آپ اپنی چین کی صریح ناکام پالیسیوں کی ذمہ داری کب لیں گے؟ پی ایم مودی سے جے رام رمیش کا سوال

Source: S.O. News Service | Published on 6th May 2024, 11:55 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 6/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی ) مشرقی لداخ کے پینگانگ میں ہوئی ہندوستان اور چین کی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کی آج چوتھی برسی ہے۔ اس موقع پر کانگریس کے جنرل سکریٹری (مواصلات) جے رام رمیش نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مودی حکومت کے ذریعے اپنی سرحدوں کی حفاظت میں ناکامی پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 15 جون 2020 کو گلوان میں ہمارے 20 بہادر فوجیوں نے ملک کی حفاظت میں اپنی جان قربان کر دی تھی لیکن اس کے بعد حالت یہ ہے کہ ہمارے فوجی 65 میں 26 گشتی پوائنٹ تک جا ہی نہیں پا رہے ہیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک طویل پوسٹ کی ہے۔ اس میں انہوں نے کہا ہے کہ مشرقی لداخ کے پینگانگ تسو میں ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان شروع ہونے والے تنازع کی آج چوتھی برسی ہے۔ یہ تنازعہ 15 جون 2020 کو گلوان میں پیش آنے والے ہولناک واقعے کے پسِ منظر پر ہے جس میں ہمارے 20 بہادر سپاہیوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے تھے۔ اس واقعے کے صرف چار دن بعد وزیراعظم نے چین کو یہ کہتے ہوئے کلین چٹ دے دی تھی کہ ’’نہ تو کوئی ہماری سرحد میں داخل ہوا ہے اور نہ ہی کوئی گھس آیا ہے۔‘‘ وزیر اعظم کا یہ بیان نہ صرف ہمارے شہید فوجیوں کی سخت توہین تھی بلکہ مشرقی لداخ میں ہماری زمین کے 2000 مربع کلومیٹر پر چینی کنٹرول کو بھی جائز قرار دیتا ہے۔

اپنی پوسٹ میں جے رام رمیش نے مزید کہا ہے کہ چار سالوں میں فوجی مذاکرات کے 21 دور ہونے کے باوجود صورتحال بدستور خراب ہی ہے۔ لیہہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہمارے سپاہی 65 میں سے 26 گشتی مقامات تک نہیں جا پا رہے ہیں جہاں وہ 5 مئی 2020 سے پہلے بغیر کسی رکاوٹ کے جا یا کرتے تھے۔ خاص طور سے:

  • چینی فوج ہندوستانی فوجیوں کو اسٹریٹجک لحاظ سے اہم دیپسانگ کے میدانی علاقوں کے پانچ مقامات (پٹرولنگ پوائنٹس 10، 11، 11A، 12 اور 13) میں داخل ہونے سے روک رہی ہے۔
  • ڈیم چوک میں تین اہم پٹرولنگ پوائنٹس بھی بھارتی فوجیوں کی پہنچ سے باہر ہیں۔
  • پینگانگ تسو میں ہمارے فوجی اب فنگر 4 سے آگے نہیں جا سکتے، جبکہ پہلے وہ فنگر 8 تک جاتے تھے۔
  • جہاں بفر زونز پر اتفاق کیا گیا ہے وہ ایل اے سی کے ہمارے ہی حصے میں آتا ہے۔
  • ہندوستانی خانہ بدوش اب چشول میں ہیلمٹ ٹاپ، مکپا رے، ریزانگ لا، رنچن لا، ٹیبل ٹاپ اور گرونگ ہل تک نہیں جا پا رہے ہیں۔
  • گوگرا ہاٹ اسپرنگ کے علاقے میں، ہمارے خانہ بدوش اب گشت پوائنٹس 15، 16 اور 17 پر نہیں جا سکتے ہیں۔

 

جے رام رمیش نے کہا ہے کہ چین کی جارحیت اور دراندازی صرف لداخ تک محدود نہیں ہے۔ چینی فوج اروناچل پردیش کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کر رہی ہے، جو ہندوستان کے سلی گوڑی کوریڈور کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ یہ کوریڈور شمال مشرقی ہندوستان کو باقی ملک سے جوڑتا ہے۔ مودی حکومت نے براہ راست چینیوں کے حساب سے چالیں چل کر منی پور اور شمال مشرق کے دیگر حصوں کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔

کانگریس کے لیڈر کے مطابق چین مسلسل جارحانہ رویہ اپنا رہا ہے اور ہمارے وزیر اعظم اس کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار کرنے میں مصروف ہیں۔ گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر نریندر مودی کی چین نے تین بار شاندار میزبانی کی۔ وزیر اعظم کے طور پر انہوں نے چین کے پانچ سرکاری دورے کیے اور چینی صدر شی جن پنگ سے 18 بار ملاقات کی۔ ان دوروں میں وزیر اعظم کے 64 ویں یوم پیدائش پر سابرمتی کے کنارے جھولنے کا پروگرام بھی شامل ہے۔

اپنے بیان میں کانگریس کے جنرل سکریٹری نے مزید کہا ہے کہ ایک طرف چین بھارت کے خلاف مزید جارحانہ رویہ اپنا رہا ہے۔ دوسری طرف بھارت کا چین پر معاشی انحصار بڑھتا جا رہا ہے۔ ہندوستان کو چینی برآمدات 2018-19 میں 70 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2023-24 میں ریکارڈ 101 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے، جب کہ چین کو ہندوستانی برآمدات 16 بلین ڈالر پر رک گئی ہیں۔ چین اہم صنعتی شعبوں جیسے الیکٹرانکس، مشینری، کیمیکلز، فارماسیوٹیکل اور ٹیکسٹائل میں ٹاپ سپلائر ہے۔ ہندوستان کے ایم ایس ایم ای نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور سستی چینی درآمدات کے مشترکہ حملے سے متاثر ہیں۔

جے رام رمیش نے کہا ہے کہ چین نے مودی حکومت کے دور میں ہمارے پڑوسی ممالک میں اپنی گرفت مضبوط کی ہے۔ پاکستان اور مالدیپ کے ساتھ اس کے اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ مالدیپ نے تمام ہندوستانی فوجیوں کو واپس بلانے اور جدید ترین ترکی ڈرون خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ سری لنکا میں، جہاں یکے بعد دیگرے ہندوستانی حکومتوں نے غیر ملکی طاقتوں کو روکنے کے لیے کام کیا ہے، چین نے ہمبن ٹوٹا بندرگاہ پر 99 سالہ لیز پر دستخط کیے ہیں۔ بھوٹان پر چین کے مطابق سرحدی معاہدہ کے لیے متفق ہونے کا زبردست چینی دباؤ ہے۔ یہاں تک کہ 2017 میں ’جیت‘ کے کھوکھلے دعوے دعووں کے باوجود ڈوکلام پر اس کی پکڑ مضبوط ہو رہی ہے۔

اپنے پوسٹ میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی سے چند سوالات کیے ہیں۔ انہوں نے پوچھا ہے کہ:

  • کیا آپ اب بھی 19 جون 2020 کے اپنے بیان ’’نہ کوئی ہماری سرحدوں میں داخل ہوا ہے، نہ ہی کوئی گھسا ہوا ہے‘‘ کو صحیح مانتے ہیں جو آپ نے گلوان میں ہمارے 20 فوجیوں کی شہادت کے بعد دیا تھا؟
  • کیا آپ کی حکومت نے دیپسانگ اور ڈیم چوک میں ہزاروں مربع کلومیٹر اراضی چینی کنٹرول کے حوالے کر دی ہے یا آپ اب بھی 5 مئی 2020 سے پہلے والی صورتحال پر واپس جانے کی کوشش کر رہے ہیں؟
  • کیا کئی دہائیوں میں ہندوستان کی سب سے بڑی اسٹریٹجک اور انٹیلی جنس خرابی کا ذمہ دار کسی کو ٹھہرایا گیا؟
  • آپ اپنی چین پالیسی کی صریح اور بدترین ناکامی کی ذمہ داری کب لیں گے؟

ایک نظر اس پر بھی

مشن جھاڑو کے تحت عآپ لیڈروں پر ایکشن ہو رہا ہے؛ کیجریوال کا پی ایم مودی پر و بی جے پی پر سخت حملہ

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کو عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو یکے بعد دیگرے جیل میں ڈالنے کے خلاف بی جے پی و پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آپ کے لیڈروں کے خلاف مشن جھاڑو کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ بی جے پی آپریشن جھاڑو چلا رہی ہے۔ جو کچھ بھی ہو رہا ...

ہمیں ڈرپوک لوگ نہیں، ببر شیر کانگریسی چاہیے؛ راہل گاندھی نے دہلی کے رام لیلا میدان میں جلسہ عام سے کیا خطاب

راہل گاندھی نے آج دہلی واقع رام لیلا میدان میں ایک عظیم الشان جلسہ سے خطاب کر راجدھانی میں لوک سبھا انتخاب کی مہم کو رفتار دے دی ہے۔ انھوں نے تقریب میں موجود زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر کانگریس کارکنان کو ’ببر شیر‘ کہہ کر پکارا، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں ...

راہل گاندھی بہت اچھے وزیر اعظم بن سکتے ہیں، کیونکہ وہ ملک کی گہرائیوں کو سمجھتے ہیں: پرینکا گاندھی

لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ایک میڈیا ادارہ کو انٹرویو دیتے ہوئے راہل گاندھی کے تعلق سے کئی اہم باتیں سامنے رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی ہندو مذہب سے متعلق مباحثہ میں راہل گاندھی کا سامنا نہیں کر پائیں گے۔ ایسا اس لیے ...

آئین تبدیل کرنے کا بی جے پی کا خفیہ ایجنڈہ ہے ؛ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے کہا کہ آر ایس ایس آئین کو مکمل طور پر تسلیم نہیں کرتا

مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ دگوجے سنگھ نے کانگریس دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں کہاکہ بی جے پی آئین کو تبدیل کرنے کا خفیہ ایجنڈہ چلا رہی ہے۔ بی جے پی ملک میں نیا آئین نافذ کرنے کی مکروہ کوشش میں ہے، یہی وجہ ہے کہ ۱۹۵۰ءسے آر ایس ایس نے ہندوستانی آئین کو مکمل طورپر تسلیم ...

اروند کیجریوال نےکہا کہ اپنے تمام ساتھیوں کیساتھ بی جے پی دفتر آرہا ہوں جسے گرفتار کرنا ہے کرلو

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال  بی جے پی کی دھمکیوں ، گرفتاریوں اور مسلسل کارروائیوں سے اس قدر تنگ آگئے ہیں کہ وہ اب جنگ پر آمادہ ہو گئے ہیں۔