بھٹکل 2/جنوری (ایس او نیوز) ملک کا خوفناک قانون شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور این آر سی کی مخالفت میں جہاں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں، وہیں بھٹکل میں بھی آنے والے دنوں میں مزید بڑے پیمانے پر مظاہرے اور احتجاجی ریلیاں نکالے جانے کے آثار نظر آرہے ہیں۔
مودی حکومت کے ذریعے نافذ کئے جانے والے شہریت ترمیمی قانون کی سخت مخالفت کرتے ہوئے بھٹکل میں ایک بڑا احتجاج درج کیا جاچکا ہے، مزید مظاہروں، قانونی بیداری جلسوں اور قانونی کاروائیوں کے لئے مختلف میٹنگوں کا انعقاد بھی ہونے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ ایسے میں بھٹکل میں منعقد ہونے والے کئی بڑے ٹورنامنٹ منسوخ یا ملتوی کئے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق آج 2/جنوری سے آزاد یوتھ کلب کے زیراہتمام تعلقہ لیول کا عالیشان کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد ہونے والا تھا مگر شہریت قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج اور اس قانون کے خلاف پائے جانے والے غم و غصے کی لہر کو دیکھتے ہوئے شہر کے ذمہ داران سے صلاح و مشوروں کے بعد اس ٹورنامنٹ کو اگلے اعلان تک ملتوی کردیا گیا ہے، آزاد یوتھ کلب کے ایس ایم یحیٰ میموریل کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل تعلقہ کی 28 سے زائد ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں اور اس کے لئے تمام تیاریاں مکمل کی جاچکی تھیں مگر اب ٹورنامنٹ کو ملتوی کئے جانے پر آرگنائزر کو لاکھوں روپیوں کا نقصان ہوا ہے۔
اُدھر دبئی میں ہر سال کھیلا جانے والا بھٹکل پریمئیر لیگ (بی پی ایل) کرکٹ ٹورنامنٹ پر بھی سیاہ بادل چھا گئے ہیں۔ خبر ملی ہے کہ بی پی ایل ٹورنامنٹ کے لئے بھی تمام تیاریاں مکمل کی جاچکی تھیں اور کھلاڑیوں کے یونیفارم سمیت عجمان میں کھیل کے میدان کو کافی ماہ پہلے ہی بُک کیا جاچکا تھا، مگر ملک بھر میں ہورہے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت اور بھٹکل میں بھی اس قانون کو لے کر سخت مظاہروں اور اسے واپس لئے جانے تک مسلسل جدوجہد اوراحتجاج کے انعقاد کو دیکھتے ہوئے 10/جنوری سے شروع ہونے والے اس ٹورنامنٹ کو منسوخ کیا گیا ہے۔
خبر ہے کہ بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی درخواست پر گزشتہ روز ایک جاری کرکٹ سیریز بھی منسوخ کی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ بھٹکل میں ہر سال دس سے زائد کبڈی اور کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد کئے جاتے ہیں، اس کے علاؤہ والی بال، فٹ بال سمیت کئی دیگر ٹورنامنٹ بھی کھیلے جاتے ہیں،ان ٹورنامنٹوں میں تمام مذاہب کے کھلاڑی حصہ لیتے ہیں اور ان مقابلوں سے آپسی بھائی چارگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، ایک ٹورنامنٹ کے انعقاد پر لاکھوں روپیوں کی لاگت آتی ہے، مگر مودی حکومت کے ذریعے پارلیمنٹ میں منظور کئے گئے قانون نے آرگنائزروں کو مجبور کردیا ہے کہ اس قانون کی مخالفت میں احتجاج درج کرتے ہوئے ایسے تمام ٹورنامنٹس منسوخ کردئے جائیں۔
ایک طرف بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی اپیل پر بھٹکل میں ہونے والے کئی ایک ٹورنامنٹوں کو منسوخ یا ملتوی کیا گیا ہے وہیں بھٹکل میں آنے والے دنوں میں سی اے اے کی مخالفت میں احتجاج اور مظاہروں میں شدت پیدا ہونے کے آثار نظر آرہے ہیں۔ خبریں مل رہی ہیں کہ بھٹکل سمیت ضلع بھر میں مختلف احتجاجی پروگرام ترتیب دئے جارہے ہیں اور خوفناک قانون سی اے اے کو رد کرنے کے لئے ہر ممکنہ طریقہ پر آواز بلند کرنا طئے کیا گیا ہے۔