کاروار : کانگریس کے ریاستی صدر کا استقبال کئے بغیر ہی ضلعی صدر کو جانا پڑا واپس؛کیا ضلع کانگریس میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے ؟
کاروار:29؍نومبر(ایس اؤ نیوز) کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار جمعہ کی رات بحرہ عرب کے جزیرے میں واقع کورم گڑھ ریسارٹ میں قیام کیا تھا جن کے ساتھ سابق ارکان اسمبلی ستیش سئیل اور منکال وئیدیا موجود تھے۔ نتیجتاً ریاستی صدر بھیمنا نائک کو بیچ راستے سے ہی واپس جانا پڑا، جس سے ضلعی کانگریس میں گروہ بندی کی شروعات کے متعلق چہ میگوئیاں ہورہی ہیں۔
ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار کو سرسی میں ضلع کانگریس کارکنان کے اجلاس میں شرکت کے لئے سنیچر پہنچناتھا۔ ان کے سفری اوقات کے مطابق جمعہ کو گواکی سرحد سےداخل ہوتےہوئے کاروار پہنچ کر سرسی جانا طئے تھا۔ اسی کے تحت وہ جمعہ کی شام 6بجے گوا کے ذریعے کاروار پہنچنے کی اطلاع کے مطابق ضلعی کانگریس صدر بھیمنانائک استقبال کے لئے سرسی سے کاروار پہنچے تھے، اسی طرح کاروار میں بھی کانگریس کارکنان ان کے استقبال کی تیاری میں تھے۔ لیکن متعینہ وقت سےپہلے ہی ڈی کے شیو کمار گوا سے نکل کر کاروار سرحد پہنچ گئے ۔
ڈی کے شیوکمار کو سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل نے کورم گڑھ جزیرے پر لے جانے کی اطلاعات کارکنان کے درمیان گردش میں ہیں۔ ان کے ساتھ سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا بھی ہونےکی بات کہی جارہی ہے۔ سابق ارکان اسمبلی کی اس کرامت سے صرف کارکنان ہی نہیں بلکہ خود ضلعی صدر کو پتہ نہ چلنے پر کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہ ہونے کا پتہ دے رہی ہیں۔ کاروار بلاک کانگریس صدر سمیر نائک، ضلع پنچایت ممبر چئترا کوٹھارکر، بلدیہ ممبران ، کارکنان، لیڈران کاروار میں ڈی کے شیوکمار کے استقبال کے انتظار میں تھے۔ کافی دیر بعد جب انہیں پتہ چلا کہ ڈی کے شیوکمار کورم گڑھ ریسارٹ جا چکے ہیں تو ایک طرف کانگریسی ورکروں کو واپس لوٹنا پڑا وہیں سرسی سے نکلے ضلعی صدر بھیمنانائک کو انکولہ کے قریب پہنچنے پر پتہ چلاتو سابق ارکان اسمبلی کی چال سے بیزار ہوکر وہ بھی انکولہ سے ہی سرسی واپس چلے جانے کی بات کہی جارہی ہے۔
سنیچر کی صبح کورم گڑھ ریسارٹ سے کالی ریور گارڈن پر پہنچے ڈی کے شیوکمار کا استقبال ضلعی صدر بھیمنانائک نےکیا۔ اس وقت صرف گنتی کے چند کارکنان موجود تھے۔ اسی دوران کچھ کارکنان نے شیوکمار کے سامنے بیزارگی کا اظہار بھی کیا۔ اس موقع پر بلدیہ ممبران ، لیڈران، پنچایت و ضلع پنچایت ممبران زیادہ تعداد میں نہیں تھے جس کی اہم وجہ سابق ارکان اسمبلی کے رویہ سے بیزارگی کا اظہار تھا۔
کہاجارہاہے کہ سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل ضلعی صدر کے عہدے پر نگاہ جمائے ہوئےہیں، مصدقہ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ضلعی صدر کے عہدے کی کوشش میں ستیش سئیل نے کورم گڑھ ریسارٹ میں ڈی کے شیوکمار کے ساتھ اسی تعلق سے بات چیت کی ہے۔ڈی کے شیوکمار کو رازدارانہ طورپر ریسارٹ لئے گئے ستیش سئیل ، اپنی کوششوں میں اپنے خاص دوست سابق رکن اسمبلی منکال وئیدیا کا ساتھ لیاتھا۔ اس سلسلےمیں انہوں نے بہت ہی رازدارانہ کام کرتےہوئے خود ضلعی کانگریس صدر کو بھی بھنک لگنے نہیں دی۔ ریسارٹ میں ضلعی صدر کو لے کر کافی بات چیت ہونے کے ساتھ ساتھ آر وی دیش پانڈے بھی گفتگو کا مرکز بنے رہنے کی اطلاعات ہیں۔ اسی طرح عہدوں کی تبدیلی کی بات چل رہی ہے تو ستیش سئیل نے ریاستی صدر کے سامنے بھی ایک امیدوار ہونےکے متعلق بات رکھی ۔ ظاہری طورپر ہونےو الی سرگرمیوں کو سمجھتے ہوئے بھیمنانائک نے عدم اطمینانی کا اظہار کیا اور کہاکہ میں پچھلے کئی برسوں سے صدر کے عہدے پر فائز رہ کر خدمات انجام دے رہاہوں۔ اگر کسی اور کو صدر کا عہدہ دیاجاتاہےتو کھلے ذہن سے میں عہدہ چھوڑنے کے لئے تیار ہوں، لیکن کوئی بھی اپنی حدود سےپھلانگتاہے تو ایسا کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
ستیش سئیل کے متعلق خود کانگریس میں بھی عدم اطمینان کی کیفیت ہے۔ برسراقتدار پارٹی کی پالیسی ، کاموں کو انجام دینے والے طریقہ کار کے خلاف ہونے والے احتجاجات میں ان کا شریک نہ ہونا وغیرہ کے تعلق سے بھی ریاستی صدر کو آگاہ کیا گیا ہے کہا جا رہا ہے کہ ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے ستیش سئیل نے رازدارانہ طورپر شیوکمار کو ریسارٹ لے جاکروضاحت کی ہے۔