مہاراشٹرا کیرالہ اور کرناٹکامیں برسات کا قہر۔ عام زندگی ہوئی بری طرح متاثر۔ اب تک مہلوکین کی تعداد ہوگئی 86
نئی دہلی 10/اگست(ایس او نیوز) مہاراشٹرا، کرناٹکا اور کیرالہ میں پچھلے کچھ دنوں سے جاری موسلادھار بارش اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی سیلابی کیفیت نے بڑا قہر ڈھایا ہے۔ ہرجگہ عام زندگی بری طرح متاثر ہونے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق مختلف مقامات پربارش کی وجہ سے ہوئی ہلاکتوں کی تعداد 86ہوگئی ہے۔
کیرالہ میں موسم کے تباہ کن رخ کو دیکھتے ہوئے گزشتہ سال اگست میں آئے بھیانک سیلاب کی یادیں تازہ ہوگئی ہیں۔یہاں جمعہ کے تک مختلف علاقوں میں 20افراد ہلاک ہوئے ہیں۔مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا امکان جتایا جارہا ہے۔وائناڈ اور ملپورم کے علاقے میں زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے ہیں اور اس کے ملبے میں 40افراد پھنس جانے کا شبہ ہے۔ریکسیو ٹیم کے عملے نے وائناڈ میں ملبے سے اب تک10لاشیں برآمد کی ہیں۔مزید 30سے زائد افراد لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینرائی وجیان کا کہنا ہے کہ کتنے لوگ واقعتا ابھی ملبے کے اندر دبے ہوئے ہیں یہ بتانا مشکل ہے۔اس لئے ہلاکتوں کے تعلق سے حقیقی اعداد وشمار ابھی بتانا ممکن نہیں ہے۔
کوچی ایئر پورٹ بند: بارش کا پانی جمع ہوجانے کی وجہ سے کیرالہ کے کوچی ایئر پورٹ کو اتوار تک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔جبکہ ایرناکولم، ایڈوکّی، پالکّاڈ، ملپورم، کولیکوڈ، وائناڈ اور کنور ضلع میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ نیشنل ڈیساسٹر منیجمنٹ شعبے کی 13ٹیمیں بچاؤ اور راحت کاری میں لگادی گئی ہیں۔فوج سے متعلق 180 افسران کو ریلیف میں تعاون کرنے کے لئے طلب کیاگیا ہے۔ 64ہزار متاثرین کو محفوظ مقامات پر راحت کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کیرالہ کے مختلف علاقوں میں 20تا 40سینٹی میٹر برسات ہوئی ہے۔
کرناٹکا میں ہلاکتیں:کرناٹکا میں جمعہ کے دن بھاری برسات کی وجہ سے مختلف مقامات سے 10افراد ہلاک ہونے کی خبر آئی ہے۔اس طرح اب تک ریاست میں بارش کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد22ہوگئی ہے۔ویراج پیٹ میں زمین کھسکنے وجہ سے جہاں 7جانیں تلف ہوئی ہیں وہیں پر مزید 8افراد لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔جنوبی کینرا سمیت کرناٹکا کے 6اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے جہاں پر آئندہ 48گھنٹوں تک تیز اور موسلادھار بارش کی پیشین گوئی محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔
ساحلی کرناٹکا میں پھر سے جاری ہوا ریڈالرٹ: منگلورو اور اطراف میں کل رات سے انتہائی تیز بارش کا سلسلہ پھر سے شروع ہوا ہے۔ پورے ساحلی کرناٹکا میں محکمہ موسمیات نے ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔ جنوبی کینرا میں نیتراوتی اور کمارادھارا ندیوں میں زبردست طغیانی آگئی ہے اور وہ خطرے کے نشان کو پار کرگئی ہیں۔اپن انگڈی اور بنٹوال میں ندیوں کے کنارے آباد بہت سارے گھروں میں پانی گھس گیا ہے، اور تقریباً پورے علاقے سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ جمعہ کی شب میں آدھی رات کو صورتحال مزید خراب ہونے کے امکانات کی وجہ سے اپن انگڈی کار اسٹریٹ کے لوگوں کو نشیبی علاقے سے نکال کر بلندی کی طرف منقتل کیا گیا ہے۔یہ لوگ ضلع انتظامیہ کی جانب سے قائم کیے گئے راحت کیمپس یا اپنے رشتے داروں کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
بنٹوال اور اطراف کے علاقوں میں سڑکوں اور عمارتوں کے علاوہ منگلورو میں بھی کچھ مقامات پانی میں ڈوب جانے کی خبریں مل رہی ہیں۔محکمہ موسمیات کا خیال ہے کہ جنوبی کینرا میں 150سے260ملی میٹر تک بارش ہونے والی ہے۔چارمڈی گھاٹ کو سواریوں کے لئے بالکل بند کردیا گیا ہے جبکہ شیرڈی گھاٹ اور سمپاجے گھاٹ کو جزوی طور پر ٹریفک کے لئے کھلا رکھا گیا ہے۔
سرکاری افسران کی چھٹیاں منسوخ:معتبر ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جنوبی کینرا کے ڈپٹی کمشنر سسی کانت سینتھل نے عوام کو محتاط اور چوکس رہنے کی ہدایت جاری کرنے کے ساتھ ہی سنیچر اور اتوار کے علاوہ پیر کے دن بقر عید کے لئے افسران کو10 اگست سے 12اگست تک ملنے والی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں اور قدرتی آفت سے نمٹنے کے لئے انہیں اپنے اپنے دفاتر میں حاضر رہنے کی ہدایت دی ہے۔ اپنے تمام افسران کی چھٹیوں کو منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔