مسلمانوں پر ملک کی آبادی بڑھانے کا الزام غلط۔سابق چیف الیکشن کمشنر نے اپنی نئی کتاب میں اعداد وشمار پیش کئے ، 70سال میں مسلمانوں کی آبادی صرف4فیصد بڑھی

Source: S.O. News Service | Published on 17th February 2021, 6:24 PM | ریاستی خبریں | اسپیشل رپورٹس | ملکی خبریں |

بنگلورو،17؍فروری ( ناہید عطاء اللہ) ملک کے سابق چیف الیکشن کمشنر اور چار کتابوں کے مصنف ایس وائی قریشی نے اپنی تازہ تصنیف’آبادی کا تصور۔ ہندوستان میں اسلام،فیملی پلاننگ اورسیاست‘ منظر عام پر پیش کی ہے۔ اس تصنیف میں انہوں نے مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ کے متعلق انگریز حکومت کے ڈاٹا کے ساتھ تجزیہ پیش کیا ہے اور ساتھ ہی آیات قرآن مجید و احادیث کے حوالے پیش کئے ہیں۔ منگل کے روز اس تصنیف کے اجراء کے موقع پر ایس وائی قریشی یہ کہتے ہیں کہ اسلام دنیا کا پہلا مذہب ہے جس نے چھوٹے خاندانی نظام کو بڑھاوا دیا، یہی وجہ ہے کہ متعدد اسلامی ممالک میں آبادی پالیسی رائج ہے۔

دہلی سے ’روزنامہ سالار‘ کو دئیے گئے ایک خاص انٹرویومیں ایس وائی قریشی کہتے ہیں کہ اس کتاب میں انہوں نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے کہ کس طرح ہندوستانی عوام کے ذہنوں میں برسوں سے یہ پروپیگنڈہ بٹھادیا گیا ہے کہ مسلمان زیادہ بچے اس لئے پیدا کرتے ہیں کہ ہندوؤں کی آبادی سے اپنے آپ کو بڑھا لیں تاکہ سیاسی اقتدار پر قابض ہو جائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے چند سوالات کے جواب دئیے، جو انٹرویو کی شکل میں پیش ہیں۔

کیا آپ ایسے غلط تصورات کے بارے میں چند مثالیں بتا سکتے ہیں جو آبادی کے متعلق اکثریتی طبقہ کے ذہنوں میں بٹھا دئیے گئے ہیں اوران کا ازالہ آپ نے کس طرح کیا ہے؟

ایس وائی قریشی: پچھلے 50سال سے کٹرہندو ذہنیت والوں کی طرف سے یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ مسلمان جان بوجھ کر زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں، تاکہ ان کی قوم اکثریت بن جائے اوراقتدار پر قابض ہو جائے۔ یہ بھی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ کثرت ازدواج رفتارتولید میں اضافہ کا سبب بنی ہے۔ اس ضمن میں بعض قائدین کے نعرے کا حوالہ دیا جاتا ہے کہ ’چار بیویاں 40بچے‘۔میں یہ چاہتا تھا کہ اس سارے فالتو پروپگنڈہ کا جواب دوں۔ یہ مان بھی لیا جائے کہ مسلمانوں میں بچوں کی پیدائش کی شرح سب سے زیادہ ہے تو ہندو بھی دوسرے نمبرپر ہیں۔ اس سے شاید زیادہ فرق نہیں پڑ سکتا۔پھر فرق کہاں پڑ ے گا؟۔ میں نے دہلی یونیورسٹی کے ایک سابق وائس چانسلر پروفیسر دنیش سنگھ کے ذریعے ایک اعدادو شمار پر مشتمل ماڈل تیار کروایا، جس سے یہ سامنے آیا ہے کہ گزشتہ 70سالوں کے دوران مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ صرف 4فیصد ہوا ہے اور اگر گزشتہ 600سال کا جائزہ لیا جائے تو مسلمانوں کی آبادی 40فیصد سے زیادہ نہ بڑھ پائی ہے۔

خاندان کو بڑا کرنے کی منظم سازش کے متعلق دعوؤں کا جواب دینے کے لئے آپ نے کیا طریقہ اختیار کیا؟

ایس وائی قریشی: میں نے غربت، ناخواندگی اور سہولتوں کی فراہمی کے ناقص نظام کی نشاندہی کی ہے اور میرا یہ ماننا ہے کہ ان اُمورپر اگر توجہ دی جائے تو آبادی کو قابو میں کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان علاقو ں میں جن کو ’چھوٹا پاکستان‘ مانا جاتا ہے سہولتوں کی فراہمی بالکل نہیں۔ کٹر عناصر کبھی اس بارے میں بات نہیں کرتے کہ کس طرح ان آبادیوں میں بسے ہوئے لوگوں کو تعلیم سے آراستہ کیا جائے اور کس طرح ان کی آمدنی کے ذرائع میں اضافہ کیا جائے۔ اس کے برعکس وہ ان کے سماجی اور تجارتی بائیکاٹ کی بات کرتے ہیں۔یہ بہت بڑا المیہ ہے۔

’ایک غلط تاثر یہ بھی ہے کہ اسلام زیادہ بچے پیدا کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔میں نے اپنی کتاب میں یہ بتایا ہے کہ کس طرح قرآن مجید میں ماں اور بچے کی نشوو نمامیں ان کے لئے بہتر غذا مہیا کروانے پر زور دیاگیا ہے۔خاندانی منصوبہ بندی کے نظام کو اسلام نے 1400سال پہلے ہی رائج کردیا ہے۔ میں نے اس پر زور دیا ہے کہ خاندانو ں کو بڑا کرنے کے لئے مسلمانوں اور ہندوؤں میں مسابقت نہیں ہونی چاہئے۔

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کی آبادی کو سیاسی رنگ دے دیا گیا ہے؟

ایس وائی قریشی: بالکل۔اس معاملہ پر ملک میں مذہبی بنیادوں پر صف بندی کی کوشش ہو رہی ہے۔ ایسے میں جبکہ آبادیاتی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہندوستان میں کثرت ازدواج ممکن ہی نہیں۔مرد اور خواتین کے تناسب1000کے مقابلہ 922کا ہے۔اس صورت میں ایک مرد کے لئے ایک عورت کے حساب سے بھی تمام کی شادی ممکن نہیں، ایسے میں دو اور چار کا سوال کہاں سے پیدا ہو تا ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ پہلی شادی سے 5بچے ہو تے ہیں تو دوسری شادی سے صرف دو یا تین ہو تے ہیں۔ 1975ء میں ملک کی خواتین کے بارے میں حکومت کی طرف سے کئے گئے ایک تجزیے میں یہ کہاگیا ہے کہ اس ملک کے تمام طبقوں میں کثرت ازدواج موجود ہے۔ ان میں قبائیلی سب سے آگے ہیں اور مسلمان سب سے پیچھے۔اسی غلط نظریے کی بنیاد پر کہ مسلمانوں کے بہت زیادہ بچے ہوتے ہیں یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی مانگ نے جنم لیا۔

کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ عالمی سطح پر مسلمانوں کی آبادی کا ایک بڑا حصہ سمجھتا ہے کہ وہ اجتماعی اسلام فوبیا کا شکار مانتی ہے؟

ہاں۔ یہی موجودہ حالات ہیں۔ دراصل اسے امریکہ اور اسرائیل نے سویت یونین اورکمیونسٹوں کے زوا ل کے بعد سے یہ نظریہ قائم کیا۔ کمیونزم کے خاتمہ کے بعد ان کو اپنے لئے ایک نیا دشمن کھڑا کرنا تھا اور اس کے لئے انہوں نے اسلام کو چن لیا۔

آپ نے یہ کتاب کتنے عرصہ میں پوری کی؟

1995ء میں، میں نے اقوام متحد آبادی فنڈ کے لئے ایک مقالہ لکھنا شروع کیا۔ لیکن ہر بار جب اس کی تکمیل کا مرحلہ آتا ایک نیا سروے سامنے آجاتا۔1990کے دہے سے 7سروے کے بعداعداد وشمار بتاتے ہیں کہ مسلمانوں نے خاندانی منصوبہ بندی کو کافی تیزی سے اپنایا ہے۔ میں نے ان علماء کی بھی حمایت حاصل کی ہے جنہوں نے چھوٹے خاندان کے متعلق فراخدلانہ خیالات پیش کئے اور ان کو بھی میں نے کتاب میں شامل کیا ہے۔

(بشکریہ روزنامہ سالار ، بنگلورو، بتاریخ 17؍فروری 2021) 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔