ضلع شمالی کینرا میں کس کو ملے گی وزارت؟ اسپیکر نے رد کردی ہے ہیبار کی رکنیت۔کیا ایڈی یورپاکے دل میں نہیں ہے کاگیری کی اہمیت ؟
بھٹکل 29/جولائی (ایس اونیوز)ایڈی یورپا کی قیادت میں بی جے پی نے ریاستی اسمبلی نے اعتماد کا ووٹ جیت لیاہے اوراب اگلا مرحلہ وزارتی قلمدانوں کی تقسیم کا ہے۔ جس کے بارے میں خود بی جے پی خیمے ہلچل اور جوڑ توڑکی کوششیں یقینی ہیں۔
جہاں تک ضلع شمالی کینرا کا تعلق ہے سیاسی پنڈ ت اس سوال پر نظریں ٹکائے ہوئے ہیں کہ یہاں سے کس کو منتری بنایا جائے گا۔الجھن اس بات پرہے کہ کانگریسی رکن اسمبلی شیورام ہیبار نے وزارتی قلمدان کے لالچ میں استعفیٰ دے کر مخلوط حکومت گرانے میں اپنا کردار تو ادا کیا لیکن ان کے باضابطہ طورپر بی جے پی میں شامل ہونے اور نئی حکومت کا حصہ بننے سے قبل اسپیکر رمیش کمار نے ان کی رکنیت باطل قرار دے کر فی الحال انہیں راستے سے ہٹادیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے رکن اسمبلی وشویشورہیگڈے کاگیری ہیں۔ وہ بی جے پی کے ایک سینئر ایم ایل اے ہیں اور ماضی میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ لیکن ان کے ساتھ ایک مشکل یہ ہے کہ وہ ایڈی یورپا کے پسندیدہ گروہ میں شامل نہیں سمجھے جاتے، اس لئے ایڈی یورپا خوش دلی سے انہیں وزارت کا قلمدا ن سونپنے والے نہیں ہیں۔
مسئلہ یہ بھی ہے کہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے جن13 باغی اراکین نے مبینہ طور پر آپریشن کنول کے تحت دَل بدلی کی نیت سے بغاوت کرتے ہوئے استعفیٰ دے رکھا تھا ان تمام اراکین اسمبلی کی رکنیت کو اسپیکر رمیش کمار نے باطل قرار دیا ہے اور عبوری طور پر بی جے پی میں شامل ہونے یا پھرضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے وہ تمام اراکین نااہل ٹھہرے ہیں۔لیکن اسپیکر کے ذریعے نااہل قرارپانے والے اراکین نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا ارادہ ظاہرکیاہے۔ ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ سپریم کورٹ سے ان اراکین کو اسٹے ملتا ہے یا نہیں۔ لہٰذاچند دنوں کے اندر تازہ صورتحال کیا ہوگی اس کا خلاصہ سامنے آنے والا ہے۔اس دوران ایڈی یورپا کے لئے ضروری ہوجائے گا کہ وہ وزارتی قلمدانوں کی تقسیم کا کم ازکم پہلا مرحلہ تو ختم کریں۔پھر اس کے بعد دوسرے مرحلے میں مزید توسیع کے امکانات رہ جائیں گے۔
اب پہلے مرحلے میں کابینہ کی تشکیل کے موقع پر ضلع شمالی کینرا کو جوڑا جاتا ہے تو پھر وشویشور ہیگڈے کاگیری کو ہی وزیر بنانا لازمی ہوجائے گا اوریہ بات ایک طرف ایڈی یورپا کو پسند نہیں آئے گی، تو دوسری طرف شیورا م ہیبار کو انگوٹھا دکھانے جیسا ہوجائے گا۔اس لئے جانکاروں کا کہنا ہے کہ ایڈی یورپا اپنی کابینہ کی تشکیل کے لئے دو چار دن انتظار کریں گے اور باغیوں کے تعلق سے سپریم کورٹ کا عبوری فیصلہ دیکھنے کے بعد ہی قدم آگے بڑھائیں گے۔باغی اراکین کو سپریم کورٹ سے راحت ملنے کی صورت میں ایڈی یورپا کی طرف سے ضلع شمالی کینرا سے شیورام ہیبار کوہی وزیر بنائے جانے کے امکانات زیادہ دکھائی دے رہے ہیں۔جبکہ پارٹی کے اندر وشویشور کاگیری کو وزارتی قلمدان کا حقدار ماننے والے افراد کا غلبہ ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کاگیری کو ہی وزارت سونپی جائے۔بس چند دن انتظار کرکے دیکھناہوگا کہ ضلع شمالی کینرا کو وزارت کا کوٹہ پوراکرنے کی صورت میں ایڈی یورپا کی ذاتی پسنداورترجیح حاوی ہوتی ہے یا پھر پارٹی میں موجود کاگیری کو چاہنے والوں کو رائے کو اہمیت دی جاتی ہے۔