بھٹکل میں راہول گاندھی کا وزیراعظم مودی پر راست حملہ؛ سی بی آئی کا بتایا نیا مفہوم؛ کہا سینٹرل بیورو آف اللیگل مائننگ
بھٹکل 26/اپریل (ایس او نیوز) وزیراعظم نریندر مودی پر راست نشانہ لگاتے ہوئے کانگریس صدر راہول گاندھی نے بھٹکل میں اپنے انتخابی جلسہ میں کہا کہ مودی بسونا کی مورتی پر پھول کا ہار پہناتے ہیں اوربڑی بڑی باتیں بھی کرتے ہیں ، لیکن بسونا نے جو کہا تھا اُس پر عمل نہیں کرتے۔راہول کے مطابق بسونا نے کہا تھا کہ جو کہتے ہو، اُس کو کرکے دکھائو۔ مگر مودی صرف کہتے ہیں کرتے کچھ بھی نہیں ہیں۔
مثال پیش کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ مودی نے 2014 میں اپنے انتخابی جلسہ میں عوام سے ایک سے بڑھ کر ایک کئی وعدے کئے، مگر ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ مودی نے کہا تھا کہ مودی کی حکومت آتے ہی آپ کے بینک کھاتوں میں پندرہ پندرہ لاکھ آئیں گے۔ کسانوں سے وعدہ کیا تھا کہ مودی آئے گا تو آپ کو اناج کا صحیح دام ملے گا۔ پٹرول کے دام دنیا کی مارکٹ میں پہلے 140 ڈالر فی بیرل ہوا کرتے تھے، آج وہ گھٹ کر 70 ڈالر فی بیرل ہوگیا ہے، دنیا میں پٹرول کا دام گھٹتا جارہا ہے مگر ہندوستان میں پٹرول کے دام ہر روز بڑھتا جارہا ہے۔ اور اس کا فائدہ مودی کے پانچ دس دوستوں کو مل رہا ہے۔
مودی پر زبردست وار کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ مودی کرناٹک آکر کہتے ہیں کہ نریندر مودی رشوت خوری کے خلاف کھڑے ہیں، اور ان کے دائیں طرف یڈی یورپا کھڑے نظر آتے ہیں اور بائیں جانب چار وزیر کھڑے نظر آتے ہیں جو جیل جاکر آئے ہیں۔ رشوت خوری پر بات مزید بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ اس بار مودی نے پوری ایک ٹیم تیار کی ہے، ریڈی برادرس اور ان کی ٹیم کو آٹھ ٹکٹ دی ہے اور جیل سے نکلتے ہی مودی نے اُنہیں کلین چٹ دے دی ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ مودی نام بدلنے میں ماہر ہیں۔ پہلے پلاننگ کمیشن تھا، مودی نے اُسے بدل کر نیتی آیوگ کردیا، اسی طرح سی بی آئی کا نام بھی بدل گیا ہے پہلے اس کا نام تھا سینٹرل بیورو اف انویسٹی گیشن تھا اور مودی نے اب اس کا نیا نام دیا ہے۔ اب یہ سینٹرل بیورو اور ایلیگل مائننگ (Central Bureau of Illegal Mining) ہوگیا ہے۔
نوٹ بندی کے نام پر گفتگو کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ آپ کی جیب سے پیسہ نکالا، ملک کے سب چھوٹے بزنس اور کاروبار کو ٹھپ کردیا اور اُدھر امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کا بزنس چمک گیاور پچاس ہزار روپئے کو 80 کروڑ میں بدل دیا۔ مودی نے آپ کو لائنوں میں کھڑا کرکے پیسوں کو بینکوں میں جمع کروایا، اورآپ سے لیا ہوا پیسہ لے کر نیرو مودی بھاگ گیا ، مگر ملک کا چوکیدار خاموش ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مودی یہ سب کچھ صرف اپنے پانچ دس دوستوں کے لئے کرتے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے پندرہ لوگوں کا ایک لاکھ پچاس ہزار کروڑ روپئے کا قرضہ معاف کیا مگر ہندوستان کے کروڑوں کسانوں کا قرضہ معاف کرنے تیار نہیں ہیں۔ کسان مشکل میں ہے، مودی سرکار ان کے اناج کو صحیح دام نہیں دے رہی ہے، بارش سے فصل تباہ ہونے پر کوئی معائوضہ نہیں دے رہی ہے اور پریشان حال کسانوں کا قرضہ بھی معاف کرنے تیار نہیں ہے۔ اور یہاں کرناٹک میں سدرامیا سے جب میں نے بات کی تو انہوں نے دس دن کے اندر کسانوں کا آٹھ ہزار کروڑ روپیوں کا قرضہ معاف کردیا۔
مودی نے کہا تھا کہ ہر سال دو کروڑ بیروزگاروں کو روزگار دیں گے، اب کہتے ہیں کہ نوجوان پکوڑا بنانا سیکھیں۔ راہول نے سوال پوچھا کہ کہاں گیا وہ میک ان انڈیا کا پروگرام ؟ کہاں گیا روزگار ؟ کہاں گیا نوجوانوں کا مستقبل ؟ راہول نے مزید کہا کہ اب مودی اپنے بھاشنوں میں روزگار کی بات اور کسانوں کی بات نہیں کریں گے ۔
راہول گاندھی نے کرناٹکا حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ہر فرد کو 7کلو چاول دیا جاتا ہے۔ شہروں میں اندرا کینٹن، لڑکیوں کو مفت تعلیم،یہ سب کانگریس کے کارنامے ہیں۔ راہول کے مطابق امیت شاہ نے خود مہاراشٹرا میں کہا تھا کہ دیش میں سب سے اچھی سرکار کرناٹکا کی سرکار ہے۔ امیت شاہ نے زندگی میں ایک بار سچ بولا اور کہاکہ دنیا میں سب سے بڑی رشوت خور سرکار یڈیورپا کی تھی۔
راہول گاندھی نے حال ہی میں پیش آنے والے عصمت دری کے واقعات پرمودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ بیٹی بچائو ، بیٹی پڑھائو۔ مگر پورے ملک میں دیکھیں، ہر ریاست میں لڑکیوں اور بچیوں کی عصمت دی کی جارہی ہے، اُترپردیش، جمو ں کشمیر ، راجستھان، بہار ہر طرف خواتین پر حملے ہورہے ہیں ، تشدد ہورہا ہے۔ راہول گاندھی نے مزید کہا کہ اُترپردیش میں مودی کی پارٹی کے وزیر پر عصمت دری کا الزام لگتا ہے، مگر مودی کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتا۔ پہلے کہتے تھے بیٹی بچائو، بیٹی پڑھائو، مگر اب صرف بیٹی بچائو کہتے ہیں ، اب بیٹی پڑھائو کہنا بھول گئے ہیں۔راہول نے کہا کہ اب بیٹی کو بی جے پی سے بچائو کہنا پڑ رہا ہے۔
مودی پر مزید حملہ بولتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ مودی جہاں بھی جائیں گے انسانوں کے درمیان نفرت پیدا کریں گے۔ ہندووں کو مسلمانوں سے لڑائیں گے۔وہ جہاں بھی جاتے ہیں آگ لگاتے ہیں۔ لیکن عوام ہوشیار ہیں، عوام کو معلوم ہوگیا ہے کہ مودی ایک کے بعد ایک جھوٹ بولتے ہیں ، نفرت پھیلاتے ہیں اور یہ شخص ملک کو آگے نہیں لے جاسکتا۔
راہول نے بتایا کہ مودی اب پارلیمنٹ میں نہیں آرہے ہیں۔ نیرو مودی اور رافیل ڈیل کے تعلق سے مودی حکومت اتنی گھبرائی ہوئی ہے کہ پہلی بار سرکار نے پارلیمنٹ چلنے نہیں دی ہے۔ راہول گاندھی نے چیلنج کیا کہ پارلیمنٹ میں کانگریسوں کو پندرہ منٹ بات کرنے دیجئے، مودی وہاں کھڑے نہیں ہوپائیں گے۔
راہول گاندھی نے میڈیا والوں سے اپیل کی کہ جب مودی یہاں آئیں تو آپ اُن سے سوال کریں کہ بتائے کہ سینٹرل بیورو آف انٹی مائننگ کے بارے میں کیا کہتے ہیں، اُن سے ریڈی برادران کے بارے میں پوچھیں کہ اُن کے آٹھ لوگوں کو آپ نے ٹکٹ کیوں دئے ؟ اس کے پیچھے کیا مقصدکارفرما ہے ؟ بھرشٹوں کی آپ حمایت کیوں کررہے ہیں ؟ بعد میں راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ پریس والے مودی سے سوال پوچھ ہی نہیں سکتے کیونکہ پریس والے ان کے قریب بھی نہیں جاسکتے۔ مودی تو صرف اپنے من کی بات کرتے ہیں۔
راہول نے بھٹکل کے عوام سے کانگریس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے پورے عزم کے ساتھ کہا کہ کرناٹک میں پھر ایک مرتبہ کانگریس کی سرکارآئے گی اور ایک سال بعد ہم دہلی میں بھی اپنی سرکار بنائیں گے۔
راہول گاندھی پہلے ہبلی پہنچے تھے، جہاں سے وہ کاروار، انکولہ ، کمٹہ اور ہوناور میں روڈ شو اور عوامی جلسہ کے بعد شام قریب سات بجے بھٹکل پہنچے۔ ان کے ساتھ ریاستی وزیراعلیٰ سدرامیا اور دیگر ریاستی وزراء بھی موجود تھے۔