بھٹکل میں انجمن صدسالہ تقریب کا شاندار افتتاح؛ ننھے بچوں کی تعلیم سے لے کرانجینرنگ، بی بی اے، بی سی اے اور بی ایڈ جیسی تعلیم دینے والا انجمن پورے ضلع میں واحدادارہ
بھٹکل 5/جنوری (ایس او نیوز) مشہور معروف تعلیمی ادارہ انجمن حامئی مسلمین بھٹکل اپنے قیام کے سوسال مکمل کرنے پر صد سالہ جشن منارہا ہے، جس کا افتتاح آج گجرات سے تشریف فرما مولانا غلام محمد وستانوی (صدر جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کُوا) نے پودوں کو پانی دے کر کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا نے ایک طرف انجمن کی خدمات کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کی ترقی اور تنزلی تعلیم پر ہی منحصر ہے، اور انجمن نے سماج کے ہر طبقے کو تعلیم سے سیراب کرتے ہوئے بھٹکل سمیت اطراف کے علاقوں کے لوگوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے میں کامیاب رہا ہے، وہیں انہوں نے انجمن کے ذمہ داران سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ بھی کہا کہ انجمن کو اسی پر اکتفا نہیں کرنا ہے بلکہ انجمن کو مزید نئے مراحل طئے کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے بالخصوص میڈیکل کالج قائم کرکے انجمن کے بانیان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔
مہمان خصوصی کے طورپرتشریف فرما ضلع اُتر کنڑا کے انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے نے انجمن کی خدمات کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ انجمن جیسے ادارے پورے ملک میں بے حد کم ہوں گے لیکن پورے ضلع میں انجمن ہی واحد ایسا ادارہ ہے جہاں ننھے بچوں کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ ڈگری، انجینرنگ، بی بی اے ، بی ایڈ وغیرہ تک کی تعلیم دی جاتی ہے۔ انہوں نے اس اہم خدمات کے لئے انجمن کے بانیان کو پوری کریڈٹ دی اور شرکاء کی توجہ اُس طرف مبذول کرائی کہ آپ انجمن کے اُن بانیان کو یاد کریں جنہوں نے ایسے وقت آپ لوگوں کو تعلیم دینے کے بارے میں سوچا جب بھٹکل میں اور اُس میں بھی مائنارٹی اور بالخصوص مسلم مائنارٹی میں تعلیم دینے کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ انہوں نے بانیان انجمن ایم ایم صدیق، آئی ایچ صدیق اور انجمن کے پہلے صدر ایف اے حسن مرحوم سمیت شمس الدین جوکاکو، ایس ایم یحیٰ اور عبدالغنی محتشم مرحوم کو بھی یاد کرتے ہوئے انجمن کے لئے اُن کی خدمات کی ستائش کی۔ انہوں نے بھٹکلی عوام کے اتحاد اور اتفاق کو انجمن کی ترقی اور کامیابی کا راز قرار دیا اور کہا کہ مل جل کر کام کرنے سے آج انجمن کے تحت 22 تعلیمی ادارے چل رہے ہیں اور ہر طرح کی تعلیم فراہم کی جارہی ہے۔
دیش پانڈے نے کہا کہ سن 2025 تک بھارت پوری دنیا میں ایک ایسا ملک بنے گا جہاں سب سے زیادہ نوجوانوں کی آبادی ہوگی اور ان نوجوانوں کا مستقبل نہایت تابناک ہوگا۔آج کے ترقی یافتہ دور میں دنیا ایک چھوٹے سے دیہات میں تبدیل ہوچکی ہے، ایسے میں انہوں نے انجمن کے ذمہ داران کو مشورہ دیا کہ وہ مستقبل کے انڈیا کو دھیان میں رکھ کر نئے کورسس متعارف کرائیں کہ نوجوان صرف تعلیم ہی حاصل نہ کرے بلکہ وہ نہایت چالاک بھی ہو اور ہر اعتبار سے ہنرمند بھی ہو۔دیش پانڈے مسلم نوجوانوں کو ملک کے مین اسٹریم میں لانے کی طرف بھی ذمہ داران کی توجہ مبذول کرائی ۔
ضلع جنوبی کینرا کے انچارج وزیر یوٹی عبدالقادر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ یہ سوچتے ہیں کہ ائیرکنڈیشن والی کار پر گھومنا ہی ملک کی ترقی ہے ، حالانکہ اصل ترقی وہ ہے جب اسکول میں جانے والا ہر بچہ تعلیم حاصل کرے۔ انہوں نے انجمن کو سوسال مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بات پر بھی نہایت خوشی کا اظہار کیا کہ انجمن کے تحت ہر سماج اور ہر طبقہ کو تعلیم دی جاتی ہے اور یہاں سے فارغ ہونے والے دنیا کے کونے کونے میں پھیلے ہوئے ہیں۔
بھٹکل رکن اسمبلی سنیل نائک نے اپنے خطاب میں انجمن کی خدمات کی سراہنا کی اور کہا کہ انہوں نے بھی اسی انجمن کالج سے تعلیم حاصل کی ہے انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ جب انجمن اپنا صد سالہ جشن منارہا ہے تو ایسے وقت میں وہ بھٹکل کے رکن اسمبلی ہیں انہوں نے انجمن کے لئے ابنائے انجمن کی حیثیت سے یا پھر ایم ایل اے ہونے کے ناطے ہر طرح کا تعاون دینے پیش کش کی۔ ریاستی وزیر تنویر سیٹھ نے بھی اس موقع پر اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے انجمن کو سوسال مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔
انجمن میں 20 سالوں تک تدریسی خدمات انجام دینے والوں کی تہنیت کی گئی اسی طرح کئی ہونہار طلبا کی بھی تہنیت کی گئی۔
انجمن کے صدر جناب عبدالرحیم جوکاکو نے پروگرام کی صدارت کی، جنرل سکریٹری صدیق اسماعیل نے انجمن کا تعارف پیش کیا۔ صدسالہ تقریب کے کنوینر عبدالرقیب ایم جے ندوی نے استقبال کیا، کاشف خان،شمس الدین سدی باپا، سنیل نائک اور علی مفاذ کھروری نے پروگرام کی نظامت کی۔ایڈیشنل سکریٹری اسحاق شاہ بندری نے کلمہ تشکر پیش کیا۔ حُذیفہ یمان کی تلاوت پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا تھا، حُسین قاضیا نے نعت اور فرہاد علی نے انجمن کا ترانہ پیش کیا۔ پروگرام میں رویل اسپورٹس سینٹر کی جانب سے ٹھنڈے مشروب کا بہترین انتظام کیا گیا تھا، جبکہ آخر میں شرکاء کے لئے دوپہر کی ضیافت کا بہترین انتظام تھا۔
انجمن کے دیگر ذمہ داران سمیت بھٹکل جماعت المسلمین قاضی مولانا محمد اقبال مُلا ندوی، مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین قاضی مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی ، سماجی قومی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے صدر ایڈوکیٹ مزمل قاضیا سمیت دیگر کافی ذمہ داران اسٹیج پر موجود تھے۔