خوبصورت سیاحتی مقام مرڈیشورمیں عوام کا ہجوم مگر سہولیات نہ ہونے سے سیاح پریشان ؛ ضلعی انتظامیہ پر غفلت کا الزام
بھٹکل:12/اکتوبر(ایس او نیوز) دنیا بھر میں سیاحت کے لئے مشہور مرڈیشورمیں اس وقت سیاحوں کا ہجوم جمع ہورہا ہے مگر سیاح یہاں پر سہولیات نہ دئے جانے اور ہوٹلوں میں ڈبل اور ٹریبل کرایہ وصول کرنے کی شکایتیں کررہے ہیں۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ یہاں بنیادی سہولیات نہیں کے برابر ہیں، جبکہ سیاحتی مقام میں ترقی کی امید بھی ماند پڑتی جارہی ہے۔
ملک وبیرون ملک کے سیاح اپنی چھٹیوں کا لطف لینے کے لئے مرڈیشور آتے ہیں، جہاں تہاں بدنظمی سے کھڑی ہوئی سواریاں پارک کرکے سیاح ہجوم میں گم ہوجاتے ہیں۔ سمندر کنارے کچروں کا ڈھیر دیکھا جاسکتاہے۔ ماہی گیروں کی کشتیوں کے اطراف سیاحو ں کی سواریاں کھڑی ہونے سے ماہی گیروں کے لئے کافی پریشانی لاحق ہے، ماہی گیروں کے جال ، بوٹ وغیرہ شرارتیوں کے لئے ایک مذاق بن گیا ہے۔ باکڑا وغیرہ نکال باہر کرنے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی طرف سے خاص بندوبست نہیں ہونے کی وجہ سے باکڑا دوکان مالکان پیٹ کے لئے دوبارہ سمندر کنارے کا رخ کررہے ہیں، قریب 20-25لوگ نئے دوکان شروع کرتے ہوئے بیوپار شروع کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سمندر کنارے کو پاک صاف کرنے کے لئے جلد بازی میں کارروائی تو کی گئی لیکن کام آگے نہیں بڑھا ، بس آبی کھیلوں کے لئے ٹینڈر بلانے تک ہی محدود ہوگیا ہے ۔ بنیادی سہولیات کی طرف افسران بھی کوئی خاص توجہ دینا چاہتے ۔ سابق وزیر سیاحت آر وی دیش پانڈے نے بنیادی سہولیات کے لئے منظورکئے کروڑوں روپئے کہاں گئے ؟ باکڑا دوکانوں کی تعمیر کا معاملہ کیا ہوا؟ ۔ اس معاملےمیں جب رکن اسمبلی سے پوچھا گیا تو جوب ملا کہ ضلعی انتظامیہ ہمیں پوچھے بغیر ہی آبی کھیلوں کے لئے ٹینڈر بلائی ہے، اور جو رقم منظور ہوئی ہے وہ کچرانکاسی ، سڑک درستی کےلئے استعمال کئے جانے کی بات کہی اور بتایا کہ مجھ سے جو کچھ ممکن ہے وہ میں کررہاہوں اور کرونگا، سڑک درستی جاری رہنے کی بات کہی۔ دوسری طرف دباؤ شکار ہوئے ماہی گیر اپنے لنگر کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سیاحو ں کے قیام کے لئے کوئی مناسب رہائشی جگہ نہیں ملنے کی بھی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ اور کچھ لوگ کمانےکی لالچ میں اپنے گھروں کو ہی لاڈج میں منتقل کردئیے ہیں۔ سیاح کے لئے کوئی مناسب سہولیات نہیں ہونےکی وجہ سے سیاح ادھر ادھر مارے مارے پھرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ تھوڑی سی خالی جگہ دیکھی تو وہیں ضروریات سے فارغ ہوگئے ۔ گڑھوں والی سڑک پر گزرنے والی سواریاں ماحول میں گدلا پن پیدا کرنا عام بات ہوگئی ہے۔ پولس بھی کوئی مناسب انتظام نہیں کرپانے کے الزامات بھی سنے جارہے ہیں۔ مرڈیشور میں مندر کو مرکز مان کر ہی ترقیات کے کام ہورہے ہیں، موجودہ صورت حال مندر کا ماحول اور سمندر کنارے کی سرگرمیاں ، دیگر معاملات کو کوئی تعلق ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ عوام اور سیاحوں کے سمجھ سے باہر ہے اور کوئی تجویز سوجھ نہیں رہی ہے کہ بدلتے مرڈیشور کے متعلق کس سے پوچھیں ؟۔
مرڈیشور کی ترقی کے متعلق رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے کہا کہ مرڈیشور سڑک ترقی کے لئے 4کروڑ روپئے کی لاگت سے کام جاری ہے۔ سڑک ، اندروانی نالیاں، روڈ لائٹ وغیرہ کے لئے 10کروڑ روپئے کی پیش کش کی گئی ہے، اور اعتماد بھی ہے کہ حکومت منظور کرے گی ، مرڈیشور میں ون وے کے لئے کوششیں جاری ہیں، آئندہ دنوں میں سڑک دباؤ کم ہونےکے امکانات ہیں۔