ساحلی کرناٹکا میں زور دار بارش؛ بیندور میں مندرکے کمپائونڈ کی دیوار گرنے سے ایک طالبہ ہلاک؛ سڑکیں تالاب میں تبدیل؛ مینگلور اُڈپی میں ندیاں اُبلنے کی خبریں
بھٹکل 29/جون (ایس او نیوز) بھٹکل سمیت پورے ساحلی کرناٹک میں موسلادھار بارش کا سلسلہ گذشتہ تین چار دنوں سے جاری ہے، البتہ آج جمعہ کو کاروار سے لے کر مینگلور کے تمام علاقوں سے کچھ زیادہ ہی بارش ہونے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔
زوردار بارش کے نتیجے میں بھٹکل کے پڑوسی تعلقہ بیندور میں ایک مندر کے کمپائونڈ کی دیوار گرنے سے ایک طالبہ ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ساحل آن لائن کے کنداپور کے نمائندے ابراہیم گنگولی کی دی گئی اطلاع کے مطابق جمعہ صبح زوردار بارش کے دوران کمپائونڈ کی دیوار اُس وقت گرگئی، جب متعلقہ طالبہ مندر والی گلی سے گذر رہی تھی۔
مہلوک طالبہ کی شناخت دھنیا شٹی کی حیثیت سے کی گئی ہے جو مینگلور کی ایک کالج میں گریجویشن کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کررہی تھی، وہ بیندور کے چندرا شٹی کی تین لڑکیوں میں سب سے چھوٹی تھی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی حیدرآباد میں کاروبار کرنے والے چندراشٹی بیندور کے لئے نکل گئے ہیں۔ خبر ملتے ہی بیندور تحصیلدار کرن گوریا، کنداپور سرکل پولس انسپکٹر پرمیشور گنگا سمیت دیگر آفسران نے بھی جائے وقوع پر پہنچ کر دورہ کیا ہے۔ لاش کو بیندور سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لئے لے جایا گیا ہے
مینگلور اور اُڈپی میں سڑکیں تالاب میں تبدیل؛ ندیاں اُبل پڑی: زوردار بارش کا سلسلہ پڑوسی ضلع اُڈپی اور دکشن کنڑا میں بھی جاری ہے اور ساحل آن لائن کے مینگلور نمائندے شرن نے خبر دی ہے کہ اُڈپی، کنداپور، بیندور، گنگولی سمیت مینگلور اور دیگر علاقوں میں آج جمعہ کو بھی زور دار بارش ہورہی ہے جس سے تمام نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔ کئی مکانوں میں پانی داخل ہونے کے ساتھ ساتھ ندیاں اُبل پڑی ہیں، جس سے سڑکیں بھی تالاب میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ کئی علاقوں میں گھروں کے ساتھ ساتھ دکانوں اور دیگر کچھ مندروں میں بھی پانی گھسنے کی اطلاعات ہیں جس سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
اُڈپی میں گذشتہ تین چار دنوں سے جاری مسلسل بارش سے کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، کم از کم بیس مکانوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ مسلسل بارش سے نندنی ندی اُبل پڑی ہے اور پانی بریج کے اوپر سے گذرتے ہوئے دیہاتوں میں جمع ہورہا ہے۔ خبر ملی ہے کہ ندی پر ایک بڑا درخت گر کر متعلقہ بریج میں جاکر پھنس جانے سے بریج ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس سے عوام خوف میں مبتلا ہوگئے ہیں، کرین کی مدد سے درخت کو نکالنے کا کام جمعہ کو جاری تھا۔
موڈ بیدری اور بنٹوال میں بھی زوردار بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
کمٹہ میں لاری کا پہئہ روڈ میں ہی دھنس گئے: زوردار بارش کی خبریں کاروار، انکولہ، کمٹہ اور ہوناور سے بھی آرہی ہیں۔ کمٹہ سے ساحل آن لائن کے نمائندے سجاد قاضی نے اطلاع دی ہے کہ وہاں زوردار بارش کے نتیجے میں نیشنل ہائی وے سے گذرنے والی ایک لاری کا ایک پہیہ زمین میں دھنس گیا ہے، جبکہ زوردار بارش سے کئی نشیبی علاقوں میں بھی پانی جمع ہونے کی خبریں ہیں۔ سجاد قاضی کے مطابق کچھ روز قبل بھی کمٹہ میں ایک پرائیویٹ بس کا پہیہ اسی طرح زمین میں دھنس گیا تھا اور بس بری طرح پھنس گیا تھا۔ دونوں واقعات کمٹہ بس اسٹائنڈ کے قریب نیشنل ہائی وے 66 پر پیش آئے ہیں۔
بھٹکل میں بھی زوردار بارش: شہر بھٹکل میں بھی زوردار بارش کا سلسلہ آج جمعہ کو بھی جاری ہے، اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی بھی خبریں آرہی ہیں، کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی بھی خبریں ہیں البتہ بارش کے رُکتے ہی پانی تیزی کے ساتھ خالی بھی ہورہا ہے، جس سے لوگ راحت کی سانس لے رہے ہیں۔ بھٹکل میں شمس الدین سرکل اور رنگین کٹہ سمیت کچھ اوپری علاقوں میں بھی زورداربارش کے دوران کچھ لمحوں کے لئے پانی جمع ہوتا ہے، مگر بارش رُکتے ہی پانی بھی تیز بہائو کے ساتھ نالوں کے ذریعے گذررہا ہے۔ بھٹکل میں پانی کی تیزی کے ساتھ نکاسی پر عوام بھٹکل میونسپالٹی حکام کی ستائش کرتے ہوئے بھی دیکھے گئے ہیں۔