کویت کی درخواست پر قطر کو مزید 48گھنٹے کی مہلت
کویت سٹی،3جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)خلیجی ریاست کویت کی درخواست پر قطر کا سفارتی بائیکاٹ کرنے والے ملکوں نے دوحہ کو دہشت گردی کی معاونت روکنے سے متعلق پیش کردہ مطالبات پر اپنا موقف واضح کرنے کے لیے مزید 48گھنٹے کی مہلت دی ہے۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ امیر کویت الشیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے قطر کو اپنا موقف واضح کرنے کے لیے مزید 48گھنٹوں کی مہلت کی درخواست کی تھی جس کے بعد بائیکاٹ کرنے والے ممالک نے دوحہ پر سابقہ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد نئی پابندیوں کے نفاذ کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے قطر کو اڑتالیس گھنٹوں کا اضافی وقت دیا ہے۔ کویت کا کہنا ہے کہ اگلے اڑتالیس گھنٹوں کے دوران قطر عرب ممالک کے پیش کردہ مطالبات پر اپنا موقف واضح کرے گا کہ آیا اسے ان مطالبات پر کس حد تک عمل درآمد کرنا ہے۔
اتوار کی شام کویتی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ قطری وزیرخارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے امیر مملکت الشیخ جابر الاحمد الصباح نے ملاقات کی اور انہیں امیر کویت کی طرف سے ایک مکتوب پہنچایا ہے۔ اس مکتوب میں برادر ملک قطر کی طرف سے گذشتہ ماہ کے آخر میں کویت کے توسط سے ملنے والے مطالبات کا جواب بھی شامل ہے۔ اس حوالے سے کویت نے بائیکاٹ کرنے والے ملکوں کو بھی مطلع کیا ہے جنہوں نے دوحہ کے خلاف مزید پابندیاں عاید کرنے کا فیصلہ اڑتالیس گھنٹوں کے لیے ملتوی کردیا ہے۔اتوار کی شام قطر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیرخارجہ عبدالرحمان آل ثانی آج امیر کویت کو بائیکاٹ کرنے والے ملکوں کے مطالبات پر دوحہ کے سرکاری موقف سے آگاہ کریں گے۔خیال رہے کہ دس روز قبل سعودی عرب کی قیادت میں چار عرب ملکوں کی طرف سے قطر کو دی گئی دس روزہ ڈیڈ لائن ختم ہوگئی تھی۔قبل ازیں قطری وزیرخارجہ نے عرب ملکوں کی طرف سے پیش کردہ مطالبات مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بائیکاٹ کرنے والے ملکوں سے مشروط مذاکرات ممکن ہیں۔