شفیق اختر کے مجموعہء نعت پر لکھے تبصرہ کی شکل میں پیش کی جو مختصر مگر جامع رہی ، دوسری تحریر ڈاکٹر شاہ صاحب نے ، اردو نعت میں جدید ملی مسائل، کے عنوان سے پیش کی جو قدرے مفصل مگر پر مغز رہی، اس تحریر کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کئی شرکاء نے اس کو کتابچہ کی شکل میں شائع کروانے کی درخواست کی ۔
نثری حصے کے اختتام پر مختصر وقفہ دیا گیا جس کے بعد باقاعدہ نعتیہ مشاعرہ ہوا جس کی نظامت ڈاکٹر عطاء الرحمن صدیقی نے کی، جس میں جملہ 16 شعراء نے اپنے تازہ ومنتخب نعتیہ کلام کے ساتھ محفل میں شرکت کی ۔ اپنی تاثراتی گفتگو میں ڈاکٹر رضوان رفیقی صاحب نے اجلاس کے نثری وشعری دونوں حصوں پر مختصر وجامع تبصرہ کیا، اور نعت کے سلسلے میں شعراء کے جذبات کی قدر دانی کرتے ہوے اس میں بعض احباب کے تساہل کی جانب توجہ مبذول فرمائی، کہ مبالغہ آرائی میں اگر حدود کا خیال نہ رکھا جائے تو کبھی اللہ تعالی کی شان میں گستاخی ہوتی ہے تو کبھی رسول پاک کی تنقیص ۔اجلاس 8:30 پر شروع ہوکر 12 بجے شب اختتام پذیر ہوا ۔ (موصولہ رپورٹ)