مجھ پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کا اہم مقصد یہی ہے کہ میں بھٹکلی مسلمان ہوں اور ایک مولوی ہوں؛ جیل سے رہا ہونے کے بعد مولوی شبیر گنگولی کا بیان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th April 2017, 4:02 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بھٹکل 11اپریل (ایس او نیوز) مجھ پر صرف اس بناء پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے گئے کیونکہ میں بھٹکلی مسلمان ہوں اور ایک مولوی ہوں، ورنہ میرا کسی سے کوئی تعلق نہیں تھا، میرے اوپر جو بھی الزامات لگائے گئے، وہ تمام کے تمام جھوٹے تھے اور اُس میں کوئی سچائی نہیں تھی، میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ میرے اوپر ایسا ظلم ڈھایا جائے گا۔یہ بات دہشت گردی کے الزامات میں آٹھ سال جیل کی سلاخوں میں کاٹنے کے بعد عدالت کی طرف سے باعزت بری ہوکر بھٹکل اپنے گھر پہنچنے والے مولوی شبیر حُسین گنگولی ندوی نے کہی۔ 

مخدوم کالونی میں واقع اپنے چھوٹے سے خستہ حال مکان  کے صحن میں اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولوی شبیر نے اپنے اوپر ہونے والے ظلم وستم کے تعلق سے مختصر بات کرتے ہوئے مزید بتایا کہ میں سن 2008 سے جیل میں ہوں اور آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ مجھ پر 2010 (بنگلور اسٹڈیم ) میں ہوئے بم دھماکے کا کیس بھی فٹ کیا گیا۔ مگر مجھے عدلیہ پر بھروسہ تھا اور عدالت نے میرے بھروسے کو مزید تقویت پہنچائی ، میرے ساتھ انصاف کیا اور مجھ پر عائد تمام الزامات سے مجھے باعزت بری کردیا۔ مولوی شبیر نے اس بات کی توقع ظاہر کی کہ اس وقت دیگر جتنے بھی بے قصور نوجوان جیلوں میں بند ہیں، اُن کے ساتھ بھی انصاف ہوگا اور وہ بھی رہاہوں گے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ گرفتاری کے بعد آپ پر سب سے زیادہ پریشان کن مرحلہ کب آیا، مولوی شبیر نے بتایا کہ وہ پونے میں ایک مسجد میں امامت کرتا تھا اور مسجد میں ہی رات کو سوتا تھا کہ ایک رات اچانک قریب ایک بجے اے ٹی ایس پولس کی بھاری فورس نے پوری مسجد کو گھیر لیا اور مجھے گرفتار کرکے لے گئے، وہاں لے جانے کے بعد رات بھر مجھے مارا گیا اور ظلم و ستم کے ایسے پہاڑ توڑے گئے کہ بیان سے باہر ہے۔بدن کے نازک اور خفیہ حصوں میں انہوں نے ظلم کی انتہاء کردی اور مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ مزید بتایا کہ اے ٹی ایس نے مجھے صرف دہشت گردی کے الزامات کے تحت پکڑا تھا، لیکن جب میرے خلاف اُنہیں کوئی ثبوت نہیں ملا تو انہوں نے نقلی نوٹ برآمد ہونے کا کیس بناکر مجھے پھنسادیا، سچ بات یہ ہے کہ اُنہیں میرے پاس سے ایک روپیہ بھی نہیں ملا تھا۔مزید کہا کہ بھلے مجھے نچلی عدالت نے پانچ سال کی سزا سنائی اور میں نے اپنی سزا بھی مکمل کرلی، مگر نچلی عدالت کے فیصلے کو ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے اور مجھے پوری اُمید ہے کہ ہائی کورٹ سے مجھے انصاف ملے گااور میں بے قصور ثابت ہوجاؤں گااورمجھ پر لگا نقلی نوٹ برآمد ہونے کا داغ بھی دُھل جائے گا۔انہوں نے راتوں کو اُٹھانے اوربے دریغ پیٹائی کرنے بالخصوص شرمگاہ والی جگہوں پر تیزاب جیسی تیز چیزیں ڈال کر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کی باتوں کو یاد کرتے ہوئے اُس سے پناہ مانگی۔ مولانا شبیر نے مسلم اداروں اور ذمہ داروں سے درخواست کی کہ وہ جیلوں میں بند تمام مسلم نوجوانوں کو انصاف دلائیں، اُن کے لئے قانونی لڑائی لڑیں۔ انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ وہ ایک ہندوستانی ہیں اور ہندوستان میں لوگوں کو انصاف ضرور ملتا ہے۔ انہوں نے آگے بتایا کہ عدالتوں میں بھلے تاخیر سے ہی سہی، مگر یہاں انصاف ملتا ہے، سچائی کی جیت ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر نچلی عدالتوں میں انصاف نہیں ملتا تو اوپر دوسری بھی عدالتیں ہیں اور ہم ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ بھی جاسکتے ہیں ۔

پریس کانفرنس میں APCR کی جانب سے ضلع اُترکنڑا کے جنرل سکریٹری قمر الدین مشائخ نے بتایا کہ جیسے ہی یہ معاملہ APCR کے پاس آیا، ہم نے ابتداء سے ہی کیس ہینڈل کرنا شروع کیا۔ بالخصوص ایڈوکیٹ ارشد بالور کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارشد بالور کی رہنمائی میں ہی یہ معاملہ آگے بڑھایا گیا تھا اور آج جاکر ہمیں کامیابی ملی اور شبیر جسے ہم ابتداء سے ہی بے گناہ اور بے قصور سمجھ رہے تھے، عدالت نے بھی اُسے بے قصور تسلیم کیا اور اُس کو رہائی نصیب ہوئی۔

APCR کی جانب سے ایڈوکیٹ ارشد بالور نے مولوی شبیر حُسین ندوی کے کیس کے تعلق سے تمام جانکاری دی کہ اُسے کس طرح پونے میں گرفتار کیا گیا، پھر وہاں سزا کاٹنے کے بعد معاملہ ختم ہوتا دیکھ کر 2010 میں بنگلور میں ہوئے چنا سوامی اسٹڈیم پر بھی دھماکہ کرنے کا الزام ان کے سر لگایا گیا۔ وہاں سے بھی بے قصور ثابت ہونے پر اب مینگلور کے قریب اُلال میں درج دہشت گردی کے کیس سے بھی اُنہیں چھٹکارہ مل گیا ہے، ارشد بالور نے مزید بتایا کہ انڈین مجاہدین سے تعلق ہونے، بھٹکل کے ریاض اور اقبال سمیت یاسین کے ساتھ تعلق ہونے ، بھٹکل جالی بیچ پر میٹنگ میں شریک ہوکر جہادی لٹریچر تقسیم کرنے اور جہاد کا درس دینے جیسے الزامات عائد کرتے ہوئے مولوی شبیر  ملزم نمبر 13 تھا۔ ان کے مطابق مولوی شبیر اُلال کی ایک مسجد میں امامت کرتا تھا، جہاں سے پولس کے پکڑنے کے خوف سے وہ پونے چلا گیا اور پونے میں ہی امامت کرنے لگا، جہاں ممبئی اے ٹی ایس نے اسے گرفتار کیا تھا۔ پریس کانفرنس میں اے پی سی آر کے سرگرم رکن مولانا زُبیر مارکٹ ندوی بھی موجود تھے۔ جبکہ مقامی لوگوں کی بھی ایک بھیڑ پریس والوں کو گھیرے ہوئے تھی۔

بتایا گیا ہے کہ مینگلور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں مولوی شبیر کے  دہشت گردی کےمعاملات کے کیسس کی پیروی  اُڈپی کے سنئیر وکیل شانتا رام شٹی  نے کی ۔

مولوی شبیر گنگولی کی رہائی پر ساحل آن لائن کی خصوصی وڈیو رپورٹ: 

 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔