کمٹہ 4 / مئی (ایس او نیوز) بھٹکل کے معروف سیاسی و سماجی قائد، جے ڈی ایس لیڈر ، مجلس اصلاح و تنظیم کے صدر جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے جنتا دل ایس سے چھٹکارہ حاصل کرتے ہوئے کانگریس کا ہاتھ تھام لیا ہے۔
کمٹہ میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدرامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی موجودگی میں انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
ہزاروں کی تعداد میں موجود کانگریس کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کے لئے منعقدہ تشہیری اجلاس میں نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے کانگریس پارٹی کی شال پوشی کے ساتھ جناب عنایت اللہ شاہ بندری کا پارٹی میں استقبال کیا۔
یاد رہے کہ جناب عنایت اللہ شاہ بندری ایک زمانے سے ایچ ڈی دیوے گوڈا اور کمارا سوامی کے کٹر حامیوں میں شامل رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جنتا دل ایس سے ہی کیا تھا۔ بھٹکل تعلقہ میں عنایت اللہ شاہ بندری کا دوسرا نام جنتا دل ایس سمجھا اور مانا جاتا تھا۔
بتاتے چلیں کہ عنایت اللہ شاہ بندری نے سن 2013 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں تنظیم کی حمایت میں جے ڈی ایس کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا جس میں انہیں قریب چار ہزار ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ جے ڈی ایس کے وفادار اور باپ بیٹے کے نہایت قریبی سمجھے جانے والے عنایت اللہ شاہ بندری کو اس وقت اپنی پارٹی کو خیر باد کرنے پر مجبور ہونا پڑا جب پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا دامن ہاتھ تھام لیا، جس کو دیکھتے ہوئے عنایت اللہ شاہ بندری نے اب کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
اب جبکہ جے ڈی ایس سے اپنا دامن چھڑا کر انہوں نے کانگریس پارٹی کا ہاتھ تھام لیا ہے تو بعض لوگوں کا تاثر یہ ہے کہ اس سے ضلع اتر کنڑا میں ایک طرف کانگریس پارٹی کی طاقت اور استحکام میں مزید اضافہ ہوگا تو دوسری طرف جے ڈی ایس ضلع میں لاوارث ہو کر رہ جائے گی۔ دیکھنا یہ ہے کہ عنایت اللہ شاہ بندری نے اب جو نئی سیاسی اننگ شروع کی ہے، اس میں وہ اپنے سیاسی شعور و مہارت کا ثبوت کس انداز میں دیتے ہیں اور کتنے مفید و موثر انداز میں قوم و ملت کی سیاسی قیادت کے تقاضے پوری کرتے ہیں۔