مودی پرجول ریونّا کو ملک واپس لا کرکرناٹک سرکار کو سونپیں ، مہیلا کانگریس کا مطالبہ
نئی دہلی، 6/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) پرجو َل ریونّا ج کے ذریعہ سیکڑوں خواتین کے جنسی استحصال کےمعاملے میں مرکزی حکومت کو گھیرتے ہوئے اتوار کو مہیلا کانگریس نے وزیراعظم مودی سےمطالبہ کیا کہ وہ اپنی اتحادی پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمان کو جرمنی سے ملک واپس لائیں اور ریاستی حکومت کو سونپیں۔ اس سے قبل کانگریس مودی حکومت سے پرجول کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ کرچکی ہے مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس بیچ پرجول کے مظالم کا شکار ہونےوالے مزید 3خواتین اس معاملے کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی میں پیش ہوئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے اتوار کو وعدہ کیا کہ وہ پرجول کی تمام متاثرہ خواتین کی مالی مدد کرے گی۔
مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی کو پرجول ریونا کا ساتھ دینے کے مترادف قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں خاموش رہنے کے بجائے خاموشی توڑنی چاہیے اورملزم کو جرمنی سے لا کر کرناٹک حکومت کے حوالے کرنا چاہیے۔ لامبا نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ ریونا کو مودی کی حمایت ملتی رہی ہے۔ وہ ان کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ بی جے پی کو بھی ان کی بداعمالیوں کا علم تھا، اس لیے مودی کو اپنی خاموشی توڑ کر ریونا کو واپس لاکر سخت سزا دلانی چاہیے۔ ‘‘انہوں نے کہاکہ’’وزیر اعظم جی خاموشی توڑیئے۔ جب تک آپ پرجول ریونا کو جرمنی سے واپس لا کر کرناٹک حکومت کے حوالے نہیں کریں گے، اس وقت تک مہیلا کانگریس ملک کے کونے کونے سے آواز اٹھاتی رہے گی۔
الکا لامبا نے حیرت کااظہار کیا کہ پرجول ریونا کے معاملے میں بہبود ِ خواتین و اطفال کی وزیر اسمرتی ایرانی اور قومی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن ریکھا شرما خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج ملک کی نصف آبادی اسمرتی ایرانی اور ریکھا شرما سے اپنی خاموشی توڑنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ‘‘ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھی اس پورے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے بھی کرناٹک حکومت کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔
اس دوران پرجول ریوناکے ذریعہ جنسی استحصال کا شکار ہونےوالی مزید 3خواتین نے ایس آئی ٹی سے رابطہ کیا ہے۔ سنیچر کی شام پرجول کے والد ایچ ڈی ریونا کی گرفتاری کے بعدمذکورہ خواتین نے تفتیش کاروں سے رابطہ کرنے کی ہمت کی۔ ان کے بیانات جلد کئے جاسکتے ہیں۔ اس حوالے سے مزید معلومات سامنے آنا باقی ہیں۔ پرجول ریونا کے 2 ہزار 900 ویڈیو سامنے آئے ہیں جس میں متاثرہ خواتین کی تعداد بڑی تعداد ہے۔
امید کی جارہی ہے کہ والد کی گرفتاری کے بعد پرجول ریونا جلد وطن واپس آکر حکام کے سامنے ہتھیار ڈال سکتے ہیں۔ سی بی آئی کے توسط سے ایس آئی ٹی نےان کےخلاف بلوکارنر نوٹس جاری کروادیاہے۔ ایس آئی ٹی کی ایک ٹیم پرجول ریونا کی سرگرمیوں کے بارے میں جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر پہلے ہی بیرون ملک روانہ ہو چکی ہے۔ ٹیم مقامی ایجنسیوں اور سی بی آئی کے ساتھ مل کر اسے گرفتار کرنے کی کوشش کری گی۔ بتایا جارہاہے کہ وہ کچھ دن قبل ہنگری کا دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں تھا۔