بی جے پی نے بیف ایکسپورٹ کمپنی سمیت پاکستانی ایجنسی سے بھی لیا ہے چندہ ؛ بھٹکل میں کانگریس کی پریس کانفرنس
بھٹکل4/مئی (ایس او نیوز) گئو کشی کی مخالفت اور مویشیوں کی سپلائی کے دوران غریب مسلمانوں اور دلتوں پر حملہ کرنے اور کئی ایک کو موت کے گھاٹ اُتارنے والے نام نہاد گئورکھشکوں کی حمایت کرنے والی بی جے پی پر کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے الیکٹورل بونڈ کے ذریعے بیف ایکسپورٹ کرنے والی کمپنی سے کروڑوں روپیہ چندہ لیا ہے۔ بھٹکل کانگریس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی تشہیری کمیٹی کے چیرمین اور سابق وزیر ونے کمار سورکے نے بتایا کہ بی جے پی گئو کشی کے نام پر ملک کے عوام کو بے وقوف بنا رہی ہےکیونکہ بی جے پی کے ہی دور اقتدار میں پوری دنیا میں بیف ایکسپورٹ کرنے میں انڈیا نمبر ون پر پہنچ چکا ہے۔
سورکے نے بتایا کہ ہمیشہ پاکستان پاکستان کرنے والی بی جے پی نے الیکٹورل بونڈ کے ذریعے پاکستان میں کام کرنے والے کنٹریکٹر سے بھی چندہ وصول کیا ہے۔ اسی طرح آئی ٹی، ای ڈی، اور سی بی آئی کا ڈر بٹھاکر بی جے پی نے کئی کمپنیوں سے ہزاروں کروڑ روپیوں کا چندہ وصول کیا ہے۔ سورکے کے مطابق پہلے انڈرورلڈ کے لوگ فون کرکے دھمکیاں دے کر لوگوں سے روپیہ ، پیسہ وصولا کرتے تھے، لیکن بی جے پی نے سرکاری ایجنسیوں کا ڈر بٹھاکر ہزاروں کروڑ روپئے وصول کئے ہیں۔ ان سب کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام تہس نہس ہوچکا ہے۔ ایسے ہی آج ٨٠ فیصد میڈیا کو آڈانی اور امبانی نے خرید لیا ہے جس کی وجہ سے عوام کے مسائل میڈیا کے ذریعے سامنے نہیں آرہے ہیں، ان میڈیا میں صرف مودی مودی ہی دکھایا جارہا ہے۔
سورکے نے کہا کہ2014 کے انتخابات کے موقع پر بی جے پی کے پوسٹر پر اڈوانی، منوہر جوشی اور ششما سوراج کی فوٹو نظر آتی تھی،٢٠١٨ میں یہ تمام فوٹوز غائب ہوگئے اور اس بارکے انتخابات میں بی جے پی کارکنان بی جے پی کے نام پر ووٹ نہیں مانگ رہے ہیں، صرف مودی کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ ان سب کو دیکھتے ہوئے ہم یہاں کے عوام سے یہی کہیں گے کہ 7 مئی کو ہونے والے انتخابات میں آپ لوگ سوچ سمجھ کر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ ہندو۔مسلم اورذات پات کی تفریق کرنے او ر ملک میں نفرت پھیلانے والوں کو ووٹ دینے کے بجائے اپنے علاقہ کی ترقی اور ملک کے ڈیولپمنٹ کے نام پر ووٹ دیں، مہنگائی، بیروزگاری اورعوام کے مسائل کی یکسوئی کو لے کر ووٹ دیں ۔
سورکے نے بتایا کہ کانگریس کی کرناٹک سرکار کی طرف سے جو گارنٹیاں جاری کی گئی ہیں، اُس میں گھر کی ایک خاتون کو سالانہ 24 ہزار روپئے دئے جارہے ہیں، اب آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی طرف سے سالانہ ایک لاکھ روپئے دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے، یعنی مرکز میں کانگریس اقتدار پرآنے کی صورت میں کانگریس حکومت کی طرف سے گھر کی ایک خاتون کو ایک لاکھ چوبیس ہزار روپئے دئے جائیں گے۔ اسی طرح کانگریس کی طرف سے نوجوانوں کو روزگار دینے، کسانوں کا قرضہ معاف سمیت جی ایس ٹی قانون کو واپس لینے وغیرہ جیسی کئی گارنٹیوں کا سورکے نے تذکرہ کیا ۔ سورکے نے کہا کہ موجودہ بی جے پی حکومت کسانوں کا قرضہ معاف کرنے تیار نہیں ہے، لیکن بڑے بڑے سرمایہ داروں اور صنعت کاروں کے ١٦ ہزار کروڑ روپئے معاف کئے ہیں۔ سورکے نے یہ بھی بتایا کہ اس سے قبل منموہن سنگھ سرکار نے کسانوں کے ٧٢ ہزار کروڑ روپئے معاف کئے تھے، اب اگر کانگریس سرکار اقتدار پر آتی ہے تو کسانوں کا قرضہ جو سات لاکھ کروڑ روپئے ہوتے ہیں، معاف کردئے جائیں گے۔ کانگریس کی طرف سے دی جانے والی ان تمام سہولیات کو دیکھتے ہوئے سورکے نےعوام الناس سے کانگریس کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی۔
پریس کانفرنس میں اُترکنڑا تشہیری کمیٹی کے چیرمین ایڈوکیٹ رویندرا نائک، بھٹکل بلاک کانگریس صدر وینکٹیش نائک، کانگریس لیڈران عباس تونسے، راما موگیر، البرٹ ڈیکوسٹا، سریش نائک وغیرہ موجود تھے۔