قطر میں انڈین نیوی کے آٹھ سابق افسران کو سزائے موت کا اعلان؛ اسرائیل کے لئے جاسوسی کا الزام
دوحه - 27 اکتوبر (ایس او نیوز): اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک سال سے زائد عرصے سے قطر کی جیل میں بند ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران کو الزام ثابت ہونے پر موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے سزاؤں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کو قطر کی جانب سے آٹھ انڈین ملازمین کو سزائے موت سنانے پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ وزارت خارجہ نے اس فیصلے کو حیران کن اور پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اہل خانہ اور قانونی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام قانونی پہلوؤں پر غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستانی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو ۲۰۲۲ میں قطر کے خلاف اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں جیل بھیجا گیا تھا ۔ وہ الظاہرہ گلوبل ٹیکنالوجی میں چھوٹی آبدوزیں بنانے جیسے ایک حساس نوعیت کے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔ پتہ چلا ہے کہ ان کی ضمانت کی درخواستیں متعدد بار مسترد کی گئیں تھیں۔ گرفتار شدگان کی شناخت کمانڈر (ریٹائرڈ) پور نیند و تیواری ، کیپٹن (ریٹائرڈ) نوتیج سنگھ گل، کمانڈر (ریٹائرڈ) بیرندر کمار ورما، کیپٹن (ریٹائرڈ) سوربھ وششت، کمانڈر سوگنا کر پکالا، کمانڈر اور سیلر را گیش کے طور پر ظاہر کی گئی تھی۔ سزا پانے والے انگرین انڈین بحریہ کے سابق اہلکار دوحہ میں قائم الظاہرہ العالی کنسلٹینسی اینڈ سروسز کے لیے کام کرتے تھے۔ یہ کمپنی قطر کی بحریہ کو تربیت اور ساز و سامان فراہم کرتی ہے۔ پتہ چلا ہے کہ کمپنی مبینہ طور پر ایک عمانی شہری کی ملکیت ہے، جو رائل عمانی فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ سکواڈرن لیڈر ہیں، انھیں بھی آٹھ انڈین افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں تفتیش کے بعد انھیں نومبر میں رہا کر دیا گیا تھا۔
سزائے موت سنانے کو لے کر ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم اس فیصلے سے انتہائی صدمے میں ہیں اور فیصلے کی مکمل تفصیلات کے منتظر ہیں۔ ہم اہل خانہ اور قانونی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام قانونی پہلوؤں پر غور کررہے ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ ہم اس فیصلے کو قطری حکام کے ساتھ بھی اٹھائیں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق کیس کی کارروائی چونکہ خفیہ نوعیت کی ہے، اس وجہ سے مزید کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے۔