دبئی 19؍فروری (ایس او نیوز) دبئی کی حکومت نے دنیا کے سامنے حال کے زمانے میں ایک مستقبل کی سہولت پیش کرنے کاحیران کن کارنامہ انجام دیا ہے۔ دبئی سے شائع ہونے والے اخباری بیانات پر بھروسہ کریں تو دبئی کے روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی(RTA)نے ورلڈ گورنمنٹ سمّٹ (World Government Summit) کے دوران ہوا میں اڑنے والی کاریں چلانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔جسے آٹو نومس ایئریئل وہیکل (AAV)کہاجاتا ہے ۔ اب یہ کارامسال جولائی سے فلائنگ ٹیکسی کے طور پردبئی میں استعمال میں لائی جارہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اُڑنے اولی کار کا منصوبہ دبئی حکومت نے چین کی ایک کمپنی Ehangکے اشتراک سے پورا کیا ہے۔اس فلائنگ کار کانام Ehang184ہے۔روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی دبئی کے ڈائریکٹر جنرل مطار الطائر نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ بغیر ڈرائیور والی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی میں دبئی2030تک ایک لیڈر کی طرح ابھرنا چاہتا ہے۔اُڑنے والی کار کے تعلق سے معلومات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس اُڑنے والی کارکی لمبائی 3.9میٹر، چوڑائی 4.02میٹر،اوراونچائی 1.06میٹر ہے۔ورلڈ سمّٹ کے دوران ایک ویڈیو کلپ میں دبئی کے آسمان میں برج العرب کے اوپر اس موٹر کار کو تجرباتی اڑان بھرتے ہوئے دکھایا گیا تھا ۔
بتایا گیا ہے کہ اس کار میں ایک ٹچ اسکرین ہے جو مسافر کے سامنے فٹ کیا گیا ہے۔جس کے اندر راستے اور فاصلے کا نقشہ نقطوں کی شکل میں دکھایا گیا ہے۔مختلف منزلوں کی تفصیلات اس نقشے میں پہلے سے سیٹ کی گئی ہیں۔ مسافر کو صرف اپنی منزل منتخب کرکے مقررہ مقام پر ٹچ کرنا ہے۔پھر کار خود بخود اسٹارٹ ہوگی۔ ہوا میں اڑان بھرے گی اور مقررہ منزل پر پہنچ کر اُتر جائے گی۔اس تمام مرحلے کو گراونڈ سنٹر سے مانیٹر کیا جائے گا۔
مسٹر الطائر نے بتایا کہ اس طرح کی کاروں کوعوام کے لئے فراہم کرنے کا منصوبہ شیخ محمد بن راشد المکتوم نائب صدر و وزیراعظم یواے ای کی ہدایات پر بنایا گیا ہے، جنہوں نے دبئی کو دنیا کی smartestسٹی بنانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ اس طرح کی بغیر ڈرائیوروں والی کاروں کاتجربہ امریکہ، سنگاپور، برطانیہ اور دبئی میں کیا جاچکا ہے، مگر دبئی سب سے پہلے اسے عملاً نافذ کرنے جا رہا ہے۔اور دبئی حکومت اسے عمل میں لارہی ہے جبکہ دیگر ممالک میں اسے نجی کمپنیاں شروع کرنے جارہی ہیں۔ مسٹر الطائر نے اس ضمن میں درپیش کچھ مسائل کا بھی تذکرہ کیااور اسے حل کرنے کے لئے آئندہ کی منصوبہ بندی کے بارے میں بھی بتایا۔اور کہا کہ اس نئی سہولت سے دبئی میں ٹریفک کے مسائل حل کرنے میں کافی مدد ملے گی۔