میانمار فوج کے نہتے روہنگیائی مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم، ویڈیووائرل
ریاض،3؍جنوری(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)برما میں بسنے والے مسلمانوں پر وہاں کی ظالم حکومت اور فوج کے وحشیانہ مظالم کی خبریں آئے روز ذرائع ابلاغ کی زینت بن رہی ہیں۔ ایسے ہی رونگٹے کھڑے کرنے والے مظالم کو مترشح کرتی ہوئی ایک فوٹیج حال ہی میں سوشل میڈیا کے توسط سے سامنے آئی ہے جس میں میانمار کی فوج نہتے روہینگیا مسلمانوں پر ہولناک تشدد کرتے دیکھی جا سکتی ہے۔یہ ویڈیو اراکان کے خبر رساں ادارے کے نشر کی ہے۔ یہ فوٹیج کسی فوجی اہلکار نے اپنے موبائل کیمرے ذریعے بنائی ہے جس میں پکڑے گئے روہینگیا مسلمانوں پر فوجیوں کو انسانیت سوز تشدد اور اذیتیں دیتے دکھایا گیا ہے۔ فوٹیج میں میانمار کے فوجی اہلکارمعصوم مسلمانوں پر وحشیانہ تشدد کر رہے ہیں۔ انہیں انتہائی شرمناک طریقے سے ڈنڈوں اور لاتوں سے مارا پیٹا جا رہا ہے بلکہ انہیں ننگی گالیاں بھی دی جا رہی ہیں۔اراکان نیوز ایجنسی، جس کا صدر دفتر مکہ مکرمہ میں ہے، نے فوٹیج کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ روہنگیا کی فوج نہتے مسلمان شہریوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔ اگرچہ اراکان صوبہ کی حکومت فوج اور پولیس کے ہاتھوں مسلمانوں پر وحشیانہ تشدد کے مظاہر کی تردید کرتی ہے مگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بار بار میانمار کی وج پر مسلمانوں پر بدترین مظالم، ان کے اجتماعی قتل عام، پکڑ دھکڑ اور تشدد کا الزام عاید کرتی چلی آ رہی ہیں۔
میانمار، جس کا پرانا نام برما ہے۔ کے مغربی صوبہ روہنگیا میں مسلمان اقلیت آباد ہے۔ مسلمان باشندوں کی آبادی 10لاکھ سے زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ یہ تسلیم کر چکا ہے کہ منظم ریاستی دہشت گردی کا سامنا کرنے میں روہنگیا کے مسلمان پہلے نمبر پر ہیں۔ وہاں کی حکومت نے سنہ 1982ء میں صوبے کی مسلمان آبادی کو اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کرکے انہیں ملک بدر کرنے کی مذموم سازش تیار کی تھی۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق میانمار کی حکومت کے دعوؤں کے علی الرغم روہنگیا میں مسلمانوں پر ریاستی جبر وتشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور میانمار کی فوج انسانی حقوق کی سنگین پالیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔
ایک منٹ پندرہ سیکنڈ دورانیے کی فوٹیج میں میانمار کی مسلح فوجیوں نے کئی مسلمانوں کو پکڑ رکھا ہے۔ انہیں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور ہاتھ پشت پر باندھیں۔ اس کے بعد فوجی اہلکار ایک نوجوان کو گھیسٹ کر لاتوں اور لاٹھیوں سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے اور اسے گالیاں دیتے ہیں۔اراکان نیوز ایجنسی کے ڈائریکٹر صلاح عبدالشکور نے بات کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر فوج کے وحشیانہ تشدد کا یہ واقعہ شمال مغربی صوبے کے منگدو شہر میں پیش آیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے انسانیت سوز مظالم کے واقعات آئے روز پیش آتے ہیں۔ مسلمانوں کو نہ صرف اذیت ناک طریقے سے مارا پیٹا جاتا ہے بلکہ خواتین کی سرعام عزتیں پامال کی جاتی ہیں۔ یہ تمام مجرمانہ حربے مسلمانوں کو ملک چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی خاطر استعمال کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے شکایت کی کہ روہنگیا میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پرنہ صرف عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے بلکہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے معمولی کوریج بھی نہیں کرتے۔ ذرائع ابلاغ کی عدم توجہی اور بین الاقوامی برادری کی مجرمانہ غفلت میانمار کی فوج کو مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کا مواقع فراہم کر رہی ہے۔