ایران میں گرفتار اُترکنڑا کے ماہی گیروں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کرناٹکا این آر آئی فورم کا دبئی میں ہندوستانی سفارت کار سے ملاقات
دبئی 16/اکتوبر (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک کے ضلع اُترکنڑا کے 18 ماہی گیروں کی ایران میں گرفتاری کے بعد اُن کی رہائی کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔ اس تعلق سے تازہ اطلاع یہ ہے کہ دبئی میں موجود ماہی گیروں کے رشتہ داروں نے کرناٹکا این آر آئی فورم کے اہم ذمہ دار اور قائد قوم جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن صاحب سے ملاقات کرتے ہوئے اُن سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے دبئی میں موجود ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ قائم کریں اور ماہی گیروں کی فوری طور پر رہائی کو یقینی بنائیں۔
خبر ملی ہے کہ جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن نے کرناٹکا این آر آئی فورم کے صدر پروین شٹی کے ساتھ پیر کو انڈین قونصلیٹ جاکر ہندوستانی سفارت کار مسٹر ویپول سے ملاقات کی ہے اور اُن پر زور دیا ہے کہ وہ ایران میں گرفتار ضلع اُتر کنڑا کے سبھی 18 ماہی گیروں کی فوری رہائی کے لئے ایرانی حکومت سے مذاکرات کریں۔ جناب ایس ایم سید خلیل الرحمن نے بتایا کہ ایران کےساتھ ہندوستان کے تعلقات کافی بہتر اور نہایت دوستانہ ہیں، لہٰذا ڈھائی مہینے سے ہندوستانی ماہی گیروں کو نظر بند کرنا نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے مسٹر ویپول سے فوری مداخلت کرنے کی اپیل کی اور سبھی ماہی گیروں کو بحفاظت رہائی دلانے مناسب اقدامات کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ جناب ابومحمد مختصر بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ ضلع اُتر کنڑا کے جملہ 18 ماہی گیرجو دبئی سمندر میں مچھلیوں کا شکار کررہے تھے،قریب ڈھائی ماہ قبل ایران نیوی نے اُس وقت گرفتار کرلیا تھا جب اُن کی بوٹ غلطی سے ایرانی سرحد میں داخل ہوگئی تھی۔ جملہ تین بوٹوں پر موجود 18 ماہی گیروں میں 12 کو ایران کے کِیش جزیرہ پر ایک بوٹ پر ہی نظر بند رکھا گیا تھا، جبکہ دیگر چھ کو جیل میں بند کردیا گیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ جیل میں بند چھ ماہی گیروں کو اب عدالت سے ضمانت پر رہا کئے جانے کے احکامات دئے گئے ہیں، مگر اُنہیں جیل سے نکال کر دیگر 12 ماہی گیروں کے ساتھ اُن کی بوٹ پر نظر بند رکھا گیا ہے۔
ذرائع سے اطلاعات مل رہی ہیں کہ اگلے دو دنوں میں سبھی 18 ماہی گیروں کی رہائی ممکن ہے، جس کے لئے کاغذی کاروائیاں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ 18 ماہی گیروں میں نو کا تعلق بھٹکل ، سات کا تعلق کمٹہ، ایک کا تعلق ہوناور کے منکی اور ایک کا تعلق ضلع اُڈپی کے شیرور سے ہے۔