کورونا وائرس کی دہشت: سیاحتی جہازوں میں پھنسے ہندوستانیوں میں کاروار اور منگلورو کے 2 نوجوان بھی شامل۔ حکومت سے کیا مداخلت کا مطالبہ
بھٹکل 9/فروری (ایس او نیوز) چین سے پھیلنے والے نوویل کورونا وائرس کی دہشت کی وجہ سے سیاحتی جہازوں (کروز) میں عملے کے طور پر ملازم کاروار اور منگلورو کے 2نوجوان مصیبت میں پھنس گئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ منگلورو کا ابھیشیک پدمانابھن نامی نوجوان گزشتہ 6 سال سے ’ڈائمنڈ پرنسیس‘ نامی کروز (سیاحتی جہاز) پر اسٹیوارڈ کے طورپر ملازم ہے۔ جہاز میں عملہ اور مسافروں سمیت 3,700افراد موجود ہیں۔اس جہاز کوجاپان سے گزر کر سنگاپور سے ہوتے ہوئے چین کی طرف لوٹنا تھا۔لیکن اس جہاز کو فی الحال جاپان کی یوکوہاما بندرگاہ پر روک لیا گیا ہے، کیونکہ اس میں 50سے زائد افراد ’نوویل کورونا وائرس‘ سے متاثر پائے گئے ہیں۔ حالانکہ ابھیشیک متاثر ہ افراد میں شامل نہیں ہے،لیکن جاپان کے افسران جہاز پر سے کسی کو بھی اترنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں اور اسے بندرگاہ میں ہی محفوظ علاقے میں روک لیا گیا ہے۔
جہاز میں مرنا نہیں چاہتا: ابھیشیک کے والدین بال کرشنا موگیر اور روپالی نے بتایا کہ ان کا بیٹا بہت ہی زیادہ خوف وہراس کا شکار ہوگیا ہے اور اس نے بذریعہ فون اپنے والدین سے گزارش کی ہے کہ کسی بھی طرح اسے اپنے گھر واپس بلانے کا انتظام کیاجائے کیونکہ وہ اس طرح جہاز میں پھنس کر مرنا نہیں چاہتا۔ ابھیشیک کے والدین نے ڈپٹی کمشنر کو میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو بحفاظت گھر واپس لوٹ آنے کے لئے حکومت کی طرف سے ضروری مداخلت کی جائے۔ طبی نقطہ نظر سے الگ تھلگ رکھے گئے (quarantined) اس جہاز میں جملہ 138ہندوستانی باشندے موجود ہیں۔جہاز پر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی بڑھتی تعداد سے خوف زدہ ہو کر دیگر ہندوستانی باشندوں نے بھی حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں واپس لانے کا انتظام کیا جائے۔
دوسری طرف جاپان میں واقع ہندوستانی سفارت خانے کی طرف سے بیان جاری کیاگیا ہے کہ”سیاحتی جہاز میں موجود تمام ہندوستانی محفوظ ہیں۔ ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کی جارہی ہے۔ان کی صحت پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے۔“
دولھا پھنس جانے سے شادی ملتوی: اسی طرح ایک دوسرا معاملہ منگلورو کے گؤرو نامی نوجوان کا ہے جس کا چینی سیاحتی جہاز ’ورلڈ ڈریم‘ ہانگ کانگ میں پھنس گیا ہے۔اس نوجوان کی شادی10فروری کو منعقد ہونے والی تھی۔نوویل کورونا وائرس کی وباء پھوٹ پڑنے کی وجہ سے اس چینی جہاز کو ہانگ کانگ سے اپنی طے شدہ منزل’تائیوان‘ کی طرف آگے جانے سے منع کردیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ اس سیاحتی جہاز پر بھی کئی افراد کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔ اس لئے جہاز پر سے کسی کو بھی ہانگ کانگ کی سرزمین پر اترنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔
گؤرومادھو بنگیرا کا بیٹا ہے جوالال کے قریب کمپالا کا رہنے والا ہے۔ اور وہ ورلڈ ڈریم نامی کروز پر عملے کی خدمات انجام دے رہا ہے۔اس سیاحتی جہاز پر جملہ 18ہندوستانی باشندے موجود ہیں۔گؤرو کے گھر والوں نے بتایا کہ اسے 7فروری کوجمعہ کے دن منگلورو پہنچنا تھا اور اتوارکے دن مہندی کی رسم ادا ہونے والی تھی۔جبکہ10فروری کو شادی اور استقبالیہ کا پروگرام تھا۔لیکن ہانک کانگ میں پھنس جانے کی وجہ سے اگلے اعلان تک کے لئے شادی کا پروگرام ملتوی کردیا گیا ہے۔
چین میں 3,399نئے مریض!: سیکڑوں چینی باشندوں کی اموات اور ہزاروں مشکوک معاملات کے ساتھ سنیچر کے دن موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق چین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس وقت کورونا وائرس کے تشخیص شدہ معاملات میں 3,399 نئے مریضوں کا اضافہ ہوگیا ہے۔جبکہ اس سے پہلے دو دنوں تک تازہ مریضوں میں کچھ کمی دکھائی دی تھی۔
چین سے باہر بھی وائرس کا اثر: اب تک کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھرمیں سنیچر کے دن تک 37 ہزارسے بھی زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 813 اموات کی تصدیق کی گئی ہے۔ جبکہ چین سے باہربشمول ہندوستان سمیت دنیا کے کئی مقامات پر 220معاملات میں کورونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔اس میں 88مریضوں کے ساتھ سب سے زیادہ تعداد جاپان کے شہریوں کی ہے۔ہانک کانگ نے چین سے آنے والے لوگوں کو 2 ہفتوں تک طبی نقطہ نظر سے الگ تھلگ رکھنے کا حکم نافذ کردیا ہے۔
کیرالہ کے طلبہ واپس لوٹے: چین میں طبی تعلیم پانے والے 15طالب علم چین کے شہر یونّان سے اپنے وطن واپس لوٹے ہیں۔ جمعہ کے دن کوچی پہنچے والے ان طالب علموں کو پوری گہرائی سے طبی معائنہ کیا گیا اور کسی بھی طالب علم کے اندرنوویل کورونا وائرس کے اثرات نہ ملنے کی وجہ سے سنیچر کے دن انہیں اپنے گھر جانے کی اجازت دی گئی۔البتہ انہیں 14دن تک اپنے اپنے گھروں کے اندر ہی محدود رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔