کیرالہ جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ میں ۳۴ ویں یوم تاسیس پر دوروزہ عظیم الشان ختم البخاری ودستار بندی کانفرنس ؛ بھٹکل سمیت مختلف علاقوں کے ذمہ داران کو ناولیج سٹی سے کرایا گیا متعارف
کالی کٹ 5 اپریل ( عبدالکریم امجدی/ایس او نیوز) جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ میں ۳۴ ویں یوم تاسیس پر منعقدہ دوروزہ عظیم الشان ختم البخاری ودستار بندی کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔آخری سیشن کے موقع پر کیرالہ سمیت کرناٹک کے بھی مختلف ذمہ داران اور کاروباری حضرات کے ساتھ خصوصی نشست کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں نالج سٹی کے تعلق سے معلومات فراہم کی گئی۔
ختم البخاری ودستار بندی کانفرنس اختتامی تقریب میں ہزاروں فرزندان اسلام کے خطاب کرتے ہوئے جامعہ مرکز کے سرپرست اعلی شیخ ابوبکر احمد نے کہاکہ یہاں مختلف برادریوں کے درمیان آپسی اتحاد واتفاق کیرالہ کی معاشرتی زندگی کو خوبصورت بناتا ہے، تخریبی سیاست ہمارے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں،جس کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔شیخ نے اپنے کلیدی خطاب میں کہاکہ مذہبی رہنماؤں کو محبت اور پیغام امن عام کرنا چاہئے تاکہ کوئی بھی ہماری سرزمین کو سیاسی مقاصد کیلئے استعما ل نہ کرسکے۔ہماری معاشرتی ہم آہنگی دوستی میں اہل کیرل کبھی بھی سیاسی دھوکہ میں نہیں آئینگے۔شیخ نے کہاکہ ہر شہری کی عزت اور اس کی سلامتی جمہوری معاشرہ کا بنیادی محور ہے۔شیخ نے کہاکہ آبادی کے تناسب سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں تاکہ شہریوں میں مساوات قائم رہے۔اقلیتوں اور پسماندہ طبقات میں تعلیمی ترقیاتی پیکجوں کا اضافہ ضروری ہے۔شیخ نے حکومت کی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ آج بین الاقومی یونیورسٹیوں میں ہندوستانی بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں اس سلسلہ میں نظام تعلیم اور خصوصی ایجوکیشن ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری یونیورسٹیوں میں بیرون ممالک کے کورسز کو شامل کیا جانا چاہئے۔شیخ نے کہاکہ مرکز کیرالہ نے بھارت کی ۲۳ ریاستوں میں تعلیمی بنیاد ڈالی ہے مزید اعلی تعلیم کے لئے نالج سٹی شہر کو آباد کیا ہے، جہاں میڈیکل کالج، آٹی آئی کالج،یونانی کالج،لاء کالج،شریعہ کالج کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔
کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا،سید زین العابدین نے دعا فرمائی، سید علی بافقیہ نے صدارت کی ۔معروف صوفی عالم دین اور سمستھا کیرالہ جمعیۃالعلما کے صدر علامہ ای سلیمان مسلیار نے کانفرنس کا افتتا ح کیا۔اس موقع پر انہوں نے فارغین کو کئی مفید نصیحتوں سے نوازا ۔سی محمد فیضی نے بحیثیت مقرر خصوصی رہے اور ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری نے تعارفی خطبہ پیش کیا۔
واضح رہے کہ سالانہ کانفرنس میں کل ۴ بیچ کے کل2029 فارغین کے سروں پر تاج زریں رکھا گیا اور سند واجازت سے نوازہ گیا۔کانفرنس سے پیروڈ عبدالرحمن ثقافی،ڈاکٹر محمد فاروق نعیمی،اے ی محمد مسلیار،کے کے احمد کٹی مسلیار،ڈاکٹر حسین ثقافی چلی کوڈ،وی پی ایم فیضی نے بھی خطاب کیا۔آخر میں مولانا سی پی عبیداللہ ثقافی تمام سامعین کا شکریہ ادا کیا۔
بھٹکل کے ذمہ داران بھی ہوئے شریک: جامعہ مرکز الثقافۃ السنیہ کی اختتامی تقریب میں کرناٹک کے کئی تاجر حضرات کو بھی مرکز ناولیج سٹی سے متعارف کرانے مدعو کیا گیا تھا جس میں بھٹکل کے ذمہ داران بھی شریک ہوئے ۔ عنایت اللہ شاہ بندری، ڈاکٹر یحیٰ عسکری اسی طرح مینگلور سے ایس ایم ارشد، مولانا داود خلیفہ اور مولانا سالم خلیفہ خصوصی نشست میں شریک ہوئے۔ عنایت اللہ شاہ بندری نے بتایا کہ قریب 60 لوگوں کو چارٹرڈ فلائٹ کےذریعے مینگلور ائرپورٹ سے کالی کٹ لے جانے کا بہترین انتظام کیا گیا تھا۔