کاروار: شمالی کینرا میں ہورہا ہے کووِڈ مریضوں میں تیزی سے اضافہ ۔ کاروار اسپتال کے آئی سی یو میں خالی نہیں ہیں بستر

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 6th May 2021, 12:51 PM | اسپیشل رپورٹس | ساحلی خبریں |

کاروار 6/ مئی (ایس او نیوز)ضلع شمالی کینرا میں کووِڈ مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے جس کی وجہ سے سیریس مریضوں کو کاروار انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (کریمس) کو آئی سی یو میں داخل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ کیونکہ یہاں پر تمام بستر مریضوں سے بھر گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران علاج و معالجہ کے پروٹوکول میں ترمیم کی گئی ہے، جس کے تحت کورونا ٹیسٹ پوزیٹیو آنے کے بعد اگر مریض کی طبیعت بہت زیادہ خراب نہیں ہے اور کوئی پیچیدگی پیدا نہیں ہوئی ہے تو اسے گھر پر ہی  آئسولیشن میں رہتے ہوئے علاج جاری رکھنے کو کہا جاتا ہے۔ صرف پیچیدگی اور ایمرجنسی   مریضوں کو ہی اسپتال میں داخل کیا جاتا ہے۔

     ضلع میں صرف ایک کووڈ اسپتال :     اس وقت پورے شمالی کینرا میں کاروار میں صرف ایک ہی میڈیکل کالج اور اسپتال ہے، جہاں کووڈ کے سیریس مریضوں کو آکسیجن بیڈ اور وینٹی لیٹر کے ساتھ  دوسری سہولتوں کا انتظام ہے ۔ اسی وجہ سے  پورے ضلع سے انتہائی پیچیدگی والے مریضوں کو کاروار بھیجا جاتا ہے۔ اس وقت وہاں کی صورت حال یہ ہے کہ ایک طرف آئی سی یو کے تمام بستر مریضوں سے بھر گئے ہیں اور ضلع بھر روزانہ 800 کے قریب نئے کیسس سامنے آرہے ہیں اور ان میں بھی سیریس مریضوں کی  تعداد بڑھتی جارہی ہے، جن کے لئے انتہائی نگہداشت والے اسپتال کی ضرورت ہے۔ دوسری طرف پورے ضلع میں کوئی جدید سہولتوں والا دوسرا کوئی سرکاری یا نجی بڑا اسپتال بھی نہیں ہے جہاں ایسےمریضوں کو داخل کیا جا سکے۔

    مریضوں کے اعداد و شمار:        ضلع میں مریضوں کے جو اعداد و شمار محکمہ صحت کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں، اس کے مطابق اس وقت 3,459 ایکٹیو کیسس ہیں۔ ان میں سے 3,009 مریضوں کو ہوم آئسولیشن میں رکھ کر علاج کیا جارہا ہے۔ جبکہ بقیہ 405 مریض ضلع کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ اب تک ضلع میں کورونا سے 233 اموات ہوچکی ہیں۔

    ماہر ڈاکٹرس اور اسٹاف کی قلت :    اس بگڑتی صورت حال میں کاروار کا کووڈ اسپتال ہی لوگوں کی اامیدوں کا مرکز ہے۔ لیکن یہاں پر بھی ایک بڑا گمبھیر مسئلہ درپیش ہے۔ اتنے بڑے اسپتال میں جتنے آئی سی یو آکسیجن بیڈس کی ضرورت ہے اتنی مقدار میں بستر موجود نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ جدید سہولیات کے باوجود اس اسپتال میں ماہر ڈاکٹروں اور تربیت یافتہ میڈیکل اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی بہت زیادہ قلت ہے۔ حالانکہ تعلقہ اسپتالوں میں دستیاب سہولتوں کے ساتھ مریضوں کا علاج ہورہا ہے مگر جب حالت سنگین ہوجاتی ہے تو پھر اسے سنبھالنا تعلقہ اسپتالوں کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ ایسی صورت میں ضلع کے کووڈ اسپتال کی طرف رخ کرنے کے سوا مریضوں کے لئے کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ مگر وہاں پر بھی ہنگامی حالات کے جتنے بستر اور سہولتیں فی الحال ہیں ان کو ہینڈل کرنے کے لئے بھی ضروری تعداد میں میڈیکل اسٹاف موجود نہیں ہے۔

    کیا کہتے ہیں ڈپٹی کمشنر:    اس تعلق سے ڈپٹی کمشنر مولّئی موگیلن نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی کمی پورا کرنے کے لئے فی الحال زیرتربیت ڈاکٹروں کو کووڈ وارڈ کی ڈیوٹی کے لئے تعینات کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔ کووڈ اسپتال کی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد عوام کی سہولت اور کووڈ پر قابو پانے کے مقصد سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں ہی 'کووڈ وار روم' قائم کیا گیا ہے۔ کاروار جیسا ہی ایک کووڈ سینٹر انکولہ میں قائم کرنے کی سمت میں بھی  کام ہورہا ہے۔ ضلع کے تمام تعلقہ اسپتالوں میں آکسیجن بیڈس کا انتظام کرنے کے لئے  ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ہوم آئسولیشن میں جو مریض زیر علاج ہیں ان سے رابطہ اور تعاون کے لئے ضلع پنچایت سی ای او کی صدارت میں اساتذہ کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے اراکین ہوم آئسولیشن والے مریضوں سے فون پر رابطہ بنائے رکھیں گے ۔ علاج و معالجہ کے سلسلے میں مریضوں کے ساتھ تعاون کریں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...