بھٹکل پرانے بس اسٹانڈ کے پاس مچھلیوں کی فروخت۔ گندگی اور کچرے سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ۔ بلدیہ اور تعلقہ انتظامیہ کے افسران خاموش تماشائی 

Source: S.O. News Service | Published on 30th August 2020, 12:19 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل،30؍اگست (ایس او نیوز) لاک ڈاؤن کی وجہ سے مچھلیوں کے شکار پر جو پابندی لگی ہوئی تھی وہ تو کب کی ہٹادی گئی مگر حکومت کی طرف سے مچھلی مارکیٹ کو کھولنے کی اجازت ابھی نہیں دی گئی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ سمندر سے مچھلیوں کا شکار کرنے کے بعد مچھلی فروش خواتین ان مچھلیوں کو عام بازاروں اور محلوں میں سڑک کنارے بیٹھ کر بیچنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔مگر اس سے پھیلنے والی گندگی کو ہٹانے کی فکر کسی کو نہیں ہوتی۔

کچھ ایسی ہی حالت بھٹکل کے پرانے بس اسٹانڈ کے پاس دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہاں پر موجود پرانی مچھلی مارکیٹ کو بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بندکر دیا گیا تھا۔ اور وہ ابھی تک یونہی بند پڑی ہے۔ لیکن ماہی گیری کی سرگرمیاں شروع ہوتے ہی مچھلیاں بازار میں لائی جانے لگیں۔ جب مارکیٹ میں بیٹھ کر مچھلی فروخت کرنے کی اجازت بلدیہ یا تعلقہ انتظامیہ کی طرف سے نہیں دی گئی تو مچھلی فروشوں نے مارکیٹ سے متصل دکانوں کے سامنے اور پرانے بس اسٹانڈ میں رکشا پارکنگ اسٹانڈ کے احاطے میں عوامی چہل پہل کی جگہ پربیٹھ کر مچھلیاں فروخت کرنا شروع کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مچھلیوں کے خریداروں کی بھیڑ بھی روزانہ بڑھتی جارہی ہے۔ اس سڑک پر گاڑیاں دوڑانے اور پیدل گزرنے والوں کو سخت تکلیف ہورہی ہے۔اس کے علاوہ یہاں کے دکانداروں کے لئے بھی بڑی دشواریاں پیدا ہوگئی ہیں۔ دن بھر کے شور اور ہنگامے کی وجہ سے قریب میں واقع اسپتال میں داخل مریضوں کے اذیت اور پریشانی الگ مسئلہ ہے۔

ان سب سے بڑھ کر سنگین مسئلہ یہاں پر پھیلی ہوئی گندگی اور بد بو کا ہے۔ مچھلی فروش اپنا کاروبار کرتے ہوئے یہاں پر کچرا اور گندا پانی سڑک پر یا قریبی نالے میں یونہی چھوڑ دیتے ہیں۔مارکیٹ کے اطراف میں پھیلی بدبو سے یہاں کے دکاندار ایک طرف پریشان ہیں تو دوسری طرف یہاں سے گزرنا دوبھر ہوگیا ہے۔  گزشتہ دو تین ہفتوں سے یہاں روزانہ بڑے پیمانے پر مچھلیاں فروخت کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔لیکن بلدیہ کی طرف سے یہاں صفائی کا کوئی اہتمام نہیں کیا جاتا۔ بند پڑی ہوئی مارکیٹ کی صفائی کرنے والابھی کوئی نہیں ہے۔یہاں پر لگے ہوئے گندگی کے ڈھیر اور سڑاند کو دیکھنے پر ایسالگتا ہے کہ بھٹکل میں کورونا بیماری سے زیادہ بڑی مصیبت اس گندگی سے آنے والی ہے۔ اور یہاں پر بھرے مچھروں کے کاٹنے سے لوگ کسی وبائی مرض کا ضرور شکار ہوسکتے ہیں۔

اس مسئلے پر جب بلدیہ کے افسران کو بذریعہ فون توجہ دلائی گئی تو ان کا کہنا ہے کہ اگر تحریری شکایت دیں گے تواس پر کارروائی کے سلسلے میں غور کیا جائے گا۔ زبانی شکایت پر کوئی اقدام نہیں کیا جاسکتا۔صحت عامہ کے لئے ماحول کی صفائی ستھرائی کا انتظام دیکھنے کے لئے متعینہ ہیلتھ آفیسر دیکھ سن مت بول والے موڈ میں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ صرف دکانوں میں موجود پلاسٹک کی تھیلیاں ضبط کرنے کی ذمہ داری سنبھال رہی ہیں۔ بھٹکل تحصیلدار سے فون پربات کی گئی تو انہوں نے موقع پر پہنچ کر معائنہ کرنے کے بعد کوئی کارروائی کرنے کا بھروسہ دلایاتھا، مگر اس بات کو دس بارہ دن گزرچکے ہیں اور تحصیلدار کو ابھی فرصت نہیں ملی ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ بلدیہ اور تعلقہ انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ مچھلی فروخت کرنے کا مناسب انتظام اورماحو ل کو صاف ستھرا رکھنے کا انتظام کرتے ہوئے مچھلی فروشوں، سڑک پر سے گزرنے والوں اور یہاں کے دکانداروں کو درپیش مسائل اور خطرات سے راحت دلائی جائے۔مگر ایسا لگتا ہے کہ بلدیہ کے افسران عوامی احتجاج اور گھیراؤ کی زبان ہی سمجھتے ہیں۔ اور جب تک عوام وہ طریقہ نہیں اپنائیں گے تب تک یہ لوگ نیند سے جاگنے والے نہیں ہیں۔فی الحال بلدیہ افسران کے ناک کے نیچے ہی درپیش گندگی اور بدبو کی صورتحال دیکھ کر ایک عام آدمی بھی یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ بلدیہ دفتر کے آنگن میں ہی صفائی ستھرائی کی اگر یہ حالت ہے تو پھر پورے شہر کا کیا حال ہورہا ہوگا۔ جبکہ بلدیہ اور تعلقہ انتظامیہ کے افسران شہریوں کی صحت اور تندرستی کے مسئلے کو بھگوان بھروسے چھوڑ کرغفلت کی گہری نیند کے مزے لینے میں مشغو ل ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...