’مسلم خواتین ہتک ‘ معاملےمیں ریاستی حکومت کلڈکا پربھاکر بھٹ کو گرفتار نہیں کرے گی: عدالت میں حکومت کا بیان
بنگلورو :30؍دسمبر(ایس اؤ نیوز ) مسلم خواتین کےخلاف ہتک آمیز بیان دینےوالے کلڈکا پربھا کر بھٹ کے متعلق ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں کہاہے کہ ’’حکومت کلڈکا پربھا کر بھٹ کو گرفتار نہیں کرے گی‘‘۔ جس کے نتیجے میں کلڈکا بھٹ گرفتار ی سے عافیت پاگئے ہیں۔
کلڈکا پربھاکربھٹ کے خلاف درج شدہ کیس کو رد کئے جانےکےمتعلق ہائی کورٹ میں عرضی لگائی گئی تھی ۔ اس کی سنوائی کے دوران جب جج نے سرکاری وکیل سے اس معاملےمیں وضاحت چاہی تو حکومت کے نمائندہ وکیل نےکہاکہ حکومت گرفتاری کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
سنگھ پریوار کے کلڈکا پربھا کر بھٹ کی طرف سے مذہبی منافرت پھیلانے اور مسلم خواتین کے خلاف ہتک آمیز بیان دئیے جانے کاالزام عائد کرتےہوئے کلڈکا بھٹ کے خلاف منڈیا ضلع شری رنگ پٹن کے شہری پولس تھانے میں ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔ سماجی جہد کار نجمہ نذیر کی طرف سے دی گئی شکایت پر کیس درج ہواتھا۔ کلڈکا پربھا کر بھٹ نے ہائی کورٹ میں اپنا کیس رد کئے جانے کا مطالبہ کرتےہوئے عرضی داخل کی تھی۔ وکلاء کے بیانات کو سننے کے بعد عدالتی بینچ کے سامنے حکومت کے وکیل نے کہاکہ کلڈکا پربھا کر بھٹ کو گرفتار نہیں کیاجائے گا، مناسب جانچ کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس طرح بھٹ گرفتاری سے بچ گئے۔
عدالت میں بھٹ کے وکیل نے کہاکہ یہ ایک سیاسی الزام ہے۔ ملزم کی عمر ہوچکی ہے بوڑھے ہوچکے ہیں، صحت بھی اچھی نہیں ہے، انہیں گرفتار کرنے کا خدشہ ہے اس لئے ایف آئی آر پر روک لگانے کا بینچ سے مطالبہ کیا۔ عرضی دار کے وکیل ایس بالن نے کلڈکا بھٹ کے وکیل کے دعویٰ پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے کہاکہ عدالتی بنچ کو چاہئے کہ وہ ملزم کے بیان پر غورکریں۔ مسلم عورت کو ایک شوہر نہیں ہے بلکہ ہر دن ایک شوہر ہونے کی بات کہی ہے۔ اس طرح کے بیانات میں سماج میں بدامنی اور انتشار پھیلاتےہیں، ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاجات ہورہےہیں، ملزم اس سے پہلے بھی ایسی کارستانیاں کرتارہاہے۔ قانون کو چاہئے کہ وہ اپنا کام کرے۔
کلڈکا بھٹ کے وکیل نےعدالتی بنچ کے سامنے دوبارہ مانگ رکھی کہ اگلی تاریخ گرفتاری پر روک لگائی جائے۔ کیونکہ حکومت پربھاکربھٹ کے خلاف راؤڑی شیٹر فائل کھولنے کا امکان ہے۔ تب عرضی دار کے وکیل ایس بالن نےکہاکہ ملزم کےخلاف راؤڑی شیٹ نہیں بلکہ یو اے پی اے سمیت ملک غداری کا مقدمہ درج ہوناچاہئے۔ ایسے لوگ معاشرہ میں خوف پیدا کرنے والے دہشت گرد ہیں ۔ سپریم کورٹ نے اس طرح کے زہریلے بیانات دینے والوں کے خلاف کئی فیصلہ صادر کئے ہیں۔ ملزم کے خلاف مزید تفتیس ہونی ہے، پولس نے جن دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے وہ صحیح ہے، اس معاملے کی مکمل جانچ ہو۔کیونکہ اس کے پیچھے فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنے کی سازش ہے، اسی لئے اس معاملے میں معمولی نہ سمجھتے ہوئے سنجیدگی سے لینے کی اپیل کی۔ حکومت کے نمائندہ وکیل نے عدالت میں اپنا دعویٰ پیش کرتےہوئےکہاکہ اس معاملےمیں حکومت کلڈکابھٹ کو گرفتار نہیں کرے گی۔ اس لئے کیس کی سنوائی کےلئے اگلی تاریخ دیں۔ عدالتی بنچ کے منصف راجیش رائی نے کہاکہ چونکہ حکومت انہیں گرفتار نہیں کررہی ہے تو پھر اس پر روک لگانےکی ضرورت نہیں ہے۔ اس موقع پر وکیل ایس بالن نے مزید بات کی تو جج نے کہاکہ اب جب کہ حکومت گرفتار ی کا ارادہ نہیں رکھتی ہے تو پھر اس طرح کی باتیں ضروری نہیں ہونےکی بات کہتے ہوئےسنوائی کو ملتوی کیا۔