اترکنڑا ضلع کے مختلف مقامات پر غیر قانونی اشتہارات اور پوسٹروں کی بھرمار : مقامی اداروں کو نقصان اور شہر کی خوبصورتی میں بگاڑ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th March 2021, 9:45 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

کاروار:8؍مارچ  (ایس اؤ نیوز)جہاں کہیں دیوار پر کوئی خالی جگہ نظر آئی تو وہاں پوسٹر یا اشتہارچسپاں کیاجانا ، دو کھمبوں کے درمیان جگہ ملی تو بیانر لگانا، روڈ  ڈوائیڈر  اور  سواریوں کی  رہنمائی  کے لئے لگائے گئے  بورڈوں پر اسٹیکر وغیرہ کا چسپاں کرنا عام بات ہوگئی ہے۔

اس طرح کے مفت  پوسٹر ، بیانر ، اشتہاری اشیاء شہر اور  گاؤں کی خوبصورتی کو ماند کررہے ہیں، مقامی انتظامیہ کی طرف سے سخت اقدام اٹھائے جانے کےباوجود مکمل طورپر قدغن لگانا ممکن نہیں ہوپایا ہے جس  سے مقامی انتظامیہ کو اشتہاری انکم میں بھی کمی ہورہی ہے۔اس کے علاوہ جھوٹی جعلی اشتہار بازی سے معصوم عوام دھوکہ کھانے کے واقعات بھی ہورہے ہیں اور ایسی حرکات  ضلعی مرکز کاروار سمیت ضلع بھر میں عام ہوگئے ہیں۔

کاروار میں میونسپالٹی کی جانب سے شہر بھر میں مصدقہ اشتہارات لگائے گئے ہیں ، اس کے علاوہ دوسرے پرائیویٹ اشتہارات بھی ہیں مگر کم ہیں۔ ڈی سی دفتر ، میونسپالٹی  باغ سمیت مختلف محکمہ جات کے دفاتر کی دیواروں پر رضاکار اداروں کی طرف سے بیداری پیدا کرنے والی خوبصورت تصاویر شائع کی گئی  ہیں۔ یقینا ً یہ کام عوام میں بیداری پیدا کرنے میں ممد و معاون ہورہاہے۔

سرسی :شہر میں جہاں کہیں بھی دیوار پر خالی جگہ نظر آئی تو بس ناٹک، ایگزیبیشن ، سیل ، اتسوا وغیرہ کے پوسٹر لگانا عام بات ہوگئی تھی۔ کورونا کے بعد چونکہ پروگرام، ناٹک اور اتسوا وغیرہ  میں بھی کمی واقع ہوئی ہے،  اس لئے  پوسٹروں کی تعداد میں بھی کمی دیکھی جارہی ہے۔  اس کے باوجود شہر کی کچھ خاص جگہیں اشتہار بازی کے لئے ہی مختص لگتی ہیں۔ بس اسٹانڈ، اسکول اور کالجوں کی دیواروں وغیرہ پر زیادہ تر پوسٹر چسپاں کئے جارہےہیں۔ مارکیٹ علاقے میں پوسٹروں اور  بیانروں کی بھرمارسے شہر کی خوبصورتی کو نقصان پہنچانے کے علاوہ عوام کے لئے بھی کرکراپن ہورہاہے۔ شہر کے مکین وشوناتھ گوڈا کا کہنا ہے کہ  جدید ٹکنالوجی کو اپناتے ہوئے بے شمار طریقوں سے اشتہار بازی کی جاسکتی ہے، اس کے باوجود جہاں جگہ نظر آئے وہاں  پوسٹراور بیانر لگانا ٹھیک نہیں ہے اور اس طرح کرنے سے شہر میں گندگی بھی  پھیل رہی  ہے سرسی  میونسپالٹی کے انجنئیر نارائن نایک نے وضاحت کی کہ شہر میں جہاں کہیں بھی بیانرا ور پوسٹر چسپاں کرنا ہے تو اس کے لئے  منظوری لینی ضروری ہے، ورنہ کارروائی کی جائے گی۔

انکولہ :شہر میں ویسے تو پوسٹرس اور بیانروں کااتنا ہنگامہ نہیں ہے لیکن چند تربیتی  اور پرائیویٹ اداروں کے پوسٹرس سرکاری دفاتر کی دیواروں پر چسپاں کئے گئے ہیں۔ شہر کے اہم مقامات پر میونسپالٹی کی منظوری سے پوسٹرس لگائے گئے ہیں۔ البتہ بس اسٹانڈ، جئے ہندمیدان جیسے اہم مقامات پر اور گنجان آبادی والے علاقوں میں پوسٹرس اور بیانرس بڑے بڑے لوہے کے چوکھٹ بنا کر لگائے گئے ہیں لیکن ڈھنگ سے نہیں لگائے جانےکی وجہ سے شہر کی خوبصورتی ماند ہورہی ہے۔

ہوناور:شہری اور دیہی علاقوں میں بیانر، کٹ آؤٹ یا ہورڈنگ نکالنے کاکام صرف انتخابی ضابطہ اخلاق تک محدود ہوکر رہ گیا ہے۔ پرائیویٹ کمپنیوں، اداروں ، تنظیموں سمیت کئی سارے تشہیری ہورڈنگس اور بیانرس عوامی جگہوں پر غیرقانونی طورپر نمائش کررہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں صرف 14تشہیری بورڈ ایسے ہیں جو منظورشدہ ہیں بقیہ سب غیر قانونی  ہونے کی جانکاری دی گئی ہے۔

چکن کوڈ گرام پنچایت افسر گیتا ہیگڈے کا کہنا ہے کہ اشتہارات سے پنچایت کو فیس ملتی تو کچھ فائدہ ہوتا۔ چونکہ اشتہارات زیادہ تر فاریسٹ زمینات پر لگائے گئے ہیں اسی لئے ہم کوئی کارروائی نہیں کرسکتے۔

اسی طرح ضلع کے منڈگوڈ، بھٹکل ، کمٹہ جیسےمقامات پر بھی غیر قانونی اشتہارات کے متعلق مقامی انتظامیہ کب کارروائی کرے دیکھنا ہوگا۔ کیونکہ غیر قانونی اشتہارات سے جہاں مقامی انتظامیہ کو نقصان ہوتاہے وہیں شہر کی خوبصورتی میں بگاڑپیدا ہونے کے متعلق عوامی سطح پر اعتراض جتایاجارہاہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...