کاروار : کانگریس کے ریاستی صدر کا استقبال کئے بغیر ہی ضلعی صدر کو جانا پڑا واپس؛کیا ضلع کانگریس میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے ؟

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 30th November 2020, 12:22 AM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

کاروار:29؍نومبر(ایس اؤ نیوز) کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار جمعہ کی رات بحرہ عرب کے جزیرے میں واقع کورم گڑھ ریسارٹ میں قیام کیا تھا جن کے ساتھ سابق ارکان اسمبلی ستیش سئیل اور منکال وئیدیا موجود تھے۔  نتیجتاً  ریاستی صدر بھیمنا نائک  کو بیچ راستے سے ہی واپس جانا پڑا، جس  سے ضلعی کانگریس میں گروہ بندی کی شروعات کے متعلق چہ میگوئیاں ہورہی ہیں۔

ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار کو سرسی میں ضلع کانگریس کارکنان کے اجلاس میں شرکت کے لئے سنیچر پہنچناتھا۔ ان کے سفری اوقات کے مطابق جمعہ کو گواکی سرحد سےداخل ہوتےہوئے کاروار پہنچ کر سرسی جانا طئے تھا۔ اسی کے تحت وہ جمعہ کی شام 6بجے گوا کے ذریعے کاروار پہنچنے کی اطلاع کے مطابق ضلعی کانگریس صدر بھیمنانائک استقبال کے لئے سرسی سے کاروار پہنچے تھے،  اسی طرح کاروار میں بھی کانگریس کارکنان ان کے استقبال کی تیاری میں تھے۔ لیکن متعینہ وقت سےپہلے ہی ڈی کے شیو کمار  گوا سے نکل کر کاروار سرحد پہنچ گئے ۔

ڈی کے  شیوکمار کو سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل نے کورم گڑھ جزیرے پر لے جانے کی اطلاعات کارکنان کے درمیان گردش میں ہیں۔ ان کے ساتھ سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا بھی ہونےکی بات کہی جارہی ہے۔ سابق ارکان اسمبلی کی  اس کرامت سے صرف کارکنان ہی نہیں بلکہ خود ضلعی صدر کو پتہ نہ  چلنے پر کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہ  ہونے کا پتہ دے رہی ہیں۔ کاروار بلاک کانگریس صدر سمیر نائک، ضلع پنچایت ممبر چئترا کوٹھارکر، بلدیہ ممبران ، کارکنان، لیڈران کاروار میں ڈی کے شیوکمار کے استقبال کے انتظار میں تھے۔ کافی دیر بعد جب انہیں پتہ چلا کہ ڈی کے شیوکمار کورم گڑھ ریسارٹ جا چکے  ہیں تو  ایک طرف کانگریسی ورکروں کو  واپس لوٹنا پڑا  وہیں سرسی سے نکلے ضلعی صدر بھیمنانائک کو انکولہ کے قریب پہنچنے پر پتہ چلاتو سابق ارکان اسمبلی کی چال سے بیزار ہوکر وہ بھی انکولہ  سے ہی سرسی  واپس چلے جانے کی بات کہی جارہی ہے۔

سنیچر کی صبح کورم گڑھ ریسارٹ سے کالی ریور گارڈن پر پہنچے ڈی کے شیوکمار کا استقبال ضلعی صدر بھیمنانائک نےکیا۔ اس وقت صرف گنتی کے چند کارکنان موجود تھے۔ اسی دوران  کچھ کارکنان نے شیوکمار کے سامنے بیزارگی کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع پر بلدیہ ممبران ، لیڈران، پنچایت و ضلع پنچایت ممبران زیادہ تعداد میں نہیں تھے جس کی اہم وجہ سابق ارکان اسمبلی کے رویہ سے بیزارگی کا اظہار تھا۔

کہاجارہاہے کہ سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل ضلعی صدر کے عہدے پر نگاہ جمائے ہوئےہیں، مصدقہ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ضلعی صدر کے عہدے کی کوشش میں ستیش سئیل نے کورم گڑھ ریسارٹ میں ڈی کے شیوکمار کے ساتھ اسی تعلق سے بات چیت کی ہے۔ڈی کے شیوکمار کو رازدارانہ طورپر ریسارٹ لئے گئے ستیش سئیل ، اپنی کوششوں میں اپنے خاص دوست سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا کا ساتھ لیاتھا۔ اس سلسلےمیں انہوں نے بہت ہی رازدارانہ کام کرتےہوئے خود ضلعی کانگریس صدر کو بھی بھنک لگنے نہیں دی۔ ریسارٹ میں ضلعی صدر کو لے کر کافی بات چیت ہونے کے ساتھ ساتھ آر وی دیش پانڈے بھی گفتگو کا مرکز بنے رہنے کی اطلاعات ہیں۔ اسی طرح عہدوں کی تبدیلی کی بات چل رہی ہے تو ستیش سئیل نے ریاستی صدر کے سامنے  بھی ایک امیدوار ہونےکے متعلق بات رکھی ۔ ظاہری طورپر ہونےو الی سرگرمیوں کو سمجھتے ہوئے  بھیمنانائک نے عدم اطمینانی کا اظہار کیا اور کہاکہ میں پچھلے کئی برسوں سے صدر کے عہدے پر فائز رہ کر خدمات انجام دے رہاہوں۔ اگر کسی اور کو صدر کا عہدہ دیاجاتاہےتو کھلے ذہن سے میں عہدہ چھوڑنے کے لئے تیار ہوں، لیکن کوئی بھی اپنی حدود سےپھلانگتاہے تو ایسا کرنا  ٹھیک نہیں ہے۔

ستیش سئیل کے متعلق خود کانگریس میں بھی عدم اطمینان کی کیفیت ہے۔ برسراقتدار پارٹی کی  پالیسی ، کاموں کو انجام دینے والے طریقہ کار کے خلاف ہونے والے احتجاجات میں ان کا  شریک نہ  ہونا وغیرہ کے تعلق سے بھی ریاستی صدر کو آگاہ کیا گیا ہے کہا جا رہا ہے کہ ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے ستیش سئیل نے رازدارانہ طورپر شیوکمار کو ریسارٹ لے جاکروضاحت کی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...