کورونا اوراحتیاطی تدابیر ؛ عوام الناس کو کوویڈ ویکسین لینا ضروری ؛ مشہور یورولوجسٹ اور جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر محمد سعد بلگامی کا بیان 

Source: S.O. News Service | Published on 28th April 2021, 1:46 PM | اسپیشل رپورٹس | ساحلی خبریں |

بھٹکل 28اپریل (ایس او نیوز)  بنگلور کے مشہور یورولوجسٹ اور جماعت اسلامی ہند کرناٹک کے امیر حلقہ ڈاکٹر  محمد سعد بلگامی نے  کورونا  وباء  پر قابو پانے کے لئے  کورونا ویکسین  لگوانا بھی بے حد اہم قرار دیا ہے۔ 

ساحل آن لائن سےگفتگو کرتے ہوئے  انہوں نے  بتایا کہ  اس وقت ہم کو وڈ ۔ 19 کی دوسری لہر کو دیکھ رہے ہیں جوخطرناک انداز میں پھیلتی جارہی ہے اور بڑی تیزی کے ساتھ بڑے پیمانے پرلوگ اس سے 

حفاظتی تدابیر میں ویکسین بھی ایک تدبیر ہے  ۔ ہم جانتے ہیں کہ  اس مرض کا کوئی علاج  نہیں ہے اور اس سے بچنے کے جو بھی حفظ ماتقدم اقدامات ہیں،ان کو اختیارکرناضروری ہے ۔ ویکسین بھی اسی طرح کی ایک حفاظتی تدبیرہے ۔اس وقت ساری دنیا میں اس سلسلے میں جو سائنٹفک شواہد اور جو میڈیکل معلومات حاصل ہیں، اس کی روسے یھی کہا جاسکتاہے  اور گمان غالب  ہے کہ  اس سے ہماری  قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد ملے گی ۔ ویکسین میں کچھ حرام اشیاء کے استعمال کے سلسلے میں بھی بات آئی ہے  مگر شریعت کا  یہ  نقطۂ نظر بھی بعض علماء کی جانب سے سامنے آیا  ہے کہ اگر چہ   اس میں حرام اشیاء استعمال ہوئی ہو ں مگر تحلیل( distillation ) اور کیمیائی پروسیس سے گزرنے کے بعد اس کی حرمت باقی  نہیں رہتی  اور جہاں  وبا عام  ہو  اور اس سے بچنے کی ایک احتیاطی تدبیر یہ ہو تو  ویکسین کو ضرور اختیار کیا جاسکتا ہے۔ 

متاثر ہور ہے ہیں اور اموات بھی واقع ہورہی ہیں ۔اس پس منظر میں کچھ احتیاطی تدابیر کو ہمیں لازماً اختیار کرنا چاہئے ۔ حفاظتی تدابیر میں جن باتوں کا بار بار ذکر کیا جار ہا ہے جیسے فیس ماسک کا استعمال کرنا ، فزیکل ڈسٹنس کو برقرار رکھنا اور سینی ٹائز رکا استعمال ، پا کی صفائی کا لحاظ کرنا یہ بہت ضروری ہے ۔اسی طرح بھیڑ میں جمع ہونے سے بھی پر ہیز کر نا چاہئے ۔  یہ ضروری تدابیر ہیں جن کو اختیار کر کے اس مرض کے پھیلنے کو ہم روک سکتے ہیں ۔

ڈاکٹر سعد بلگامی نے اس بات پر  افسوس  کا اظہار کیا کہ اس وقت ہم مساجد کی اجتماعی عبادات سے محروم ہو گئے ہیں ۔ اللہ تعا لیٰ  سے دعا کر نا چاہئے کہ وہ جلد اس وبا سے ہمیں نجات دلائے اور پھر دوباره اجتماعی عبادتوں کی طرف لوٹ سکیں۔

انہوں نے حفاظتی تدابیر میں ویکسین کو  بھی ایک  اہم تد بیر قرار دیتے ہوئے کہا  کہ اس مرض کا کوئی علاج نہیں ہے اور اس سے بچنے کے جو بھی حفظ  ما تقدم اقدامات ہیں ، ان کو اختیار کر نا ضروری ہے۔ ویکسین بھی اسی طرح کی ایک حفاظتی تد بیر ہے ۔اس وقت ساری دنیا میں  جو سائنٹفک شواہد اور جو میڈ یکل معلومات حاصل ہیں، اس کی رو سے یہی کہا جاسکتا ہے اور گمان غالب ہے کہ اس سے ہماری قوت مدافعت کو بڑھانے میں مددملے گی ۔

ویکسین کا دوسرا ڈوس لینے کے دو ہفتے بعد ہمارے جسم میں اینٹی باڈیز اس مقدار میں پیدا ہو جاتے ہیں کہ ہم اس مرض کا بہتر طور پر  مقابلہ کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ویکسین لینے سے  مرض نہیں آئے گا ایسی بات نہیں ہے۔ اس کے دور رس نتائج کے بارے میں بھی ہم نہیں جانتے مگرطبی  نقطۂ نظر سے یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ ویکسین لینے کے نتیجے میں اگر مرض لاحق ہو جائے  تب بھی اس کی شدت میں کمی ہو گی اور اموات بھی کم تعداد میں واقع ہوں گی۔

ڈاکٹر سعد صاحب نے بتایا کہ ویکسین کے سلسلہ میں بہت سارے خدشات کا اور غلط فہمیوں کا چلن عام ہے اور اس کو سازش سے بھی جوڑ کر دیکھا جا تا ہے ۔مگر  صحیح  بات یہ ہے کہ اس سلسلے میں جوخدشات ہیں ان کی کوئی بنیا دنہیں ہے۔ ویکسین میں کچھ  حرام اشیاء کے استعمال کے سلسلے میں بھی بات آئی ہے مگر شریعت کا یہ نقطہ نظر بھی بعض علما کی جانب سے سامنے آیا ہے کہ اگر چہ اس میں حرام اشیاء استعمال ہوئی ہوں مگرتحلیل ( distillation ) اور کیمیائی پروسیس سے گزرنے کے بعد اس کی حرمت باقی نہیں رہتی اور جہاں وبا عام ہو اور اس سے بچنے کی ایک احتیاطی تدبیر یہ ہوتو ویکسین کو ضرور اختیار کیا جاسکتا ہے ۔ Side effects بھی کسی اور ویکسین سے زیادہ یا خطرناک نہیں ہیں ۔ چنانچہ اس سلسلے میں اس بات کی ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ ایک مثبت طرز عمل اختیارکیا جائے  اور حفاظتی تد بیر کے طور پر ویکسین کو بھی لیا جائے ۔

 

ایک نظر اس پر بھی

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...