بھٹکل 4 جون (ایس او نیوز) دبئی میں رہائش پذیر پندرہ سے زائد بھٹکل سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو حکومت متحدہ عرب امارات نے گولڈن ویزا سے نوازاہے جس میں زیادہ تر ڈاکٹرس ہیں۔ پتہ چلا ہے کہ بھٹکل کے ڈاکٹر دانش احمددامودی اور ڈاکٹر مہیمن برماور جو دبئی کے سرکاری راشد اسپتال میں خدمات انجام دے رہےہیں، گذشتہ سال کورونا کے موقع پر کورونا وارئیرس کے طور پر سامنے آنے پر حکومت کی طرف سے انہیں اور ان کی فیملی کو گولڈن ویزا سےنوازتےہوئے اعزاز بخشا گیا ہے، جبکہ پتہ چلا ہے کہ حال ہی میں بھٹکل کے ڈاکٹر اسماعیل قاضیا سمیت ان کی فیملی کے جملہ 11 لوگ بھی حکومت متحدہ عرب امارات کی طرف سے دس دس سال کی گولڈن ویزا حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔ پتہ چلا ہے کہ گذشتہ سال بھٹکل سے تعلق رکھنے والے ایک انویسٹر جناب ایس یم سید محمد معاذ صاحب بھی گولڈن ویزا حاصل کرچکےہیں۔ پتہ چلا ہے کہ معاذ صاحب کو ابتدائی دو ہزار لوگوں میں ہی گولڈن ویزاء کےلئے منتخب کیا گیا تھا اور ابتدائی ایام میں ہی اُنہیں گولڈن ویزا دی گئی ۔
اطلاع کے مطابق ڈاکٹر اسماعیل قاضیا صاحب جو چالیس سالوں سے بھی زائد عرصہ سے دبئی میں اپنی خدمات انجام دے رہےہیں، انہیں اور ان کے فرزندان ڈاکٹر داود قاضیا اور ڈاکٹر نوح قاضیا سمیت ان کی فیملی کے جملہ گیارہ لوگوں کو گولڈن ویزا حاصل ہوئی ہے۔ ان کے علاوہ بھی بھٹکل کے دیگر لوگوں کو گولڈن ویزا ملی ہوگی، جس کی اطلاع موصول نہیں ہوسکی۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق حکومت عرب امارات اپنے وطن میں رہائش پذیر ذہین طلبہ، ڈاکٹرس ، ریسرچرس ، سائنٹیسٹ اور سرمایہ کار سمیت مختلف پیشہ ور لوگوں کو گولڈن ویزا فراہم کرکے ایک طرح سے غیر ملکیوں کو اپنی طرف راغب کررہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گولڈن ویزا حاصل ہونے کے بعد اُن کو امارات کے کسی اسپاونسر کی ضرورت نہیں ہوتی، بغیر کسی اسپاونسر کے ہی سرکار کی طرف سے ویزا فراہم کی جاتی ہے، جس کے تحت لمبے عرصے تک عرب امارات میں رہنا ممکن ہوتا ہے، بالخصوص طلبہ اس ویزا سے زیادہ فائدہ اُٹھاسکتےہیں۔ گولڈن ویزاء حاصل کرنے والوں کو امارات میں خصوصی مراعات حاصل ہیں۔ اس ویزا کی میعاد دس سال کی ہوتی ہے، دس سال بعد اس کو رینیو کیا جاسکتا ہے، جبکہ گولڈن ویزا والوں کو اُس وقت بھی ہوائی سفر کرنے کی اجازت رہتی ہے جب عام ویزا والوں کو سفرکرنے پر پابندی عائد رہتی ہے۔