کورونا سے نہیں، مرکزی حکومت کی لاپروائی سے مررہے ہیں لوگ ۔ کاروار میں یوتھ کانگریس نیشنل صدر کا حکومت پر راست الزام
کاروار 3/ جون (ایس او نیوز) یوتھ کانگریس کے نیشنل صدر بی وی شرینواس نے کورونا وباء پر قابو پانے میں مرکزی حکومت کی ناکامی پر نشانہ سادھتے ہوئے الزام لگایا کہ ملک میں جو اموات ہورہی ہیں وہ کورونا کی وجہ سے نہیں بلکہ حکومت کی لاپروائی کی وجہ سے ہورہی ہیں۔
ڈسٹرکٹ پریس کلب میں اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے شرینواس نے کہا کہ اگر وقت پر ایمبولینس، آکسیجن، اسپتالوں میں بستر، آئی سی یو میں داخلہ، ریمڈیسویر انجکشنس دستیاب ہوتے تو متاثرین کی موت واقع نہیں ہوتی۔ جب کورونا کی پہلی لہر آئی تھی تو اسی وقت ہمارے ملک اور دنیا کے بہت سے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اتنی بڑی آبادی والے اس ملک میں کورونا کی وباء بے قابو ہوسکتی ہے۔ لیکن مرکزی حکومت نے اس کے مطابق پیش بندی نہیں کی۔ اسی وجہ سے ہزاروں متاثرین کی موت واقع ہوگئی۔ اسی طرح ماہرین اور عوامی نمائندوں کے ساتھ کسی قسم کا مشورہ کیے بغیر ہی غیر منصوبہ بند طریقے سے گزشتہ سال لاک ڈاون کا اعلان کردیا۔ اس سے لاکھوں مزدوروں کو بے انتہا مشکل حالات سے گزرنا پڑا۔
دنیا اور ملک کے ماہرین نے کورونا کی دوسری لہر کے بارے میں بھی پہلے سے چوکنا کردیا تھا۔ اس کے باوجود اس پر قابو پانے کے پیشگی اقدامات اور انتظامات مرکزی حکومت نے نہیں کیے۔ بلکہ انتخابی ریالیوں میں زیادہ سے زیادہ وقت گنوا دیا۔
یووا کانگریس لیڈر نے حکومت کرناٹکا سے مطالبہ کیا کہ یہاں پر اگر کووڈ کی وجہ سے موت واقع ہوتی ہے تو اس کے اہل خانہ کو فوری طور پر معاوضہ ادا کیا جائے۔ متوسط طبقہ کے جن لوگوں نے بینکوں سے قرضہ لیا ہے ان سے کم از کم 6 مہینے تک رقم واپسی کا مطالبہ نہ کیا جائے اور بینک والوں کو قرضداروں کے گھروں تک جا کر انہیں ہراساں کرنے سے روکا جائے۔
اس موقع پر شرینواس نے یہ بھی کہا کہ کینرا رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کہیں گُم ہوگئے ہیں اور ان کا کوئی اتہ پتہ نہیں چل رہا ہے۔ گزشتہ مرتبہ کورونا کی پہلی لہر کے موقع پر انہوں نے غیر ذمہ دارانہ بیانات دئے تھے۔ اب جب کہ ہنگامی صورت حال پیدا ہوگئی ہے تو انہیں دوائی، آکسیجن اور اسپتالوں میں بستروں وغیرہ کا انتظام کرنے کے لئے اگلی صف میں رہنا چاہیے تھا۔
ضلع انچارج وزیر اپنے حلقہ کے لئے فکر مند ہیں اور اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، لیکن یہ بات انہیں بھی معلوم نہیں ہے کہ یہاں کے رکن پارلیمان اس وقت کہاں ہیں۔ اگر رکن پارلیمان اس مشکل گھڑی میں ضلع انچارج وزیر کے ساتھ کھڑے ہوتے تو عوام کی بڑی خدمت ہوتی۔ لیکن ان کی طرف سے ایسا کوئی بھی اقدام نہیں کیا گیا ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کے مسائل کے تعلق سے رکن پارلیمان کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔