ڈانڈیلی میں والدین کے آپسی جھگڑے نے لی معذور بچے کی جان؛ کیا ماں نے ہی بچے کو کیا مگرمچھ کے حوالے ؟
ڈانڈیلی 5/مئی (آفتاب شیخ/ایس او نیوز) معذور بچے کو لے کر شوہر کے بار بار کے جھگڑے سے پریشان خاتون نے اپنے ہی معصوم بچے کو مُبینہ طور پر اُس ندی میں پھینک دیا جہاں مگرمچھوں کا بسیرا ہے۔ واردات سنیچر رات کو پیش آئی۔ پوری رات تلاشی کے بعد آج اتوار صبح بچے کی نعش ندی سے برآمد کرلی گئی ہے۔
پتہ چلا ہے کہ روی کمار اور ساویتری ایک کرائے کے مکان میں رہتے ہیں، ان کو ایک چھ سالہ لڑکا ہے جو گونگا ہے، جبکہ ایک ڈھائی سال کا دوسرا لڑکا بھی ہے۔
بچے کی والدہ ساویتری نے بتایا کہ اُس کا شوہر روی کمار ، ہر روز اُس سے معذور بچے کو لے کر جھگڑا کرتا تھا اور کہتا تھا کہ ایسے بچے کو کیوں جنم دیا جو پورا دن کھاتے رہتا ہے۔ وہ کہتا تھا کہ اس بچے کو کہیں لے جاکر پھینک دو۔ سنیچر رات کو بھی شوہر نے اس کے ساتھ معذور بچے کو لے کر بہت زیادہ جھگڑا کیا۔ جھگڑے سے پریشان ساویتری کا دماغ اس قدر خراب ہوگیا کہ اُس نے اپنے ہی چھ سالہ بچے ونود کو قریبی نالے میں لے جاکر پھینک دیا۔
پاس پڑوس کے لوگوں کو اس بات کی جانکاری ملتے ہی لوگ نالے کے پاس جمع ہوگئے، فوری طور پر پولس کو بھی خبر کی گئی اور ڈانڈیلی مضافاتی پولس جائے وقوع پر پہنچ کر بچے کو تلاش کرنے کی پوری کوشش کی ۔ مگر بتایا گیا ہے کہ اُس نالے میں مگرمچھوں کا بسیرا ہے اور جو بھی اس میں گرتا ہے ، اس کا واپس بچ کر آنا مشکل ہے۔ پولس نے غوطہ خوروں کی مدد سے بھی معصوم بچے کو کھوجنے کی پوری کوشش کی، لیکن رات کو کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ البتہ صبح کا اُجالا پھیلتے ہی لڑکے کی نعش برآمد کرلی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ لڑکے کے ایک ہاتھ کو مگرمچھ نے کاٹ لیا ہے، جبکہ بدن کے دوسرے حصوں پر بھی مگر مچھ کے کاٹنے کے نشانا ت پائے گئے ہیں۔
پولس نے روی کمار اور ساوتری دونوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، جانچ جاری ہے۔